سمیع رشید نے سحر حیات سے طلاق کی خبروں پر اہم بیان دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
معروف سوشل میڈیا اسٹار جوڑی سحر حیات اور سمیع رشید کے درمیان علیحدگی کی افواہوں پر سمیع رشید کا ردعمل سامنے آگیا۔
گزشتہ کچھ دنوں سے ٹک ٹاکر اور یوٹیوبر سحر حیات کے شوہر سمیع رشید کی طلاق کی خبریں سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں تاہم اب سمیع رشید نے ان افواہوں کی تردید کردی ہے۔
سمیع نے اہلیہ سے علیحدگی کی خبروں پر ردعمل دیتے ہوئے سوشل میڈیا پر ویڈیو پیغام جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ وہ اپنی نجی زندگی کو سوشل میڈیا پر لانے کے حق میں نہیں تھے، مگر افواہوں کے پھیلنے کے بعد وضاحت دینا لازمی ہوگیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہر میاں بیوی میں لڑائی ہوتی ہے مگر ہمارے درمیان بیٹی کی سالگرہ کے اگلے دن ہونے والا ایک معمولی جھگڑا شدت اختیار کر گیا ہے تاہم میں اپنی پوری کوشش کر رہا ہوں کہ معاملہ طلاق تک نہ پہنچے۔
View this post on InstagramA post shared by ᏕαмᎥ ᏒαѕнєєᎠ® (@samirasheedofficial)
سمیع رشید نے کہا کہ ان کی ازدواجی زندگی میں مسائل ضرور آئے ہیں، تاہم یہ مسائل سوشل میڈیا پر بڑھا چڑھا کر پیش کیے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ رشتوں میں انا آ جائے تو صورتحال پیچیدہ ہو جاتی ہے، انہوں نے واضح کیا کہ سحر اب بھی ان کی بیوی ہیں ان کے نکاح میں ہیں اور وہ طلاق نہیں چاہتے۔
سمیع نے سحر حیات کی گزشتہ دنوں وائرل ہونے والی ویڈیو پر افسوس کا اظہار کیا جس میں انہوں نے خود کو ایک سنگل مدر کہا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک ماہ سے اپنی بیٹی سے نہیں مل سکے اور صرف وی لاگز میں اسے دیکھ رہے ہیں جو ان کیلئے بہت مشکل ہیں کیونکہ وہ بیٹی کو لے کر بےحد جذباتی ہیں۔
یاد رہے کہ سحر حیات نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے سمیع کے ساتھ اپنی تمام تصاویر ہٹا دی ہیں، جس کے بعد ان کی علیحدگی کی افواہیں زور پکڑ گئی ہیں تاہم اس جوڑی کے مداح انہیں معاملے کو سلجھانے اور علیحدگی سے بچنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا پر نے کہا کہ سحر حیات انہوں نے
پڑھیں:
محرم الحرام میں سکیورٹی انتظامات؛ سوشل میڈیا کی سخت مانیٹرنگ ہوگی
اسلام آباد:ملک بھر میں محرم الحرام کے دوران سکیورٹی کے سخت انتظامات کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا کی سخت مانیٹرنگ کی جائے گی۔
وفاقی دارالحکومت میں محرم الحرام کے دوران سکیورٹی اور دیگر انتظامات کے حوالے سے وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں مختلف اداروں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں محرم الحرام کے ایام میں امن و امان برقرار رکھنے، جلوسوں اور مجالس کی حفاظت اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو یقینی بنانے سے متعلق تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے تمام جلوسوں اور مجالس کے داخلی و خارجی راستوں پر سخت چیکنگ کے احکامات دیے اور ہدایت کی کہ فول پروف سکیورٹی کے لیے سیف سٹی کے تحت ایک مرکزی کنٹرول روم قائم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مجالس اور جلوسوں کی حفاظت کے لیے درجاتی حصار قائم کیے جائیں گے اور اس مقصد کے لیے جامع ٹریفک پلان بھی ترتیب دے دیا گیا ہے۔
تمام امام بارگاہوں، مجالس اور جلوسوں کے مقامات کی جیو ٹیگنگ مکمل کر لی گئی ہے تاکہ سکیورٹی اداروں کو بروقت رسائی حاصل ہو۔ وزیر داخلہ نے خبردار کیا کہ اشتعال انگیز مواد کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے گی اور سوشل میڈیا کی کڑی مانیٹرنگ کی جائے گی تاکہ کوئی انتشار پیدا نہ ہو۔ انہوں نے زور دیا کہ جلوسوں اور مجالس کی نگرانی کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال یقینی بنایا جائے۔
محسن نقوی نے ہدایت کی کہ ڈیوٹی پر تعینات اہلکاروں کے کھانے پینے کے انتظامات کا خصوصی خیال رکھا جائے اور انہیں شفٹوں میں تعینات کیا جائے تاکہ وہ مستعدی سے فرائض انجام دے سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک دشمن عناصر کے مذموم عزائم ناکام بنانے کے لیے ہر ممکن سکیورٹی انتظام یقینی بنایا جائے۔
امن و امان برقرار رکھنے کے لیے تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام سے قریبی رابطے رکھنے پر بھی زور دیا گیا اور ضابطہ اخلاق کی مکمل پابندی کو لازمی قرار دیا گیا۔ وزیر داخلہ نے معاشرے کے تمام طبقات سے اپیل کی کہ وہ محرم الحرام کے دوران فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے فروغ میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔
اجلاس میں ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور ڈی آئی جی اسلام آباد نے محرم الحرام کے حوالے سے کیے گئے انتظامات پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اسلام آباد میں محرم کے دوران 181 جلوس اور 965 مجالس کا انعقاد کیا جائے گا، جن کا سکیورٹی آڈٹ مکمل کر لیا گیا ہے۔
اجلاس میں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری، ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد، اے ڈی سی جی، ڈی آئی جیز، تمام ایس پیز اور اسسٹنٹ کمشنرز نے شرکت کی۔