افغان ‘چائینکی گوشت’ کی مقبولیت کا راز کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
پشاور میں افغانی پلاؤ سمیت دیگر افغانی کھانے تو مشہور ہیں لیکن ان روایتی کھانوں میں ایک نیا اضافہ ہوا ہے، جو کم وقت میں ہی کھانے کے شوقین افراد میں مقبول ہو رہا ہے: افغانی چائینکی گوشت، یہ چائینک نما چھوٹے سے برتن میں تیار کیا جاتا ہے۔
پشاور کے ایک ریسٹورنٹ نے چائینکی گوشت متعارف کرایا ہے، جو مالک کے مطابق افغانی طرز پر تیار کیا جاتا ہے۔ گوشت کو نمک، کالی مرچ، ادرک، لہسن اور تھوڑے سے پانی کے ساتھ ایک بند برتن میں آہستہ آہستہ پکایا جاتا ہے۔ اس طریقے سے پکانے سے گوشت اپنی اصلی خوشبو اور قدرتی ذائقہ کو برقرار رکھتا ہے، جو اسے عام گوشت کے دیگر کھانوں سے منفرد بناتا ہے۔
ہوٹل مالک کے مطابق چائینکی گوشت کے شوقین افراد کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے، ان کے مطابق اس طریقے سے گوشت کو کوئلوں پر آہستہ آہستہ پکایا جاتا ہے، پشاور کے لوگ مصالحے دار کھانوں کی نسبت سادہ اور روایتی کھانوں کو زیادہ پسند کرتے ہیں اور افغانی چائینکی گوشت ہماری روایت اور ذائقے کا بہترین امتزاج ہے، مز ید جانیے سراج الدین کی اس ویڈیو رپورٹ میں
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: چائینکی گوشت جاتا ہے
پڑھیں:
گوشت کی قیمتوں کا نیا عالمی ریکارڈ، چین اور امریکہ کی درآمدی طلب میں اضافہ
اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن یعنی ایف اے او کے مطابق جولائی میں دنیا بھر میں غذائی اجناس کی قیمتیں 2 سال سے زائد کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔ سبزیوں کے تیل میں نمایاں اضافہ اور گوشت کی قیمتوں کا ریکارڈ سطح تک جانا، اناج، ڈیری اور چینی کی قیمتوں میں کمی پر بھاری پڑ گیا۔
ایف اے او فوڈ پرائس انڈیکس، جو عالمی سطح پر غذائی اجناس کی قیمتوں کا پیمانہ سمجھا جاتا ہے، جولائی میں اوسطاً 130.1 پوائنٹس رہا، جو جون کے مقابلے میں 1.6 فیصد زیادہ ہے۔ یہ فروری 2023 کے بعد سب سے زیادہ سطح ہے، اگرچہ یہ مارچ 2022 کی بلند ترین سطح سے 18.8 فیصد کم ہے، جب روس کے یوکرین پر مکمل حملے کے بعد قیمتوں میں شدید اضافہ ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
ایف اے او کے مطابق گوشت کی قیمتوں کا انڈیکس نئی تاریخ ساز بلندی 127.3 پوائنٹس پر پہنچ گیا، جو جون کی سابقہ بلند ترین سطح سے 1.2 فیصد زیادہ ہے۔ بیف اور بھیڑ کے گوشت کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ چین اور امریکہ کی مضبوط درآمدی طلب بنی۔
امریکہ میں خشک سالی کے باعث مویشیوں کی تعداد میں کمی کے بعد بیف کی درآمدات بڑھ گئیں۔ چین میں بیف کی مقبولیت بڑھنے سے پچھلے سال ریکارڈ درآمدات ہوئیں، تاہم درآمد شدہ گوشت پر سرکاری تحقیقات نے مستقبل کی طلب کے حوالے سے غیر یقینی پیدا کر دی ہے۔
مزید پڑھیں:
دیگر گوشت کی منڈیوں میں، برائلرمرغی کی قیمتوں میں معمولی اضافہ ہوا کیونکہ بڑے خریداروں نے برازیل سے مرغی کی درآمد دوبارہ شروع کردی، جب برازیل نے ایویئن فلو کے پہلے فارم لیول پھیلاؤ کے بعد بیماری سے پاک حیثیت دوبارہ حاصل کر لی۔ اس کے برعکس، یورپی یونین میں طلب میں کمی اور سپلائی وافر ہونے کے باعث سور کے گوشت کی قیمتیں کم ہو گئیں۔
سبزیوں کے تیل کا انڈیکس جولائی میں 166.8 پوائنٹس پر پہنچ گیا، جو جون کے مقابلے میں 7.1 فیصد زیادہ اور گزشتہ 3 سال کی بلند ترین سطح ہے۔ پام، سویابین اور سورج مکھی کے تیل کی قیمتوں میں اضافہ عالمی طلب میں اضافے اور سپلائی میں کمی کے باعث ہوا، اگرچہ یورپ میں نئی فصل آنے سے کینولا کے تیل کی قیمتیں کم ہوئیں۔
مزید پڑھیں:
اس کے برعکس، اناج کی قیمتوں کا عالمی اشاریہ تقریباً 5 سال کی کم ترین سطح پرآ گیا، کیونکہ شمالی نصف کرے میں گندم کی فصل آنے سے موسمی سپلائی کا دباؤ بڑھا۔ چاول کی قیمتوں میں بھی 1.8 فیصد کمی ہوئی، جو برآمدی سپلائی زیادہ ہونے اوردرآمدی طلب کم ہونے کی وجہ سے ممکن ہوئی۔
ڈیری مصنوعات کی قیمتوں میں اپریل 2024 کے بعد پہلی بار کمی آئی، مکھن اوردودھ کے پاؤڈر کی قیمتوں میں کمی نے پنیر کی قیمت میں اضافے کا اثرزائل کردیا۔
مزید پڑھیں:
چینی کی قیمتوں میں بھی مسلسل پانچویں مہینے کمی آئی، کیونکہ برازیل اور بھارت میں پیداوار بڑھنے کی توقع ہے، اگرچہ عالمی درآمدی طلب میں کچھ بحالی کے آثار نظر آ رہے ہیں۔
ایف اے او نے اس ماہ اناج کی سپلائی اور طلب کے تخمینے کو اپ ڈیٹ نہیں کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اقوام متحدہ برازیل بھارت درآمدی طلب سپلائی طلب فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کینولا مرغی