WE News:
2025-06-28@04:17:46 GMT

آپریشن بنیان مرصوص کے بارے میں عوامی رائے کیا ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT

آپریشن بنیان مرصوص کے بارے میں عوامی رائے کیا ہے؟

معرکہ مرصوص کے بعد عوام بڑھ چڑھ کر پاک فوج کو خراج تحسین پیش کررہے ہیں جبکہ انہوں نے ملکی دفاع میں فوج کے شانہ بشانہ کھڑا ہونے کے عزم کا بھی اظہار کیا ہے۔

عوام نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج جیسی فوج پوری دنیا میں نہیں ہے، ہندوستان کی فوج ہماری فوج کے مقابل نہیں۔

عوام کا کہنا ہے کہ ہم نے ہندوستان کو منہ توڑ جواب دیا ہے اور ہم پاک فوج کے ساتھ جان دینے کے لئے حاضر ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کی کامیابی، قوم کا افواج پاکستان سے والہانہ اور جذباتی اظہار یکجہتی

انہوں نے پاک فوج جذبہ ایمان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا ایک فوجی ہندوستان کے 10 فوجیوں پر بھاری ہے۔

عوام نے کہا ہے کہ ہم پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، نریندر مودی ایک ڈرپوک شخص ہے، پاکستان کا حصول کلمہ طیبہ پر ہوا ہے اسے کوئی نہیں مٹا سکتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آپریشن بنیان مرصوص پاک بھارت کشیدگی فوجی آپریشن.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: آپریشن بنیان مرصوص پاک بھارت کشیدگی فوجی آپریشن پاک فوج فوج کے

پڑھیں:

ہندوستان کو واضح پیغام، اجارہ داری برداشت نہیں کریں گے: فیلڈ مارشل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

راولپنڈی میں 52ویں کامن ٹریننگ پروگرام کے افسران سے خطاب کرتے ہوئے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے خطے کی صورتحال، دہشتگردی، بھارت کے رویے اور قومی یکجہتی پر اہم نکات پیش کیے۔

فیلڈ مارشل نے اپنے خطاب میں واضح طور پر بھارت کو خطے میں دہشتگردی کا سب سے بڑا سرپرست قرار دیا اور کہا کہ پاکستان نے نہ پہلے بھارت کی اجارہ داری قبول کی، نہ اب کرے گا اور نہ ہی آئندہ کبھی کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی دہشتگردی دراصل اس کے اندرونی تعصبات، اقلیتوں خاص طور پر مسلمانوں پر مظالم کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم نے معرکۂ حق میں ریاست کے تمام اداروں کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کیا اور اللہ کی مدد سے بھارت کی بلاجواز جارحیت کا بھرپور جواب دیا، چاہے وہ کشمیر کی لائن آف کنٹرول ہو یا ساحلی سرحدیں۔

افغانستان کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے برادر اسلامی ملک سے اچھے تعلقات چاہتا ہے، مگر ساتھ ہی یہ بھی تقاضا کرتا ہے کہ وہ بھارت کی پراکسیز یعنی “فتنہ الہندوستان” اور “فتنہ الخوارج” کو اپنی سرزمین استعمال نہ کرنے دے۔

فیلڈ مارشل نے واضح کیا کہ ریاستی ہم آہنگی کا مرکز و محور انتظامیہ اور سول بیوروکریسی ہے، اور اس پر بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ پاکستانیت کو انفرادی یا علاقائی شناخت پر فوقیت دے۔

انہوں نے افواج پاکستان کی تیاریوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج ہر وقت جدید جنگی تقاضوں کے مطابق خود کو تیار رکھتی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے افسران کو تلقین کی کہ قوموں کی ترقی میں کردار، جرات اور قابلیت بنیادی اصول ہیں اور ان میں سے اگر کسی ایک کو چننا ہو تو کردار کو فوقیت دی جائے۔

خطاب کے آخر میں انہوں نے تاریخ سے سیکھنے، قومی شناخت کو اپنانے اور اگلی نسلوں تک حب الوطنی کی سوچ منتقل کرنے پر زور دیا۔

متعلقہ مضامین

  • شاہ فیصل ٹاؤن بجٹ اجلاس ‘ اپوزیشن کو اظہارِ رائے سے روکے جانے پر شدید احتجاج
  • یمن بھر میں ایران کی فتح کا شاندار جشن، صیہونی و امریکی شکست پر عوام کا اظہارِ مسرت
  • آر ایس ایس نے کبھی بھی ہندوستان کے آئین کو مکمل طور پر قبول نہیں کیا، جے رام رمیش
  • ہندوستان کو واضح پیغام، اجارہ داری برداشت نہیں کریں گے: فیلڈ مارشل
  • وفاقی کابینہ نے آئندہ مالی سال 26-2025 کے فنانس بل کی منظوری دے دی
  •  قومی اسمبلی اجلاس: فنانس بل 26-2025 کی منظوری جاری
  • آپریشن سندور میں بدترین ناکامی کے بعد مودی کی نئی چال
  • پیپلزپارٹی آزادی اظہار رائے کا احترام کرتی ہے،شرجیل میمن
  • ‘ایرانی عوام پاکستان کی طرف سے حمایت کبھی نہیں بھولیں گے،’ ایرانی سفیر کا پاکستانی حکومت اور قوم کے لیے اظہار تشکر
  • عوامی خدمت، فلاح و بہبود اور گڈگورننس کے اہداف کو ہر صورت پورا کیا جائے گا‘ مریم نواز