انگور اڈہ میں این ایل سی بارڈر ٹرمینل کو باضابطہ طور پر کسٹمز پورٹ کا درجہ دے دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اگست2025ء) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے افغانستان کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے کے لیے انگور اڈہ میں این ایل سی بارڈر ٹرمینل کو کسٹمز پورٹ کا درجہ دے دیا ہے۔ ویلتھ پاکستان کو دستیاب نوٹیفکیشن کے مطابق ایف بی آر نے اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے این ایل سی بارڈر ٹرمینل انگور اڈہ کو باضابطہ طور پر کسٹمز پورٹ قرار دیا ہے۔
انگور اڈہ جنوبی وزیرستان کے ضلع اور افغانستان کے صوبہ پکتیکا کے درمیان سرحد پر واقع ایک قصبہ ہے۔ مذکورہ فیصلہ پاکستانی حکومت کی جانب سے سرحدی انفراسٹرکچر کو جدید خطوط پر استوار کرنے، کسٹمز کے عمل کو آسان بنانے اور سرحد پار تجارت کو بڑھانے کی وسیع تر حکمت عملی کا حصہ ہے۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کسٹمز ایکٹ 1969 (IV of 1969) کی دفعہ 9 کی شق (a) اور (c) اور دفعہ 10 کی شق (a) اور (b) کے تحت دیئے گئے اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے ایف بی آر این ایل سی بارڈر ٹرمینل، انگور اڈہ جس کا رقبہ 194.5 کنال ہے، کو مال کی لوڈنگ، ان لوڈنگ اور کلیئرنس کے لیے کسٹمز پورٹ قرار دیا جاتا ہے۔
(جاری ہے)
این ایل سی بارڈر ٹرمینل جو 194.5 کنال پر محیط ہے اب پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارتی سامان کی آمدورفت کا ایک اہم گیٹ وے ثابت ہو گا۔ اس اقدام سے کسٹمز کلیئرنس میں تاخیر کی کمی، لاجسٹک آپریشنز بہتر ہونے اور ریونیو میں اضافے کی توقع ہے۔ اس اقدام سے تاجروں اور درآمد کنندگان کے لیے سامان کی لوڈنگ، ان لوڈنگ اور کلیئرنس کا عمل مزید آسان اور تیز ہو گا جس سے بارڈر کے ذریعے قانونی تجارت کا حجم بڑھنے کا امکان ہے۔ویلتھ پاکستان سے گفتگو کرتے ہوئے ایف بی آر کے ایک سینئر اہلکار نے کہا ہے کہ نیا ٹرمینل سرحدی سکیورٹی کو مضبوط بنانے اور پاکستان و افغانستان کے درمیان تجارت کو منظم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ نئے کسٹمز پورٹ کے قیام سے ہم نہ صرف سرحد پار تجارت کو سہولت فراہم کر رہے ہیں بلکہ مزید منظم ریونیو پیدا کرنے کے مواقع بھی پیدا کر رہے ہیں۔ یہ اقدام پاکستان کے معاشی استحکام کے ساتھ ساتھ کسٹمز آپریشنز میں شفافیت اور کارکردگی کو بہتر بنائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس ٹرمینل کی سٹریٹجک لوکیشن پاکستان اور افغانستان کے درمیان سامان کی پروسیسنگ کو تیز کرنے کے لیے نہایت اہمیت رکھتی ہے۔ یہ سرحدی علاقہ طویل عرصے سے تجارتی سرگرمیوں کا مرکز رہا ہے اور نیا کسٹمز پورٹ تجارتی سامان کے بہائو کو ہموار کرنے، سمگلنگ پر قابو پانے اور قومی خزانے کے لیے اہم ریونیو پیدا کرنے میں مددگار ثابت ہو گا۔\932ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ایل سی بارڈر ٹرمینل افغانستان کے کسٹمز پورٹ کے درمیان ایف بی آر تجارت کو کے لیے
پڑھیں:
پاک بحریہ کے زیرِ اہتمام کراچی اور پورٹ قاسم پر 2 روزہ پورٹ سیکیورٹی اور ہاربر ڈیفنس ایکسرسائز کا انعقاد
راولپنڈی ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) پاک بحریہ کے زیرِ اہتمام کراچی اور پورٹ قاسم پر 2 روزہ پورٹ سیکیورٹی اور ہاربر ڈیفنس ایکسرسائز کا انعقاد کیا گیا ۔
آئی ایس پی آر کے مطابق مشق میں پاک بحریہ کی کوسٹل کمانڈ، پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی ، کراچی پورٹ ٹرسٹ اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے شریک تھے۔مشق کا مقصد بحری تنصیبات کو درپیش ممکنہ خطرات کی بروقت نشاندہی، فوری روک تھام اور مؤثر تدارک یقینی بنانا تھا۔
وہاڑی، پولیس کا قحبہ خانے پر چھاپہ، 9 افراد گرفتار
آئی ایس پی آر کے مطابق مشق مختلف منظرناموں پر مشتمل تھی جن کا مقصد متعلقہ اداروں کی تیاری اور مشترکہ ردعمل کی صلاحیتوں کو جانچنا تھا۔ مشق میں مواصلاتی صلاحیت، صورتحال سے آگاہی اور کمانڈ اینڈ کنٹرول نظام کو مربوط بنانے پر خصوصی توجہ دی گئی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق یہ مشق بحری اثاثوں کے تحفظ اور تجارتی سرگرمیوں کو بلا تعطل جاری رکھنے کے لیے پاک بحریہ اور متعلقہ اداروں کے عزم کی مظہر ہے
1990ء کی دہائی کے آغازمیں پاکستان مسلم لیگ 3 دھڑوں میں تقسیم ہوتی نظر آتی تھی،حامد ناصر چٹھہ خود کو نواز شریف سے زیادہ بڑا لیڈر سمجھتے تھے
مزید :