کانگو میں سیلاب سے 100 سے زائد افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
کانگو(نیوز ڈیسک)جمہوریہ کانگو کے مشرقی علاقے میں واقع تینگانیکا جھیل کے قریبی گاؤں میں سیلاب سے 100 سے زائد شہری ہلاک ہوگئے۔غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق جمہوریہ کانگو کے حکام نے بتایا کہ سیلاب جھیل تینگانیکا میں میں آیا اور بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
حکام نے کہا کہ سیلاب سے کاسابا گاؤں سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جبکہ رپورٹ کے مطابق مذکورہ علاقے میں روانڈا کے حامی علیحدگی پسند ایم 23 نے رواں برس کے پہلے دو ماہ کے دوران خطے میں حملوں کے دوران سیکڑوں افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق سیلاب سے متاثرہ علاقے اس وقت بھی کنشاسا کے زیرانتظام ہے اورایم 23 کے زیرکنٹرول علاقوں میں شامل نہیں ہے۔
جنوبی ریجن کی حکومت کے ترجمان ڈیڈیئر لوگینوا نے بتایا کہ سیلاب گزشتہ دو روز کے دوران ہونے والی بارش کے باعث کاسابا دریا میں طغیانی کی وجہ سے آیا اور انہوں نے ہلاکتوں کی تعداد 62 بتائی اور 30 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی۔
مقامی حکام نے بتایا کہ جھیل تینگانیکا کے ذریعے صرف کاسابا تک رسائی ہے اور ان علاقوں میں موبائل نیٹ ورک فعال نہیں ہے اور اسی وجہ سے امدادی کاموں میں تاخیر ہوسکتی ہے۔
جنگ بندی کے باوجود 24 بھارتی ائیرپورٹ بند، 444 پروازیں منسوخ
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سیلاب سے
پڑھیں:
یونان؛ جنگل میں ریچھ نے کوہ پیما کو گہری کھائی میں پھینک کر ہلاک کردیا
یونان میں سیاحتی مقام پر جانے والے کوہ پیماؤں میں سے ایک کا سامنا ریچھ سے ہوگیا جس کا انجام نہایت افسوسناک رہا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یونان کے جنگل میں 70 سال قبل تباہ ہونے والے طیارے کی باقیات دیکھنے دو ہائیکرز دوست پیدل پہنچے تھے۔
ان کا مقصد تھا کہ گھنے جنگل میں ایسا محفوظ راستہ تلاش کیا جائے جو دیگر سیاحوں کو طیارے کی باقیات کی جگہ تک بآسانی پہنچا دے۔
دونوں ہائیکرز تجربہ کار تھے اور ایسے گھنے جنگلات میں جہاں جنگلی حیات کا بھی خطرہ ہو، متعدد بار سیر کرچکے تھے۔
زندہ بچ جانے والے ہائیکر نے میڈیا کو بتایا کہ سفر کے دوران مجھ پر ریچھ نے حملہ کیا تو میرا کتا مجھے بچانے آگیا اور میں نے ریچھ پر کالی مرچ کا سپرے بھی پھینکا۔
ہائیکر نے مزید بتایا کہ اس طرح یہ ریچھ مجھے چھوڑ کر بھاگ گیا لیکن میرے ساتھی کے پاس پہنچ گیا جہاں دونوں کی مڈ بھیڑ ہوئی۔
انھوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے مزید بتایا کہ اس دوران میرا ساتھی ریچھ لڑتے سے ہوئے 600 میٹر گہری کھائی میں جا گرا۔
ریسکیور اہلکاروں نے بتایا کہ تجربہ کار یونانی ہائیکر کی لاش کو 2 ہزار 600 فٹ گہری کھائی سے نکالنے میں کافی مشکلات کا سامنا رہا۔
دشوار گزار راستوں کی وجہ سے امدادی کام تاخیر کا شکار ہوئے جو کوہ پیما کی ہلاکت کا باعث بنا۔ شاید وقت پر پہنچنے پر ان کی جان بچائی جا سکتی تھی۔
یونان کے جنگلی حیات گروپ کے ترجمان پانوس سٹیفانو نے کہا کہ ریچھ ممکنہ طور پر اپنا دفاع کر رہا تھا۔