چین اور روس کی کوششوں سے افغانستان اور خطے کو فائدہ پہنچا، افغان حکام
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
نائب ترجمان حمد اللہ فطرت کا کہنا ہے کہ نگراں حکومت چین اور روس سمیت دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کے حق میں ہے، ہم ان کوششوں کو معیشت، علاقائی روابط اور استحکام کے لحاظ سے اہم سمجھتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ عبوری افغان حکومت کے نائب ترجمان حمد اللہ فطرت کا کہنا ہے کہ نگراں حکومت چین اور روس سمیت دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کے حق میں ہے۔ چین اور روس کے صدور کے افغانستان سے متعلق مشترکہ بیان کے بعد نگراں حکومت افغان مسائل کے حل کے لیے بیجنگ اور ماسکو کی کوششوں کو خطے کے مفاد میں سمجھتی ہے۔ نائب ترجمان حمد اللہ فطرت کا مزید کہنا ہے کہ نگراں حکومت چین اور روس سمیت دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کے حق میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ان کوششوں کو معیشت، علاقائی روابط اور استحکام کے لحاظ سے اہم سمجھتے ہیں، دونوں ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کو دیکھتے ہوئے، ہم اس علاقے میں تعمیری پیشرفت کی حمایت کرتے ہیں، گزشتہ روز اپنے روسی ہم منصب کے ساتھ ماسکو کے دورے کے دوران چینی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ملک ایک مستحکم افغانستان، دہشت گردی سے پاک اور اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ امن کے خواہاں ہیں۔
ولادیمیر پیوٹن نے افغان مسائل کے حل میں علاقائی اجلاسوں اور ممالک کے کردار کو اہم قرار دینے کے علاوہ یہ بھی کہا کہ اس معاملے پر چین اور روس کا موقف مشترکہ ہے۔ تجزیہ کار گل محمد الدین محمدی نے کہا ہے روس کے افغانستان کے ساتھ تعلقات، خاص طور پر امارت اسلامیہ کے ساتھ، جبر پر مبنی ہیں کیونکہ وہ نہیں چاہتے کہ امریکہ خطے میں اپنا اثر و رسوخ دوبارہ حاصل کرے، اس لیے وہ افغان حکومت کے حامی ہونے کا دکھاوا کرتے ہیں، نگراں حکومت کے چین کے ساتھ تین سال سے زائد عرصے سے قریبی تعلقات ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نگراں حکومت چین اور روس
پڑھیں:
پاکستان، ترکی اور آذربائیجان کے تعلقات مضبوط، دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں، وزیر اعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے آذربائیجان کے یوم فتح کی تقریب میں شرکت کرتے ہوئے پاکستان کے عوام کی طرف سے آذربائیجان کے عوام اور حکومت کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان، ترکی اور آذربائیجان تین ملک ہیں، مگر دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں اور تینوں بردار ممالک نے متعدد بار اپنی دوستی اور یکجہتی کا ثبوت دیا ہے۔ وزیر اعظم نے معرکہ حق کی کامیابی کے جشن میں آذربائیجان کے دستے کی شرکت کو اہم قرار دیا اور تقریب میں علامہ اقبال کا شعر پڑھ کر آزادی کے لیے جدوجہد، عزم اور حوصلے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ آذربائیجان کی بہادر افواج نے بلند حوصلے سے کامیابی حاصل کی اور پاکستان نے ہمیشہ آذربائیجان کے منصفانہ موقف کا بھرپور ساتھ دیا۔ وزیراعظم نے بھارتی جارحیت کے دوران پاکستان کی افواج کی بہادری اور دشمن کے سات جنگی طیارے مار گرانے کی کامیابیوں کا ذکر کیا اور کہا کہ معرکہ حق میں دنیا نے پاکستان کی جنگی صلاحیتیں دیکھیں۔ انہوں نے مستقبل کے لیے مشترکہ تعاون اور علاقے میں امن کی اہمیت پر زور دیا اور ترکی اور قطر کے کردار کا بھی اعتراف کیا۔ وزیراعظم نے آذربائیجان اور آرمینیا کے امن معاہدے میں صدر ٹرمپ اور غزہ امن معاہدے میں تمام ممالک کی ذمہ داری کو سراہا اور صدر ایردوان کی ترکی کو ترقی یافتہ ملک بنانے کی کاوشوں کو قابل ستائش قرار دیا۔