Islam Times:
2025-11-10@06:31:35 GMT

گلگت بلتستان میں یوم تشکر، پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے ریلی

اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT

‍‍‍‍‍‍

ترجمان جی بی حکومت نے کہا کہ بھارت کی خوش فہمی اور گھمنڈ کو شاہینوں نے خاک میں ملا دیا ہے، دہلی اور گجرات کے در و دیوار پاکستانی شاہینوں کے قدموں کی چاپ سے آشنا ہیں، دنیا کی تاریخ میں پہلی دفعہ شاہینوں نے فضا پر راج گیا۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ وائس آف گلگت بلتستان کے زیر اہتمام افواج پاکستان اور پاکستان کے شاہینوں کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے یوم تشکر منایا اور ریلی کا انعقاد کیا گیا، ریلی کی قیادت ترجمان صوبائی حکومت فیض اللہ فراق نے کی، ریلی کے شرکاء سے ترجمان صوبائی حکومت فیض اللہ فراق، متحدہ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین محمد قاسم، یوتھ کونسل چیئرمین فواد احمد، پرعزم یوتھ کے صدر اذہان  و دیگر نے خطاب کیا۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ترجمان صوبائی حکومت فیض اللہ فراق نے کہا کہ آج ہم گلگت بلتستان میں یوم تشکر منا رہے ہیں، ہم نریندر مودی کی جارحیت کو مسترد کرتے ہوئے افواج پاکستان کے دلیرانہ ردعمل پر پاک فضائیہ کے شاہینوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت کی خوش فہمی اور گھمنڈ کو شاہینوں نے خاک میں ملا دیا ہے، دہلی اور گجرات کے در و دیوار پاکستانی شاہینوں کے قدموں کی چاپ سے آشنا ہیں، دنیا کی تاریخ میں پہلی دفعہ شاہینوں نے فضا پر راج گیا۔

ان کا کہنا تھا پاکستانی افواج کی بھرپور کارروائی کے بعد نریندر مودی کے ہوش ٹھکانے آئے اور جنگ سے راہ فرار اختیار کرتے ہوئے عالمی طاقتوں سے ثالثی کیلئے رجوع کیا۔ پاکستان کا دفاع اور بدلہ تاریخ کا حصہ بن چکا ہے اور یہ بات دنیا پر عیاں ہو چکی ہے کہ پاکستان کوئی گاجر مولی نہیں جسے آسانی سے کاٹ دیا جائے بلکہ وہ طاقت ہے جس نے مستقبل میں مسلم امہ کو لیڈ کرنا ہے، سندھ طاس معاہدہ منسوخ کرنا مودی کے بس کی بات نہیں کیونکہ اس کا ضامن عالمی بنک ہے اور کشمیر پر بھارت کا ناجائز قبضہ ہے، کشمیریوں کو حق خودارادیت کا حق اقوام متحدہ نے دیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ گزشتہ جنگی ماحول کے دوران بھارت کے خلاف اور افواج پاکستان کے حق میں سب سے زیادہ عوام گلگت بلتستان کی سڑکوں پر نکلے، ہم سپہ سالار جنرل عاصم منیر کی جرات کو سلام پیش کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: گلگت بلتستان شاہینوں نے نے کہا کہ

پڑھیں:

قوم کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے، حکومت 27ویںآئینی ترمیم سے باز آ جائے ، مولانا فضل الرحمن

اپوزیشن سے مل کر متفقہ رائے بنائیں گے،معتدل ماحول کو شدت کی طرف لے جایا جارہا ہے ایک وزیر تین ماہ سے اس ترمیم پر کام کررہا ہے اس کا مطلب ہے کہ یہ ترمیم کہیں اور سے آئی ہے
ٹرمپ نے وزیر اعظم اور فیلڈ مارشل کی تعریفیں کرتے کرتے بھارت کے ساتھ دس سال کا دفاعی معاہدہ کر لیا،اسرائیل کو ترکی کی فوج غزہ بھیجنے پر اعتراض پاکستان پر نہیں،صحافیوں سے گفتگو

