ساجد علی سد پارہ نے8167 میٹر بلند چوٹی بغیر آکسیجن سر کر لی
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
لاہور،اسلام آباد (سپورٹس رپورٹر) پاکستانی کوہ پیما ساجد علی سدپارہ نے 8167 میٹر بلندی کی حامل دنیا کی ساتویں بلند ترین چوٹی دھولگیری آکسیجن اور پورٹر کی مدد کے بغیر سر کر لی۔ 4 مئی کو 4 پاکستانی کوہ پیماؤں نے نیپال میں واقع دھولگیری کی چوٹی کو سر کرنے کیلئے اپنی مہم کا آغاز کیا تھا، ساجد سدپارہ 6 اپریل کو اس چوٹی کے بیس کیمپ پر پہنچ گئے تھے۔ جس کے بعد انہوں نے اپنی چڑھائی کا آغاز کیا، کیمپ 3 تک پہنچے اور پھر بیس کیمپ کی طرف واپس آ گئے۔ الپائن کلب آف پاکستان نے ساجد سدپارہ کے اس کارنامے کی تصدیق کی ہے، دھولگیری 8 ہزار میٹر سے بلند 9 ویں چوٹی ہے جسے ساجد سدپارہ نے مصنوعی آکسیجن اور پورٹر کے بغیر سر کیا ہے۔ سیون سمٹ ٹریکس نے کہا کہ ٹیم نے ہفتے کو صبح 9 بجکر 35 منٹ پر چوٹی سر کی جو کہ بہار 2025ء کے موسم میں دھولگیری کی پہلی تصدیق شدہ کامیاب مہم ہے۔ ٹیم نے پہلے ہی 8050 میٹر تک رسیاں لگا دی تھیں اور سازگار موسمی صورتحال میں اپنی مہم مکمکل کرنے کی آخری کوشش کا آغاز کیا۔اس ٹیم نے جمعے کو شام 6بجکر15 منٹ پرکیمپ 4 سے اپنی مہم کا آغاز کیا، اوپر پہنچنے کیلئے کامیابی کیساتھ قریب 350 میٹر کی رسی لگا کر راستے کے آخری حصے کو محفوظ بناتے ہوئے بے پناہ کوششیں کیں۔محض 29 سال کی عمر میں ساجد سدپارہ نے دیوقامت چوٹیاں سر کرکے قابل ذکر برداشت، طاقت اور لگن کا مظاہرہ کیا ہے۔ ساجد سدپارہ لیجنڈری محمد علی سدپارہ کے قابل فخر بیٹے ہیں جو 2021ء کے موسم سرما میں کے ٹو سر کرنے کے دوران افسوسناک طور پر اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ اپنے والد کی وراثت کو عزت کے ساتھ سنبھالتے ہوئے ساجد سدپارہ پاکستانی کوہ پیمائی کی طاقت اور عالمی کمال کی ایک طاقتور علامت بن کر ابھرے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کا ا غاز کیا ساجد سدپارہ
پڑھیں:
سونے کی قیمت میں آج پھر بڑا اضافہ، نرخ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے
عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت بڑھ کر تاریخ کی بلند ترین سطح پر آگئی۔
رپورٹ کے مطابق امریکی ٹیرف پالیسی سے عالمگیر سطح پر غیر یقینی اقتصادی صورتحال، امریکی فیڈرل ریزرو کی شرح سود میں کمی اور یو ایس ٹریژری کی سونا کے ذخائر محفوظ رکھنے کے اقدامات کے باعث عالمی سطح پر سونا محفوظ سرمایہ کاری کا اہم اور قیمتی دھات بن گیا ہے۔
بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت مزید 51ڈالر کے اضافے سے 3ہزار 770ڈالر کی نئی بلند ترین سطح پر آنے سے مقامی صرافہ مارکیٹوں میں بھی آج دوسرے دن بھی 24قیراط کا حامل فی تولہ سونے کی قیمت 5ہزار 100روپے کے اضافے سے 3لاکھ 98ہزار 800 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر آگئی ہے۔
اسی طرح فی دس گرام سونے کی قیمت 4ہزار 372روپے کے اضافے سے 3لاکھ 41ہزار 906روپے کی نئی بلند ترین سطح پر آگئی۔
فی تولہ چاندی کی قیمت 42روپے کے اضافے سے 4ہزار 637روپے اور دس گرام چاندی کی قیمت بھی 36روپے کے اضافے سے 3ہزار 975روپے کی سطح پر آگئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق متعدد ممالک کے سینٹرل بینکوں کی جانب سے زرمبادلہ کے بجائے سونے کے ذخائر بڑھانے کی حکمت عملی، ڈالر کمزور ہونے اور اگلے ماہ دیوالی کی وجہ سے بھارت میں سونے کی ڈیمانڈ دوگنی ہونے جیسے عوامل نے عالمی اور مقامی سطح پر سونے کی قیمت کو تاریخ کی بلندیوں پر پہنچادیا ہے۔
بین الاقوامی سطح پر سونے کی طلب اور قیمتوں میں وقفے وقفے سے اضافے کا تسلسل برقرار ہے جس کے اثرات مقامی صرافہ مارکیٹوں پر بھی ظاہر ہو رہے ہیں اور پاکستان میں بھی سونے اور چاندی کی قیمت تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر آگئی ہے۔