چیئرمین سینیٹ سے ایرانی صدر کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
—فائل فوٹو
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی اور ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کی اسلام آباد میں ملاقات ہوئی ہے۔
ملاقات میں اسپیکر ایاز صادق، سینیٹر سلیم مانڈوی والا اور سینیٹر عرفان صدیقی بھی موجود تھے۔
ملاقات خوش گوار اور دوستانہ ماحول میں ہوئی اور دونوں ممالک کے تعلقات پر بات چیت ہوئی۔
اس موقع پر چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ایرانی صدر کے دورۂ پاکستان سے دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے، ایرانی قیادت نے اسرائیل کے خلاف جرأت مندانہ مؤقف اپنایا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن، استحکام اور ترقی کا خواہاں ہے، مسائل جنگوں سے حل نہیں ہوتے، تنازعات کا حل سفارت کاری اور گفت وشنید سے ہونا چاہیے۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان نے ایران کے دفاع کے حق کی عالمی سطح پر حمایت کی، پارلیمان کے دونوں ایوانوں نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف قرار داد منظور کی۔
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ہم ایران کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی مکمل حمایت کرتے ہیں، انہوں نے پارلیمانی تعلقات کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان ایران پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کا اہم کردار رہا ہے، انہوں نے تعلیمی، ثقافتی اور عوامی سطح پر روابط بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
چیئرمین سینیٹ نے پاکستانی زائرین کی میزبانی پر ایرانی صدر کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ایران پاکستان کا قابلِ اعتماد اور مخلص شراکت دار ہے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ایرانی صدرمسعود پزشکیان نے کہا کہ پاکستان کی حمایت ہمارے لیے قابلِ قدر ہے، ایران تجارتی، اقتصادی اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کے لیے ہمیشہ تیار ہے، پاکستان اور ایران خطے میں امن اور خوش حالی کے لیے مل کر کام کریں۔
ایرانی صدر کا یہ بھی کہنا ہے کہ دونوں ممالک کی پارلیمان تعلقات مستحکم کرنے میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہیں، ایران اور پاکستان کا پیغام مکالمہ، تعاون، برادری، اور پائیدار امن ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ پاکستان چیئرمین سینیٹ ایرانی صدر
پڑھیں:
بنگلادیش کے چیف ایڈوائزر سے ترکیہ کے پارلیمانی وفد کی ملاقات، باہمی تعلقات مزید مستحکم کرنے پر اتفاق
بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس سے ترک گرینڈ نیشنل اسمبلی کے رکن اور ترکیہ بنگلادیش پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کے چیئرمین مہمت آقِف یلماز کی قیادت میں ترکیہ کے پارلیمانی وفد نے ڈھاکا میں ملاقات کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ترکیہ کے سیکریٹری دفاعی صنعت کی بنگلہ دیش کے آرمی چیف جنرل وقار الزماں سے ملاقات
ترک وفد اور بنگلادیشی قیادت کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور انسانی بنیادوں پر تعاون کے فروغ سے متعلق امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان تاریخی اور ثقافتی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
’دوستی وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوتی جارہی ہے‘مہمت آقِف یلماز نے کہا کہ ترکیہ اور بنگلادیش کے درمیان دوستی وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوتی جارہی ہے۔ انہوں نے اتوار 2 نومبر کو کاکس بازار میں روہنگیا کیمپوں کے دورے کی تفصیلات بتائیں اور ترکیہ کی جانب سے جاری امدادی سرگرمیوں سے آگاہ کیا جن میں ترک فیلڈ اسپتال اور مختلف این جی اوز کی کارروائیاں شامل ہیں۔
چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس نے روہنگیا مسلمانوں کی مسلسل معاونت پر ترکیہ کا شکریہ ادا کیا اور ترک سرمایہ کاروں کو بنگلادیش میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کی دعوت دی۔ ان کا کہنا تھا کہ بنگلادیش عالمی منڈیوں کے لیے ایک ابھرتا ہوا مینوفیکچرنگ اور ایکسپورٹ ہب بنتا جارہا ہے۔
’عالمی برادری کو روہنگیا بحران کو فراموش نہیں کرنا چاہیے‘پروفیسر یونس نے کہا کہ عالمی برادری کو روہنگیا بحران کو فراموش نہیں کرنا چاہیے کیونکہ یہ لوگ صرف اس وجہ سے سزا بھگت رہے ہیں کہ وہ مسلمان ہیں جنہیں شہریت سے محروم رکھا گیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ 8 برس سے کیمپوں میں پرورش پانے والے بچے تعلیم اور مواقع سے محروم ہورہے ہیں جس کے باعث مستقبل میں عدم استحکام جنم لے سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنرل ساحر شمشاد کی چیف ایڈوائزر بنگلہ دیش سے ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلۂ خیال
انہوں نے ترک صدر رجب طیب اردوان اور خاتون اول امینہ اردوان کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے بنگلادیش کے ساتھ انسانی اور ترقیاتی شعبوں میں مستقل یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔
چیف ایڈوائزر نے کہا کہ بنگلادیش دونوں ممالک کی خوشحالی اور مشترکہ مستقبل کے لیے ترکیہ کے ساتھ مل کر نئے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے تیار ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بنگلہ دیش پارلیمانی وفد ترکیہ چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس مہمت آقِف یلماز