Daily Ausaf:
2025-11-03@16:13:13 GMT

کانگو میں سیلاب سے 100 سے زائد افراد ہلاک

اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT

کانگو(نیوز ڈیسک)جمہوریہ کانگو کے مشرقی علاقے میں واقع تینگانیکا جھیل کے قریبی گاؤں میں سیلاب سے 100 سے زائد شہری ہلاک ہوگئے۔غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق جمہوریہ کانگو کے حکام نے بتایا کہ سیلاب جھیل تینگانیکا میں میں آیا اور بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

حکام نے کہا کہ سیلاب سے کاسابا گاؤں سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جبکہ رپورٹ کے مطابق مذکورہ علاقے میں روانڈا کے حامی علیحدگی پسند ایم 23 نے رواں برس کے پہلے دو ماہ کے دوران خطے میں حملوں کے دوران سیکڑوں افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق سیلاب سے متاثرہ علاقے اس وقت بھی کنشاسا کے زیرانتظام ہے اورایم 23 کے زیرکنٹرول علاقوں میں شامل نہیں ہے۔

جنوبی ریجن کی حکومت کے ترجمان ڈیڈیئر لوگینوا نے بتایا کہ سیلاب گزشتہ دو روز کے دوران ہونے والی بارش کے باعث کاسابا دریا میں طغیانی کی وجہ سے آیا اور انہوں نے ہلاکتوں کی تعداد 62 بتائی اور 30 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی۔

مقامی حکام نے بتایا کہ جھیل تینگانیکا کے ذریعے صرف کاسابا تک رسائی ہے اور ان علاقوں میں موبائل نیٹ ورک فعال نہیں ہے اور اسی وجہ سے امدادی کاموں میں تاخیر ہوسکتی ہے۔

جنگ بندی کے باوجود 24 بھارتی ائیرپورٹ بند، 444 پروازیں منسوخ

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: سیلاب سے

پڑھیں:

سوڈان،خونریز جنگ، والدین کے سامنے سینکڑوں بچے قتل، اجتماعی قبریں و لاشیں

خرطوم(ویب ڈیسک) سوڈان کے شہر الفاشر سے فرار ہونے والے عینی شاہدین نے انکشاف کیا ہے کہ نیم فوجی تنظیم ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے جنگجوؤں نے شہر پر قبضے کے دوران بچوں کو والدین کے سامنے قتل کیا، خاندانوں کو الگ کر دیا، اور شہریوں کو محفوظ علاقوں میں جانے سے روک دیا۔بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق الفاشر میں اجتماعی قتل عام، جنسی تشدد، لوٹ مار اور اغوا کے واقعات بدستور جاری ہیں۔ اقوامِ متحدہ نے بتایا کہ اب تک 65 ہزار سے زائد افراد شہر سے نکل چکے ہیں، لیکن دسیوں ہزار اب بھی محصور ہیں۔

جرمن سفارتکار جوہان ویڈیفل نے موجودہ صورتحال کو “قیامت خیز” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا انسانی بحران بنتا جا رہا ہے۔عینی شاہدین کے مطابق جنگجوؤں نے عمر، نسل اور جنس کی بنیاد پر شہریوں کو الگ کیا، کئی افراد کو تاوان کے بدلے حراست میں رکھا گیا۔ رپورٹس کے مطابق صرف پچھلے چند دنوں میں سینکڑوں شہری مارے گئے، جب کہ بعض اندازوں کے مطابق 2 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

سیٹلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوا ہے کہ الفاشر میں درجنوں مقامات پر اجتماعی قبریں اور لاشیں دیکھی گئی ہیں۔ ییل یونیورسٹی کے تحقیقاتی ادارے کے مطابق یہ قتل عام اب بھی جاری ہے۔سوڈان میں جاری یہ خانہ جنگی اب ملک کو مشرقی اور مغربی حصوں میں تقسیم کر چکی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق جنگ کے نتیجے میں ایک کروڑ 20 لاکھ سے زائد افراد بے گھر اور دسیوں ہزار ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ خوراک اور ادویات کی شدید قلت نے انسانی المیہ پیدا کر دیا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • ملک میں اکتوبر میں مہنگائی تخمینے سے زائد ریکارڈ
  • سموگ‘ فضائی آلودگی کی روک تھام کیلئے کریک ڈاؤن‘ 27 مقدمات‘ متعدد گرفتار
  • یوکرین پرروسی فضائی حملہ، 2 بچوں سمیت 6 افراد ہلاک،بلیک آئوٹ
  • سوڈان،خونریز جنگ، والدین کے سامنے سینکڑوں بچے قتل، اجتماعی قبریں و لاشیں
  • کراچی میں 6 روز کے دوران ٹریفک قوانین کیخلاف ورزی پر 26 ہزار سے زائد ای چالان کٹ گئے
  • میکسیکو ، شاپنگ اسٹور میں آتشزدگی، 23 افراد ہلاک، بچے بھی شامل
  • سوڈان میں قیامت خیز جنگ, والدین کے سامنے سینکڑوں بچے قتل، ہزاروں افراد محصور
  • لاہور: ڈمپر کی موٹر سائیکل کو ٹکر، 3 افراد جاں بحق
  • بھارت: آندھرا پردیش کے مندر میں بھگدڑ، 9 افراد ہلاک، 18 زخمی
  • ویتنام: بارش اور سیلاب سے ہلاکتوں میں اضافہ‘ 11 افراد لاپتا