’قومی ترقی کیلیے ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کو پالیسی سازی کیلیے استعمال کیا جائے‘
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
وفاقی ادارہ شماریات کے سربراہ ڈاکٹر نعیم الظفر نے کہا ہے کہ اعداد و شمار کو محض نمبرز کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے، اس ڈیٹا کو پالیسیوں اور منصوبوں کو وضع کرنے کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے جس سے ہماری قومی ترقی کو فروغ ملے گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی کے مقامی ہوٹل میں یو این ایف پی اے کے تعاون سے ’’ڈیٹا کی تشریح اور اس کے استعمال‘‘ کے موضوع پر منقعد تین روزہ ورکشاپ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
تقریب میں صوبائی محکمہ منصوبہ بندی و ترقی، بیورو آف اسٹیٹکس، تعلیم، صحت، معیشت اور تحقیقاتی اداروں کے نمائندے شریک ہوئے۔ ورکشاپ میں تعلیم، صحت، معیارِ زندگی، پانی و نکاسی، قیمتوں کے اعداد و شمار، غیر ملکی تجارت، معاشی اعداد و شمار اور لیبر فورس کے موضوعات پر گفتگو کی گئی۔
چیف شماریات ڈاکٹر نعیم الظفر نے کہا کہ اس ورکشاپ کا مقصد وفاقی، صوبائی محکموں کو ڈیٹا کی بنیاد پر بہتر اور موثر فیصلے کرنے کے قابل بنانا ہے۔ یہ ورکشاپ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی درخواست پر منعقد کی گئی ہے تاکہ سندھ کے محکمے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں اور اپنے آپ کو ڈیٹا ٹولز میں اس قابل بنائیں جو انہیں باخبر فیصلہ سازی میں مدد فراہم کرسکے۔
انہوں نے بتایا کہ مستقبل کی موثر منصوبہ بندی کے لیے جو بھی ڈیٹا درکار ہونا چاہیے وہ ڈیجیٹل مردم شماری میں موجود ہے، صرف انسانوں کی تعداد نہیں، انفرااسٹرکچر، عمارتیں، گھر، ان کے استعمال میں موجود سہولتیں، تعلیم، صحت غرض جو آپ سوچیں اس کا ڈیٹا موجود ہے جو پاکستان کو ترقی کی نئی راہ پر گامزن کرنے کے لیے کافی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ منصوبہ بندی کرنے والے ادارے ان اعداد و شمار سے فائدہ اٹھائیں۔ ڈاکٹر نعیم الظفر نے گڈ گورننس کی اہمیت اور ڈیٹا پر مبنی منصوبہ بندی کے لیے ایک اچھی طرح سے طے شدہ روڈ میپ پر عمل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے یو این ایف پی اے کے نمائندے گولڈن ملیلو نے کہا کہ وفاقی ادارہ شماریات ڈیٹا اکٹھا کرنے میں سخت محنت کرتا ہے لیکن افسوس یہ ہے کہ اس ڈیٹا کا استعمال نہیں کیا جاتا اور پالیسی سازی میں اس کی عکاسی نہیں ہوتی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
شہریوں کا ڈیٹا فروخت کرنے والا ملزم گرفتار، کروڑوں پاکستانیوں کا ریکارڈ برآمد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (NCCIA) نے انٹرنیٹ پر شہریوں کا ذاتی ڈیٹا فروخت کرنے والے ایک شخص کو گرفتار کرلیا ہے، جس کے قبضے سے کروڑوں پاکستانیوں کی معلومات پر مشتمل ہارڈ ڈرائیو برآمد ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی کی خصوصی ہدایت پر ڈی جی نیشنل سائبر کرائم ایجنسی نے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی تھی، کئی روز کی نگرانی اور خفیہ کارروائی کے بعد سائبر کرائم ٹیم نے بھکر کے رہائشی انیس احمد شاہ نامی ملزم کو گرفتار کیا۔
تحقیقاتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کے قبضے سے ایک ٹیرابائٹ کی ہارڈ ڈسک ملی ہے، جس میں کروڑوں پاکستانی شہریوں کے شناختی کارڈ نمبرز، پتوں اور دیگر حساس معلومات کا ریکارڈ موجود تھا۔
ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ ملزم یہ ڈیٹا بلیک مارکیٹ سے خرید کر مختلف ویب سائٹس کے ذریعے فروخت کرتا تھا، وہ 10 سے زائد غیر قانونی ویب سائٹس چلا رہا تھا جن پر شہریوں کا ذاتی ڈیٹا فروخت کے لیے پیش کیا جاتا تھا، ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش شروع کردی گئی ہے جب کہ حکام کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ پر ایسی مزید ویب سائٹس کی نشاندہی بھی کی جا رہی ہے جو شہریوں کا ڈیٹا بیچنے میں ملوث ہیں۔