کوٹ ادو: پولیس نے 2 کم عمر یتیم بہنوں کا زبردستی کرایا جانیوالا نکاح رکوا دیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
—فائل فوٹو
کوٹ ادو کے علاقے موضع پتی بائچ میں پولیس نے 2 کم عمر یتیم بہنوں کا زبردستی کروایا جانے والا نکاح رکوا دیا۔
لڑکیوں کے بھائی کا کہنا ہے کہ اس کی 15 اور 16 سال کی بہنوں کا نکاح اس لیے زبردستی چچا زاد بھائیوں سے کروایا جا رہا تھا کہ کہیں جائیداد خاندان سے باہر نہ چلی جائے۔
جن چچا زاد بھائیوں سے نکاح کروایا جا رہا تھا، ان کی عمریں بھی 14 اور 15 برس ہیں۔
پولیس نے لڑکیوں کے دادا اور چچا کو گرفتار کر لیا، جبکہ لڑکیوں کو ان کی والدہ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
قزاقستان نے جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
آستانہ (نٹرنیشنل ڈیسک) قزاقستان میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی کا قانون نافذ ہوگیا ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اب کسی کو زبردستی شادی پر مجبور کرنے پر 10 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔پولیس کے بیان میں کہا گیا کہ یہ قانون جبری شادیاں روکنے اور کمزور طبقوں، خاص طور پر خواتین اور نوجوانوں کے تحفظ کے لیے نافذ کیا گیا۔اس کے علاوہ دلہنوں کے اغوا پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق اس سے پہلے اگر کوئی اغوا کار متاثرہ خاتون کو اپنی مرضی سے چھوڑ دیتا تو اس کا قانونی کارروائی سے بچنے کا امکان ہوتا تھا تاہم اب یہ سہولت ختم کر دی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق قزاقستان میں جبری شادیوں کے کیسوں کے قابلِ اعتماد اعداد و شمار موجود نہیں کیونکہ اس سے متعلق کرمنل کوڈ میں کوئی الگ شق موجود نہیں تھی۔ تاہم ایک رکن پارلیمان نے رواں سال کہا تھا کہ 3 سالوں میں پولیس کو اس نوعیت کی 214 شکایات موصول ہوئی ہیں۔یاد رہے کہ قزاقستان میں خواتین کے حقوق کا مسئلہ 2023 ء میں اس وقت میڈیا کی توجہ کا مرکز بنا جب ایک سابق وزیر نے اپنی بیوی کو قتل کر دیا تھا۔