WE News:
2025-05-12@15:36:54 GMT

حماس امریکی نژاد اسرائیلی یرغمالی کی رہائی پر راضی ہوگئی

اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT

حماس امریکی نژاد اسرائیلی یرغمالی کی رہائی پر راضی ہوگئی

حماس اور امریکی حکام کے درمیان غزہ میں جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی کے لیے براہِ راست حتمی مذاکرات کے دوران حماس امریکی نژاد اسرائیلی یرغمالی کی رہائی پر راضی ہوگئی ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس امریکا کےساتھ جاری مذاکرات کے دوران 21 سالہ امریکی نژاد اسرائیلی شہری ایڈن الیگزینڈر کی رہائی کے لیے تیار ہے جو اسرائیلی فوج کا حصہ تھا۔

یہ بھی پڑھیے: حماس اور امریکا کے درمیان غزہ میں جنگ بندی اور امداد پر حتمی مذاکرات

دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس کی اس پیشکش کے بدلے جنگ بندی نہیں ہوگی بلکہ اسرائیل یرغمالی کی رہائی کے لیے محفوظ راستہ فراہم کرے گا، یرغمالی کی رہائی کا فیصلہ اسرائیل کے فوجی دباؤ کے بعد ممکن ہوا ہے۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کو ذرائع نے بتایا کہ ان مذاکرات کا مقصد 23 لاکھ آبادی والے محصور علاقے میں فوری انسانی امداد پہنچانا اور لڑائی روکنے کے لیے کسی سمجھوتے تک پہنچنا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ’جامع ڈیل چاہتے ہیں‘، حماس نے جنگ بندی کی اسرائیلی پیشکش مسترد کردی

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حالیہ بیان میں فلسطینیوں تک خوراک کی فراہمی میں مدد کا وعدہ دہرایا، جبکہ امریکی ایلچی نے بھی عندیہ دیا ہے کہ امداد کی فراہمی کے لیے امریکی حمایت یافتہ نظام جلد فعال ہو جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل حماس مذاکرات.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل مذاکرات یرغمالی کی رہائی کے لیے

پڑھیں:

اسرائیلی شہریوں کا ملک میں حکومت مخالف احتجاج، غزہ جنگ بندی کا مطالبہ

تل ابیب میں ہزاروں اسرائیلی شہریوں نے غزہ پر جاری جنگ کے خاتمے اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مظاہرے کیے جس میں وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی حکومت پر شدید تنقید کی گئی۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ہفتے کے روز "ہوسٹیجز اسکوائر" اور تل ابیب کے دیگر اہم مقامات پر مظاہرین نے جمع ہو کر حکومت سے فوری جنگ بندی اور غزہ میں قید اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

 "ہوسٹیجز اینڈ مسنگ فیملیز فورم" کی جانب سے منعقدہ اس مظاہرے میں شریک افراد نے حکومت مخالف نعرے لگائے، شہریوں نے حکومت سے حماس کے ہاتھوں یرغمال اسرائیلوں کی رہائی اور غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

اسرائیلی شہری شائی موزیس، جن کے والدین کو حماس نے یرغمال بنایا تھا اور بعد ازاں رہا کر دیا تھا، اس نے تل ابیب میں ہونے والے مظاہرے سے خطاب میں کہا کہ ہمارا اصل دشمن حماس نہیں بلکہ وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو ہیں، جو اپنی پالیسیوں اور طرزِ حکمرانی کے ذریعے اسرائیل کو ایک یہودی اور جمہوری ریاست کے طور پر تباہی کے دہانے پر لے جا رہے ہیں۔

الجزیرہ کے مطابق یرغمالیوں کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو ذاتی اور سیاسی مفادات کی خاطر جنگ کو طول دے رہے ہیں اور کسی بھی جنگ بندی معاہدے پر آمادہ نہیں۔

اسرائیل کے دیگر شہروں حیفہ اور بیر شیبہ میں بھی مظاہرے کیے گئے جہاں عوام نے حکومت سے فوری جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کی بے خبری میں امریکا کے حماس سے براہ راست مذکرات
  • صدر ٹرمپ نے اسرائیلی نژاد امریکی فوجی کی رہائی کے اعلان کو تاریخی قراردیدیا
  • امید ہے ایڈن الیگزینڈر کی رہائی ایک جامع مذاکرات کا پیش خیمہ بنے گی، حماس
  • حماس نے غزہ میں یرغمال امریکی قیدی کی رہائی پر آمادگی ظاہر کردی
  • حماس کا غزہ میں قید اسرائیلی امریکی فوجی کی رہائی کا اعلان
  • حماس نے آخری زندہ امریکی قیدی کو رہا کرنے کا اعلان کردیا
  • حماس اور امریکا کے درمیان غزہ میں جنگ بندی اور امداد پر حتمی مذاکرات
  • امریکی قیدی کی رہائی کے ساتھ ہی انسانی امداد غزہ پہنچے گی، حماس
  • اسرائیلی شہریوں کا ملک میں حکومت مخالف احتجاج، غزہ جنگ بندی کا مطالبہ