’’ایسا حوصلہ کہیں اور نہیں دیکھا‘‘؛ دورانِ جنگ پاکستانیوں کے رویے پر امریکی یوٹیوبر حیران
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
پاک بھارت کشیدگی میں شدت کے دوران، معروف امریکی وی لاگر ڈریو بِنسکی کو پاکستانی عوام کے بے خوف اور مہمان نواز رویے نے حیران کردیا۔
وی لاگر ڈریو نے اپنی ویڈیو میں کہا کہ وہ پاکستان میں ہے، لیکن نہ صرف محفوظ ہے بلکہ یہاں کے لوگوں، مناظر اور مہمان نوازی سے خاصا متاثر ہے۔
ڈریو بنسکی نے پاک بھارت کشیدگی کے دوران بنائی گئی اپنی ویڈیو شیئر کی، جس میں یوٹیوبر نے شمالی پاکستان میں کشمیر کے قریب موجود ہونے کی تصدیق کی۔
یوٹیوبر کے مطابق وہ دراصل اسلام آباد سے امریکا واپسی کا ارادہ رکھتا تھا، مگر بھارت کی جانب سے جنگی جنون اور اشتعال انگیزی کے بعد پاکستان کی فضائی حدود بند ہونے سے وہ سفر نہ کرسکا۔
بِنسکی نے کہا، ’’میں ابھی پاکستان میں پھنس چکا ہوں کیونکہ بھارت کے ساتھ کشیدگی کی وجہ سے تمام ہوائی اڈے بند ہوگئے ہیں۔ لیکن میں محفوظ ہوں، شکر گزار ہوں، اور شمالی علاقوں کی مزید کھوج کےلیے پُرجوش ہوں۔‘‘
ویڈیو میں پاکستانی شہریوں کا احتجاج بھی دکھایا گیا، جن میں لوگ پرامن طریقے سے بھارتی حملوں کی مخالفت کر رہے تھے۔ ڈریو نے کہا ’’یہاں کے لوگ صورتحال سے خاص پریشان نہیں لگ رہے۔ دکانیں کھلی ہیں، زندگی معمول پر ہے، جیسے یہ بس ایک عام دن ہو۔‘‘
امریکی یوٹیوبر کے انداز میں حیرت ضرور ہے، لیکن بھارتی حملوں پر تنقید بھی ہے جو نہ صرف علاقائی امن کو خطرے میں ڈال رہے ہیں بلکہ بے گناہ شہریوں کو سفر اور روزمرہ زندگی میں مشکلات میں بھی دھکیل رہے ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت نے مبینہ طور پر ’آپریشن سندور‘ کے تحت پاکستان اور آزاد کشمیر کے نو مقامات پر 24 میزائل داغے تھے، جس کے بعد پاکستان نے دفاعی ردِعمل کے طور پر مغربی سرحد پر ڈرونز اور دیگر ہتھیاروں سے جواب دیا۔
ڈریو بِنسکی نے امن کی پرزور اپیل کرتے ہوئے کہا، ’’جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، یہ کوئی فلم نہیں، اصل زندگی ہے۔ امن بناؤ، جنگ نہیں۔‘‘
امریکی وی لاگر نے یہ بھی بتایا کہ اب وہ زمینی راستے سے کابل جانے اور وہاں سے پرواز پکڑنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
یہ بات نہایت قابلِ غور ہے کہ ایک غیر ملکی سیاح، جو دنیا کے مختلف حصوں کا سفر کر چکا ہے، پاکستان میں رہتے ہوئے نہ صرف خود کو محفوظ سمجھ رہا ہے بلکہ یہاں کے لوگوں کی بردباری، پرامن رویے اور حالات کو سنبھالنے کی صلاحیت کا بھی اعتراف کر رہا ہے۔
یہ منظرنامہ بھارت کے جنگی بیانیے پر ایک سخت تردید ہے اور دنیا کو یہ دکھانے کے لیے کافی ہے کہ پاکستان امن چاہتا ہے، لیکن عزت اور خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پاکستان میں
پڑھیں:
پاکستان امریکی صدر کا پسندیدہ ملک بن گیا، بھارت پر دباؤ میں اضافہ؛ بلومبرگ رپورٹ
امریکی جریدے بلومبرگ اور واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان اس وقت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ترجیحی اور پسندیدہ ملک بن چکا ہے جب کہ بھارت کو معاشی اور سفارتی محاذوں پر شدید دباؤ کا سامنا ہے۔
بلومبرگ کے مطابق پاکستان نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ حکمت عملی سے بھرپور سفارت کاری کرتے ہوئے اپنے پتّے بہترین انداز میں کھیلے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان چند ان منتخب ممالک میں شامل ہے جنہوں نے حال ہی میں امریکا کے ساتھ دوطرفہ تجارتی معاہدہ کیا ہے۔
بلومبرگ کا مزید کہنا ہے کہ پاک امریکا رابطے اس وقت شروع ہوئے جب بھارت اور پاکستان کے درمیان سرحدی کشیدگی بڑھ گئی تھی۔
اس موقع پر فیلڈ مارشل عاصم منیر اور ٹرمپ انتظامیہ کے درمیان اہم رابطے ہوئے، جن میں جنگ بندی سے متعلق بیانات اور تعاون شامل تھا۔
رپورٹ میں اس طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے کہ پاکستان کے پاس ایسے قدرتی وسائل ہیں، جیسے سونا اور تانبہ، جو امریکی مفادات کے لیے اہم بن سکتے ہیں۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے 17 جون کو ٹرمپ کی عشائیے کی دعوت قبول کرنے سے انکار کر دیا۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ نریندر مودی نے امریکا جانے سے انکار مبینہ طور پر اس خوف کے تحت کیا کہ مبادا ٹرمپ ان کی ملاقات فیلڈ مارشل عاصم منیر سے نہ کرا دیں۔
خیال رہے کہ اسی روز (17 جون) کو ٹرمپ اور مودی کے درمیان 45 منٹ طویل ٹیلی فونک گفتگو ہوئی جو دونوں ممالک کے تعلقات میں تناؤ کا باعث بنی۔
بعد ازاں امریکی صدر نے بھارت پر 50 فیصد ٹیرف عائد کیا اور بھارتی معیشت کو "مردہ" قرار دے دیا، جس سے واضح ہوا کہ بھارت اب امریکی ترجیحات میں نیچے جا چکا ہے۔