آذان سمیع کا اپنی ماں زیبا بختیار اور شہدا کی ماؤں کےلیے خراج عقیدت
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
آذان سمیع خان پاکستانی شوبز انڈسٹری کے معروف گلوکار، اداکار اور میوزک پروڈیوسر ہیں جو اپنی والدہ زيبا بختيار کے ساتھ گہرے جذباتی رشتے کے لیے جانے جاتے ہیں۔ زيبا بختيار نے اپنے طویل اور شاندار کیرئیر میں نہ صرف پاکستان بلکہ بھارت میں بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔
ماں کے عالمی دن کے موقع پر آذان نے اپنی والدہ کو انتہائی پیار بھرا خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے اپنے بچپن کی پیاری سی تصاویر اپنی اسٹار ماں کے ساتھ شیئر کرتے ہوئے لکھا: ’’ماں، تم مجھ سے جتنی محبت سمجھتی ہو، میں تم سے اس سے کہیں زیادہ محبت کرتا ہوں۔‘‘
لیکن آذان کی محبت صرف اپنی ماں تک محدود نہیں تھی۔ انہوں نے اس موقع پر ان تمام ماؤں کو بھی یاد کیا جن کے بیٹے 3 روزہ جنگ کے دوران شہید ہوئے، خواہ وہ فوجی ہوں یا شہری۔ ان کا پیغام تھا: ’’آج میں ان بہادر ماؤں کو بھی سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے اپنے لاڈلوں کو وطن کی خاطر قربان کر دیا۔ آپ کی قربانیاں ہمیشہ ہمارے دلوں میں زندہ رہیں گی۔‘‘
یاد رہے کہ آذان سمیع خان اپنے والدین کے علیحدگی کے بعد اپنی والدہ کے ساتھ رہے ہیں۔ وہ ایک حساس بیٹے کی حیثیت سے دونوں والدین کے لیے احترام اور محبت رکھتے ہیں۔ اگرچہ ان کے والد مشہور گلوکار عدنان سمیع خان سے تعلقات اچھے ہیں، لیکن آذان کی سب سے بڑی ہیرو ان کی مضبوط اور خوددار والدہ ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
ہم اگلے لیول کےلیے بھی تیار ہیں،ہم اپنے گارڈز ڈاؤن نہیں کریں گے: وزیر دفاع خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ہم اگلے لیول کےلیے بھی تیار ہیں، اگر بین الاقوامی طاقتیں مداخلت کرتی ہیں تو ہم اس کےلیے بھی تیار ہیں، ہم اپنے گارڈز ڈاؤن نہیں کریں گے، 2 ایٹمی طاقتوں کی جنگ دنیا کےلیے فکر کا مقام ہے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پچھلے دو تین روز میں بھارت نے امن کی بات ضرور کی لیکن جارحیت بھی جاری رکھی، اگر معاملہ بڑھتا ہے تو اس کےلیے بھی ہم تیار ہیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ تماشبین بھی اس صورتحال میں لپیٹے جائیں گے، خدانخواستہ ایٹمی صورتحال بنی تو پھر تماشبین بھی اس کی لپیٹ میں آئیں گے، جنگ بڑی ہوئی تو پھر اس خطے تک محدود نہیں رہے گی۔ وزیر دفاع نے کہا کہ معاملے کے اگلے لیول تک جانے کے امکانات کو رد نہیں کرسکتے، میرا تجزیہ ہے ٹرمپ اس خطے میں آنے سے پہلے اس معاملے کا حل چاہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا اب اس معاملے کو سنجیدہ لے گی، ہمارا دہشتگردی سے کوئی تعلق نہیں ہے، انٹرنیشنل کمیونٹی نے صرف تماشبینی کی ہے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ اگر ہم یہ ردعمل نہ دیتے تو بھارت نے 2 یا 3 مہینے بعد پھر ہم پر چڑھائی کر دینی تھی، ہم نے بھارت کو روکا ہے، بھارت کو پتا لگنا چاہیے کہ پاکستان برداشت نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ نور خان بیس پر ایک گاڑی کے سوا کسی اور جگہ کوئی نقصان نہیں ہوا، نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا کوئی اجلاس نہیں ہو رہا، ساڑھے 8 بجے وزیراعظم نے ایک میٹنگ بلائی ہوئی تھی، اس میں وزیراعظم نے کہا کہ ساری لیڈرشپ سے بات کرنا چاہتا ہوں، یہ بھی یکجہتی کا ایک پیغام ہوگا۔