نواز شریف کے کزن شاہد شفیع کی نمازِ جنازہ ادا، اہم شخصیات کی شرکت
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں نواز شریف کے کزن میاں شاہد شفیع مرحوم کی نمازِ جنازہ ماڈل ٹاؤن میں ادا کردی گئی۔ جس میں مختلف اہم شخصیات نے شرکت کی۔
نمازِ جنازہ میں میاں نواز شریف خود بھی شریک ہوئے، جبکہ مسلم لیگ (ن) اور دیگر حلقوں سے تعلق رکھنے والی سیاسی، سماجی اور کاروباری شخصیات کی بڑی تعداد موجود تھی۔ نماز جنازہ کی امامت معروف مذہبی اسکالر سید حسین شاہ نے کی۔
نماز جنازہ میں شرکت کرنے والوں میں وزیر دفاع خواجہ آصف، سابق وفاقی وزیر گوہر اعجاز، صوبائی وزیر بلال یاسین، امیر مقام، میاں جاوید لطیف، چوہدری شیر علی، چوہدری عابد شیر علی، سہیل ضیا بٹ، عمر سہیل ضیا بٹ، رانا محمد ارشد، روحیل منیر، وقاص قریشی، میاں فیصل وحید اور اشتیاق احمد لون سمیت دیگر نمایاں شخصیات شامل تھیں۔
مرحوم میاں شاہد شفیع کی تدفین ان کے آبائی قبرستان کپ اسٹور (بالمقابل یو ای ٹی) میں عمل میں لائی جائےگی۔
مرحوم کی سیاسی اور سماجی خدمات کے باعث ان کی رحلت پر مختلف حلقوں کی جانب سے تعزیتی پیغامات کا سلسلہ جاری ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews شاہد شفیع نماز جنازہ ادا نواز شریف کزن وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: شاہد شفیع نواز شریف کزن وی نیوز نواز شریف شاہد شفیع
پڑھیں:
کراچی: ڈیفنس میں فائرنگ سے سینئر وکیل کے قتل کا مقدمہ درج، سات افراد نامزد
کراچی:شہر قائد میں معروف سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قتل کے واقعے کا مقدمہ درخشاں تھانے میں درج کر لیا گیا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق مقدمہ مقتول کے بھائی خواجہ فیض الاسلام کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے جس میں دہشت گردی، قتل اور دیگر سنگین دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق خواجہ شمس الاسلام اپنے بیٹے دانیال السلام کے ہمراہ خیابانِ راحت میں واقع قرآن اکیڈمی میں نماز جمعہ اور نماز جنازہ میں شرکت کے لیے گئے تھے۔ نماز جنازہ کے بعد وہ مسجد سے نیچے آتے ہوئے جوتے پہن رہے تھے کہ اس دوران حملہ آور نے فائرنگ کر دی۔
یہ پڑھیں: کراچی؛ ڈیفنس میں فائرنگ سے سینئر وکیل جاں بحق، بیٹا زخمی، قاتل کی شناخت ہوگئی، 2 مشکوک افراد گرفتار
ملزم عمران آفریدی نے آتشی اسلحے سے دو فائر کیے جن میں سے ایک گولی خواجہ شمس الاسلام کو اور دوسری ان کے بیٹے دانیال کو لگی۔ فائرنگ کے بعد ملزم موقع سے فرار ہو گیا۔ پولیس نے ایف آئی آر میں سات افراد کو نامزد کیا ہے اور واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے میں ذاتی دشمنی اور دیگر ممکنہ محرکات کے پہلوؤں سے بھی تفتیش کی جا رہی ہے۔ نماز جنازہ میں شرکت کے لیے بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے جس کے باعث رش کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ملزم با آسانی فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