راولپنڈی میں جرگہ کے حکم پر لڑکی کے قتل کی تفتیش میں اہم پیشرفت، کپڑے اور اسلحہ برآمد
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
پولیس نے مقتولہ کے کپڑے، اسلحہ اور دیگر شواہد برآمد کر لیے، ملزمان نے جرگہ میں شامل افراد کے نام بھی اگل دیے۔
راولپنڈی میں جرگہ کے حکم پر غیرت کے نام پر لڑکی کے قتل کے مقدمے میں پولیس کو اہم کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں اور تفتیشی ٹیم نے واقعے سے متعلق کئی اہم شواہد برآمد کر لیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پولیس نے مقتولہ کے وہ کپڑے بھی برآمد کر لیے ہیں جو اس نے قتل کے وقت پہنے ہوئے تھے۔ یہ کپڑے گرفتار ملزمان کی نشاندہی پر بازیاب کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیے: راولپنڈی میں جرگے کے حکم پر قتل کی گئی لڑکی کی قبر کشائی، عدالتی حکم پر کارروائی مکمل
اسی دوران ایک گرفتار ملزم کی نشاندہی پر پولیس نے ایک خودکار اسلحہ بھی قبضے میں لے لیا ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اسلحے کے لائسنس سے متعلق بھی تحقیقات جاری ہیں۔
تفتیش کے دوران ملزمان نے پولیس کو اُس جرگہ میں شامل دیگر افراد کے نام بھی بتا دیے جنہوں نے قتل کا فیصلہ کیا تھا۔ پولیس اب ان نامزد ملزمان کی گرفتاری کے لیے مختلف علاقوں میں چھاپے مارنے کی تیاری کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: راولپنڈی میں غیرت کے نام پر خاتون کا قتل، لرزہ خیز تفصیلات سامنے آگئیں
ادھر، کشمیر جانے والی پولیس ٹیم بھی واپس پہنچ گئی ہے، جس نے لڑکی کے اغوا سے متعلق شواہد اکٹھے کیے ہیں۔ ٹیم نے ملزمان کے کشمیر روانگی اور واپسی کے راستوں سے بھی مختلف شواہد جمع کیے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ وہ کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ مزید گرفتاریوں اور انکشافات کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ یہ واقعہ اس وقت منظرِ عام پر آیا جب اطلاعات کے مطابق ایک راولپنڈی میں جرگے کے حکم پر لڑکی کو غیرت کے نام پر قتل کیا گیا۔
سدرہ نامی نوجوان لڑکی کی ہلاکت کو پہلے طبعی موت قرار دیا گیا تھا، تاہم بعد میں اس کی موت مشکوک قرار دی گئی۔
عدالت نے اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم کا حکم جاری کیا تھا تاکہ موت کی اصل وجہ سامنے آ سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
تفتیش جرگہ راولپنڈی لڑکی قتل.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: تفتیش جرگہ راولپنڈی لڑکی قتل راولپنڈی میں کے حکم پر کے نام
پڑھیں:
راولپنڈی میں جرگے کے فیصلے پر خاتون کا قتل،رکشہ ڈرائیور وعدہ معاف گواہ بن گیا
راولپنڈی:جرگے کے فیصلے پر خاتون کے قتل کیس میں رکشہ ڈرائیور وعدہ معاف گواہ بن گیا جب کہ ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 4 روز کی توسیع کردی گئی۔
غیرت کے نام پر شادی شدہ خاتون سدرہ بی بی کے لرزہ خیز قتل کیس میں عدالت نے گرفتار 6 ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 4 روز کی توسیع کر دی۔ کیس کی سماعت ڈیوٹی سول جج ثمرہ وحید نے کی، جہاں پولیس نے عدالت سے 7 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔ پولیس کے مطابق ملزمان سے وہ تکیہ برآمد کرنا باقی ہے جو خاتون کو قتل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا۔
عدالت نے پولیس کی درخواست جزوی طور پر منظور کرتے ہوئے ملزمان مانی گل، عرب گل، ظفراللہ، عصمت اللہ، ضیا الرحمن اور صالح محمد عرف سلیم گل کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر واپس پولیس کے حوالے کرنے کا حکم دیا اور انہیں 4 جولائی کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔
سماعت کے دوران عدالت نے ملزمان کے سیاہ کپڑوں سے چہرہ ڈھانپنے پر استفسار کیا، جس پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ یہ ایک ہائی پروفائل کیس ہے اور چہروں کو میڈیا سے چھپانے کے لیے ڈھانپا گیا ہے۔ عدالت نے اس وضاحت کو مسترد کرتے ہوئے تمام ملزمان کے چہروں سے نقاب ہٹانے کا حکم دیا۔ علاوہ ازیں وکلائے صفائی کو مقدمے کی فائل کا مطالعہ کرنے کی اجازت بھی دی گئی۔
کیس میں اہم پیش رفت ہوئی، جس کے مطابق رکشہ ڈرائیور خیال محمد نے عدالت کے روبرو دفعہ 164 کے تحت اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے وعدہ معاف گواہ بننے پر آمادگی ظاہر کی۔ پولیس رپورٹ کے مطابق سدرہ بی بی کی لاش ملزم مانی گل کے لوڈر رکشے میں منتقل کی گئی، جب کہ خیال محمد نے ابتدائی طور پر مرکزی ملزمان کے ساتھ تعاون کیا۔
عدالت نے رکشہ ڈرائیور کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا جب کہ 6 دیگر ملزمان کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا۔ تفتیشی ٹیم نے بتایا کہ مزید تحقیقات جاری ہیں اور تمام پہلوؤں پر باریک بینی سے کام کیا جا رہا ہے۔