امیر جمعیت علماء اسلام مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ حکومت کو 27ویں ترمیم سے باز آ جانا چاہیے ، یہ ترمیم قوم کو تقسیم کرنے کا سبب بنے گی،ستائسویں ترمیم پر پوری اپوزیشن کی ملکر متفقہ رائے بنائیں گے معتدل ماحول کو شدت کی طرف لے جایا جارہا ہے ایک وزیر تین ماہ سے اس ترمیم پر کام کررہا ہے اس کا مطلب ہے کہ یہ ترمیم کہیں اور سے آئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار امیر جییوآئی مولانا فضل الرحمان نے اپنی رہائشگاہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ امیر جے یوآئی مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آئین کو کھلواڑ نہیں بننا چاہئے ، ایک سال میں دوسری ترمیم آرہی ۔ باجوہ نے اپنی نگرانی میں ترمیم کرائی اب پھر وہی ہونے کا تاثر ہے جب جبرکے تحت ترامیم کی جائیں گی تو پھر عوام کا کیا اعتماد رہ جائے گا اگر یہی حال رہا تو عوام کاکیا اعتقاد آئین پر رہ جائے گاہم نے چونتیس شقوں پر حکومت کو دستبردار کرایا جو چھبیسویں ترمیم سے بچایا اب پھر وہی کرنے کی تیاری کی جارہی ہے ہمیں مسودہ نہیں ملا ، ہم ستائسویں ترمیم پر پوری اپوزیشن کی ملکر متفقہ رائے بنائیں گے معتدل ماحول کو شدت کی طرف لے جایا جارہا ہیایک وزیر تین ماہ سے اس ترمیم پر کام کررہا ہے اس کا مطلب ہے کہ یہ ترمیم کہیں اور سے آئی ہے اسحق ڈار کل تک تو کہتے تھے ابھی چھبیسویں ترمیم ہضم نہیں ہوئی آج افغانستان پر جو الزام لگایا جارہا ہیکہ یہی ایران پرلگایا جارہا تھاہمیں پروپاکستان افغانستان چاہئے ، پاکستان میں دہشتگرد ہیں تو یہ ہمارا داخلی مسئلہ ہیاگر افغانستان میں مراکزپر حملہ درست ہے تو کل مریدکے اور بہاولپور پر بھارتی حملے کو جوازملے گا مسئلہ افغان حکومت سے ہے سزا مہاجرین کو دی جارہی ہے جنگ کے بعد بھی تو بات چیت کی ہے یہ پہلے ہی کرلیتے ۔ انہوں نے کہاکہ نہ آرمی چیف نہ وزیر اعظم و بیورو کریسی سے ہماری کوئی لڑائی ہیہم ملک میں تلخی کا ماحول کم کرنا چاہتے ہیں دینی مدارس کے حوالے سے فیض حمید باجوہ اور موجودہ کی پالیسی ایک کیوں ہے؟مسلم لیگ ن توہین علما کررہی ہے ، اماموں کو بارہ ہزار دے رہے ہیں کیا توہین ہے کے پی کے میں بھی دس ہزار روپے اماموں کو دے رہے ہیں مساجد کو کنٹرول کرنے کے لئے پیسے دئیے جارہے ہیں ایک امام کی نصیحت، تنقید کو برداشت کرنے کو تیار نہیں، اس کا مطلب ہے یہ حکمران نہیں ہیں ابھی ملاقات کی ابتدا کی ہے لیکن کوئی تفصیلی بات نہیں کی اگر اپوزیشن سب سے بات کرنے پر آمادہ ہوتی ہے تو یہ بہتر ہے ابھی مسودہ آیا نہیں ہے ، آئے گا تو اپنی پارٹی میں بھی بات کریں گیجو اپنے لیے بہتر سمجھتا ہوں وہی دوسرے کے لیے بہتر سمجھوں گا۔انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی کو ہمت کرنی چاہیے انھیں اپنا رول ادا کرنا ہو گا ، میں پیپلز پارٹی سے بات بھی کروں گا حکومت کو 27ویں ترمیم سے باز آ جانا چاہیے ، یہ ترمیم قوم کو تقسیم کرنے کا سبب بنے گی۔یہ 27 ویں اور 28 ویں ترمیم چھوڑ دیں اور دیگر مسائل پر توجہ دیں۔ انہوں نے کہاکہ اسرائیل کو ترکی کی فوج غزہ بھیجنے پر اعتراض ہے پاکستان کی فوج کو بھیجنے پر اعتراض نہیں اس کی کیا وجہ ہے۔فلسطینی آج تک بریگیڈئر ضیا الحق کے رویے کو نہیں بھولے۔ایک شخص انسانی مجرم ہے اور پوری دنیا میں گھوم بھی رہا ہے۔ٹرمپ نے ہمارے وزیر اعظم اور فیلڈ مارشل کی تعریفیں کرتے کرتے بھارت کے ساتھ دس سال کا دفاعی معاہدہ کر لیا۔کہاں گئی ہماری ڈپلومیسی۔

متعلقہ مضامین

  • یوم اقبالؒ  منایا گیا،سینٹ میں متفقہ قرارداد منظور ‘ مزار پر گارڈز کی تبدیلی 
  •  اقبالؒ کے پیغام پر عمل خراج تحسین کا بہترین طریقہ، مریم نواز: برازیل پہنچ گئیں
  • خطے کے وسائل اور اختیارات اسلام آباد منتقل ہونے نہیں دینگے، سائرہ ابراہیم
  • گلگت بلتستان کے نگران وزیراعلیٰ کا معاملہ، متحدہ اپوزیشن کا اہم اجلاس کل طلب
  • گلگت بلتستان کے نگران وزیر اعلیٰ کا معاملہ، متحدہ اپوزیشن کا اہم اجلاس کل طلب
  • علامہ اقبال کا یوم پیدائش، صدر مملکت اور وزیراعظم کا شاعر مشرق کو خراج تحسین
  • شاعرِ مشرق علامہ اقبال کا 148واں یوم پیدائش آج،صدر،وزیراعظم کا خراج تحسین  
  • گلگت بلتستان میں انتخابی اتحاد کیلئے تمام جماعتوں سے رابطے میں ہیں، علامہ شبیر میثمی
  • گلگت بلتستان کے نگران وزیر اعلیٰ کی تقرری کیلئے 11 نومبر کو اسلام آباد میں اہم اجلاس طلب
  • قوم کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے، حکومت 27ویںآئینی ترمیم سے باز آ جائے ، مولانا فضل الرحمن