بولی وڈ سُپر اسٹار سلمان خان کو پاکستان اور بھارت میں جنگ بندی کی ٹوئٹ ڈیلیٹ کرنے پر تنقید کا سامنا ہے اور سوشل میڈیا صارفین انہیں ٹرول کرتے دکھائی دیے۔

شوبز ویب سائٹ ’مشابل‘ کے مطابق سلمان خان نے جنگ بندی کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے ایکس پر شکر ادا کرنے کی ٹوئٹ کی لیکن جلد ہی اسے ڈیلیٹ کردیا، جس پر بھارتی صارفین نے برہمی کا اظہار کیا۔پاکستان اور بھارت نے 10 مئی کی سہ پہر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی کے بعد فوری اور مکمل جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی کے اعلان کے بعد سلمان خان نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر مختصر ٹویٹ میں لکھا کہ شکر ہے، سیز فائر ہوگیا لیکن جلد ہی انہوں نے ٹوئٹ ڈیلیٹ کردی تھی۔

اداکار کی جانب سے جنگ بندی پر شکر ادا کرنے اور پھر ٹوئٹ کو ڈیلیٹ کرنے پر بھارتی صارفین نے سلمان خان کو آڑے ہاتھوں لیا۔اُن پر یہ الزام لگا گیا کہ وہ اپنے ملک پر حملے، پہلگام واقعے اور بھارتی فوج کی کارروائی پر خاموش رہے، مگر جیسے ہی سیز فائر ہوا، اُنہیں اطمینان محسوس ہوا، چند ہی گھنٹوں میں عوامی دباؤ کے باعث سلمان خان نے یہ ٹویٹ ڈیلیٹ کردیا۔

تاہم، سلمان خان کی جانب سے ٹویٹ کو ڈیلیٹ کیے جانے پر بھارتی صارفین مزید برہم ہوگئے، ایک صارف نے ایکس پر بولی وڈ کے تینوں خانوں پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ سلمان خان کی ڈیلیٹ کی گئی پوسٹ، شاہ رُخ خان کی خاموشی اور عامر خان کا ترکی کے لیے پیار اس بات کی نشاندہی کرتا ہے دشمن صرف بارڈر کے پار نہیں بلکہ گھر کے اندر بھی ہوتا ہے، دیمک بن کر جیتا ہے۔دوسرے صارف نے اداکار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ آپریشن سندور کے حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں، کیوں؟۔

ایکس پر صارف نے اداکار پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ پچھلے 4 دن سے خاموشی اور اب سیز فائر پر شکر؟ اب ہمیں پتہ چل گیا کہ تمہاری فلموں کے ساتھ کیا کرنا ہے۔بعض صارفین نے لارنس بشنوئی کی تصویر کو اداکار کی ٹویٹ کے ساتھ جوڑتے ہوئے لکھا کہ لارنس بشنوئی سلمان خان سے ملنا چاہتا ہے۔

واضح رہے کہ لارنس بشنوئی وہی دہشت گرد ہیں، جنہوں نے 2018 میں سلمان خان کو جودھپور میں قتل کرنے کی دھمکی دی تھی، بعد ازاں بھی وہ متعدد بار سلمان خان کو دھمکیاں دے چکے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: بھارتی صارفین سلمان خان کو ہوئے لکھا کہ

پڑھیں:

امریکا کیساتھ مسائل حل کرنے کیلیے تیار ہیں؛ ایرانی صدر کا سعودی ولی عہد کو ٹیلی فون

ایرانی صدر مسعود پزیشکیان نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر تفصیلی گفتگو کی۔

عرب میڈیا کے مطابق ایرانی صدر سے گفتگو میں ولی عہد محمد بن سلمان نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے اعلان کا خیر مقدم کیا۔۔

محمد بن سلمان نے اس اُمید کا بھی اظہار کیا کہ یہ پیشرفت خطے میں سلامتی اور استحکام کی بحالی میں مددگار ثابت ہوگی اور کسی بھی مزید کشیدگی کو روکا جا سکے گا۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اس موقع پر اس عزم کا بھی اعادہ کیا کہ سعودی عرب خطے کے تنازعات کو سفارتکاری اور بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر یقین رکھتا ہے۔

ایرانی صدر پزیشکیان نے سعودی عرب کی جانب سے ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرنے پر شکریہ ادا کیا اور خطے میں امن و استحکام کے لیے ولی عہد کی کوششوں کی تعریف کی۔

ایرانی سرکاری خبر رساں ایجنسی (IRNA) کے مطابق، صدر پزیشکیان نے گفتگو میں کہا کہ ایران، امریکا کے ساتھ مسائل کو بین الاقوامی اصولوں اور فریم ورک کے تحت حل کرنے کے لیے تیار ہے۔

خیال رہے کہ یہ رابطہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب ایک روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کا اعلان کیا تھا۔

 

متعلقہ مضامین

  • شاہ رخ خان کو اپنی ٹیم میں پاکستانی کھلاڑیوں کو شامل کرنے پر دھمکیوں کا سامنا
  • ڈونلڈ ٹرمپ کی اسرائیلی عدلیہ پر تنقید‘نیتن یاہو کے خلاف کرپشن مقدمات کو تماشہ اور سیاسی انتقام قرار دے دیا
  • آپریشن سندور میں بدترین ناکامی کے بعد مودی کی نئی چال
  • جنگ کے بعد پہلی بار پاک بھارت وزرائے دفاع چین میں آمنا سامنا کریں گے
  • امریکا کیساتھ مسائل حل کرنے کیلیے تیار ہیں؛ ایرانی صدر کا سعودی ولی عہد کو ٹیلی فون
  • ماضی کا سامنا: جنوبی ایشیا جرمنی سے کیا سیکھے
  • ایران اسرائیل جنگ بندی: ٹرمپ سیز فائر کی خلاف ورزی کرنے پر نیتن یاہو سے ناخوش
  • ایران اسرائیل جنگ بندی، کیا نیتن یاہو کو شکست کا سامنا کرنا پڑا؟
  • اداکارہ رمشا خان کو سالگرہ پر بولڈ لباس پہننے پر تنقید کا سامنا
  • خواجہ آصف کو ’ہائبرڈ نظام‘ کے بیان پر تنقید کا سامنا