صدرِ مملکت نے امریکی جنرل مائیکل کوریلہ کو نشانِ امتیاز سے نوازدیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, July 2025 GMT
سٹی 42 : صدرِ پاکستان آصف علی زرداری نے امریکی جنرل مائیکل کوریلہ کو نشانِ امتیاز (ملٹری) سے نوازدیا، یہ اعزاز اُنہیں خطے میں امن، دفاعی تعاون اور انسداد دہشتگردی میں خدمات پر دیا گیا۔
تقریب ایوانِ صدر اسلام آباد میں منعقد ہوئی، صدر آصف علی زرداری نے جنرل کوریلہ کو اعزاز سے نوازا، جنرل کوریلہ ، USCENTCOM کے کمانڈر ہیں۔
پاکستان اور امریکہ کے عسکری تعلقات میں مضبوطی پر جنرل کوریلہ کو سراہا گیا، جنرل کوریلہ کی قیادت سے دفاعی تعاون، انسداد دہشتگردی اور خطے کا امن فروغ پایا، پاکستان نے جنرل کوریلہ کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
مرغی کی قیمت نے شہریوں کے ہوش اڑا دئیے
پاکستان نے اعلیٰ سطح پر دوطرفہ عسکری شراکت کی توثیق کی، جنرل کوریلہ نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے تفصیلی ملاقات کی، ملاقات میں علاقائی سیکیورٹی، انسداد دہشتگردی اور دفاعی تعاون زیر غور آئے۔
جنرل کوریلہ نے صدر پاکستان سمیت اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کیں، امریکی جنرل کو ایوانِ صدر آمد پر تینوں افواج کا گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، پاکستان اور امریکہ کا دفاعی تعلقات کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا۔
محکمہ سوشل ویلفیئر میں 15 ڈاکٹروں کی بھرتیوں کی منظوری
نشانِ امتیاز (ملٹری) کی عطا پاکستان کی اعلیٰ سطح پر قدر دانی کا مظہر ہے، یہ اعزاز پاکستان، امریکہ دفاعی تعاون میں گہرائی کی علامت ہے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: دفاعی تعاون جنرل کوریلہ کوریلہ کو جنرل کو
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ: جسٹس ثمن رفعت کو ہراسمنٹ کمیٹی کی سربراہی سے ہٹا دیا گیا، وجہ بھی سامنے آگئی
اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیف جسٹس کی منظوری کے بعد خواتین ہراسمنٹ کمیٹی کی سربراہ جسٹس ثمن رفعت کو عہدے سے ہٹا دیا۔
جسٹس ثمن رفعت امتیاز کو ہراسمنٹ کمیٹی کی سربراہی سے ہٹانے کی وجہ سامنے آ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایمان مزاری کے خلاف سائبر کرائم کیس میں خصوصی پراسیکیوٹرز مقرر
سرکلر کے مطابق ان کی جانب سے کمیٹی کے سربراہ کے طور پر نوٹیفکیشن جاری کرنے کا اقدام اس تبدیلی کا سبب بنا۔
جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے سربراہ کے طور پر 3 رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی، جس میں جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان اور جسٹس ارباب محمد طاہر شامل تھے، جبکہ خود جسٹس ثمن رفعت امتیاز بھی کمیٹی کا حصہ تھیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جسٹس رفعت امتیاز نے competent اتھارٹی کے طور پر کمیٹی کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی ہدایت کی تھی۔ کمیٹی کا مقصد ججز سے متعلق موصول ہونے والی شکایات کا جائزہ لینا تھا۔
تاہم سرکلر کے اجرا اور اس میں کمیٹی کی تشکیل کے طریقہ کار کو جسٹس ثمن رفعت امتیاز کی تبدیلی کی بنیادی وجہ قرار دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت دائر
واضح رہے کہ آج ایڈووکیٹ ایمان مزاری نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے خلاف کارروائی کی درخواست ہراسمنٹ کمیٹی میں دائر کی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسلام آباد ہائیکورٹ ایمان مزاری ایڈووکیٹ جسٹس ثمن رفعت جسٹس سرفراز ڈوگر سربراہ تبدیل ہراسمنٹ کمیٹی وی نیوز