آسٹریلیا کا فلسطینی ریاست کومشروط طور تسلیم کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
سڈنی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 اگست ۔2025 )آسٹریلیا کے وزیراعظم انتھونی البانیز نے کہا ہے کہ آسٹریلیا ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا تاکہ دو ریاستی حل کے لیے کوششوں میں تیزی لائی جا سکے اس سے قبل برطانیہ، فرانس اور کینیڈا یہ اعلان کر چکے ہیں.
(جاری ہے)
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق کابینہ کے اجلاس کے بعد فلسطینی ریاست تسلیم کرنے کے منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے انتھونی البانیز نے کہا ہے کہ یہ تسلیم کرنا ان وعدوں پر مبنی ہوگا جو آسٹریلیا کو فلسطینی اتھارٹی سے موصول ہوئے ہیں، جن میں یہ یقین دہانی شامل ہے کہ مستقبل کی کسی بھی ریاست میں حماس کا کوئی کردار نہیں ہوگاآسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانیز نے کہا کہ یہ قدم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے یقین دہانیوں کے بعد اٹھایا جائے گا .
انتھونی البانیز نے پریس کانفرنس میں کہا کہ دو ریاستی حل مشرقِ وسطیٰ میں تشدد کے تسلسل کو توڑنے اور غزہ میں جنگ، مصائب اور بھوک کو ختم کرنے کے لیے انسانیت کی سب سے بڑی امید ہے انتھونی البانیز کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے میں حکومت کرنے والی فلسطین اتھارٹی نے اتفاق کیا ہے کہ اسرائیل کے پرامن اور محفوظ وجود کے حق کو تسلیم کرنے کی دوبارہ توثیق کی جائے گی، غیر مسلح ہوکر عام انتخابات کرائے جائیں گے، قیدیوں اور ہلاک ہونے والے خاندانوں کو ادائیگی کے نظام کو ختم کیا جائے گا، گورننس میں وسیع اصلاحات، تعلیمی نظام میں مالی شفافیت اور بین الاقوامی نگرانی کی اجازت دی جائے گی تاکہ تشدد اور نفرت پر اکسانے سے بچا جا سکے. انتھونی البانیز نے مزید کہا کہ یہ موقع ہے کہ فلسطینی عوام کو اس انداز میں حق خود ارادیت دیا جائے جو حماس کو الگ کر دے، اسے غیر مسلح کر دے اور ہمیشہ کے لیے خطے سے باہر نکال دے انہوں نے کہا کہ ان وعدوں کو مزید اہمیت عرب لیگ کے حالیہ بے مثال مطالبے سے ملی ہے، جس میں حماس سے کہا گیا ہے کہ وہ غزہ میں اپنی حکمرانی ختم کرے اور اپنے ہتھیار فلسطینی اتھارٹی کے حوالے کرے .ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انتھونی البانیز نے کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
پاکستان کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے والے ممالک کا خیرمقدم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے والے مغربی ممالک کے فیصلوں کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان فرانس، برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا، پرتگال اور دیگر ممالک کے اس تاریخی اقدام کا خیرمقدم کرتا ہے۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں منعقدہ اعلیٰ سطحی بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کے بعد اپنے بیان میں کہا کہ یہ تسلیمات خطے میں منصفانہ، جامع اور دیرپا امن کے حصول کی جانب ایک اہم قدم ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ بین الاقوامی قانون کے مطابق یہ اقدام فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کی بین الاقوامی سطح پر توثیق ہے۔
اسحاق ڈار نے فخر کے ساتھ یاد دلایا کہ پاکستان کو 1988 میں فلسطین کی آزادی کے اعلان کے بعد اسے تسلیم کرنے والے پہلے ممالک میں شامل ہونے کا اعزاز حاصل تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ فلسطینی عوام کے جائز حقوق کی حمایت کی ہے اور آج بھی اس موقف پر قائم ہے۔
وزیر خارجہ نے ان تمام ممالک سے جنہوں نے ابھی تک فلسطین کی ریاستی حیثیت کو تسلیم نہیں کیا، اپیل کی کہ وہ بین الاقوامی قانون کے ساتھ اپنی وابستگی کے مطابق اسی طرح کے اقدامات کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کی مشترکہ کوششیں ہی خطے میں پائیدار امن کو یقینی بنا سکتی ہیں۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دنیا بھر میں فلسطین کی ریاستی حیثیت کے حوالے سے ایک نئی تحریک شروع ہوئی ہے۔ ماہرین کے مطابق پاکستان کا یہ موقف نہ صرف اس کے مستقل خارجہ پالیسی اصولوں کے عکاس ہے، بلکہ یہ خطے میں امن کے قیام کے لیے پاکستان کے عزم کو بھی ظاہر کرتا ہے۔