کسی افسر کا مخصوص عہدے یا ایس ایچ او کا مخصوص تھانے پر تعیناتی کا حق نہیں، ہائیکورٹ
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
عدالت نے کہا کہ آئی جی سندھ کو سختی سے ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اعلیٰ تعلیم یافتہ اور اچھے برتاؤ کے حامل ایس ایچ او تعینات کریں، ایسے افسر کو تعینات کیا جائے جس کا ریکارڈ شفاف ہو۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ کسی افسر کا مخصوص عہدے یا ایس ایچ او کا مخصوص تھانے پر تعیناتی کا حق نہیں ہے، یہ انتظامی معاملہ ہے۔ احتجاج کے دوران تشدد کے الزام میں سابق ایس ایچ او اسٹیل ٹاؤن کی تبادلے کیخلاف درخواست سندھ ہائیکورٹ نے مسترد کر دی۔ تفصیلات کے مطابق احتجاج کے دوران تشدد کے الزام میں سابق ایس ایچ او اسٹیل ٹاؤن علن عباسی کی تبادلے کیخلاف درخواست کی سماعت ہائیکورٹ میں ہوئی، جہاں اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل صفدر نے مؤقف دیا کہ محکمے میں تقرریاں و تبادلے متعلقہ حکام کا حق ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ مقررہ وقت سے قبل تبادلے کیلئے جائز وجوہات کا ہونا ضروری ہے، ریکارڈ کے مطابق درخواستگزار کو 2 شوکاز نوٹس جاری ہوئے، درخواستگزار کیخلاف محکمانہ کارروائی بھی زیر التوا ہے۔ عدالت نے کہا کہ آئی جی سندھ کو سختی سے ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اعلیٰ تعلیم یافتہ اور اچھے برتاؤ کے حامل ایس ایچ او تعینات کریں، ایسے افسر کو تعینات کیا جائے جس کا ریکارڈ شفاف ہو، آئی جی سندھ عدالت کی ہدایات کو نظر انداز نہ کریں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایس ایچ او کا مخصوص
پڑھیں:
عوام کا مال پولیس کیلئے مال غنیمت نہیں، سندھ ہائیکورٹ کے جج نے پولیس کو آڑے ہاتھوں لے لیا
فائل فوٹو
شاہ لطیف ٹاؤن سے لاپتا شہری کے کیس میں جسٹس ظفر احمد راجپوت نے پولیس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوام کا مال پولیس کےلیے مال غنیمت نہیں ہے۔
سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس ظفر احمد راجپوت نے پولیس کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ جیو فینسنگ یہ کب سے بتانے لگی کہ کون سی موٹر سائیکل ڈکیتی میں استعمال ہوئی ہے؟
کیس میں پولیس نے لاپتہ مصور حسین کے گھر سے موٹر سائیکل اٹھانے کا یہ جواز پیش کیا تھا کہ جیو فینسنگ سے پتہ چلا تھا کہ موٹر سائیکل ڈکیتی میں استعمال ہوئی ہے۔
جسٹس ظفر احمد راجپوت نے کہا گھر کے باہر کھڑی گاڑی لاوارث نہیں ہوتی۔ پولیس کا بس چلے تو گھروں کا سارا سامان حتیٰ کہ مال مویشی بھی اٹھا لے جائے۔ پولیس عوام کے مال کو غنیمت کا مال نہ سمجھے، تفتیش کی آڑ میں لوٹ مار کی تو عدالت سخت احکامات جاری کرے گی۔