شیخ حسینہ واجد کی جماعت عوامی لیگ کی انتخابی رجسٹریشن معطل، تمام سرگرمیوں پر پابندی
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
ڈھاکہ: بنگلہ دیش الیکشن کمیشن نے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کی سیاسی جماعت عوامی لیگ کا انتخابی رجسٹریشن معطل کرتے ہوئے اسے آئندہ قومی انتخابات میں حصہ لینے سے روک دیا ہے۔ یہ فیصلہ عبوری حکومت کی جانب سے قومی سلامتی اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات کے تحت کیا گیا۔
نوبیل امن انعام یافتہ محمد یونس کی سربراہی میں قائم عبوری حکومت نے عوامی لیگ اور اس کی قیادت کے خلاف انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت کارروائی کا آغاز کر رکھا ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق جب تک انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل اپنی تحقیقات مکمل نہیں کر لیتا، پارٹی پر ہر قسم کی سیاسی سرگرمی پر مکمل پابندی عائد رہے گی۔
ڈھاکہ میں عوامی لیگ کے خلاف جاری مظاہروں کے بعد لوگوں نے پابندی کے فیصلے کو سڑکوں پر آ کر جشن کے طور پر منایا۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ 15 سالہ آمریت اور مظالم کے بعد یہ ایک "انقلابی قدم" ہے۔
یاد رہے کہ جولائی 2024 میں طلبہ مظاہروں کے بعد ملک بھر میں شدید سیاسی بے چینی اور ہنگامے پھوٹ پڑے تھے۔ ان مظاہروں کے دوران تقریباً 1,500 افراد جاں بحق اور 3,500 سے زائد لاپتہ ہوئے تھے، جن کے بارے میں شبہ ہے کہ انہیں جبری طور پر اغوا کیا گیا۔ شیخ حسینہ اگست 2024 میں بھارت فرار ہو گئی تھیں۔
شیخ حسینہ اور دیگر سینئر لیڈران پر انتخابی دھاندلی، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور سیاسی مخالفین کو دبانے کے الزامات کی تحقیقات جاری ہیں۔
بین الاقوامی تنظیموں اور مبصرین نے اس فیصلے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سیاسی انتقام اور اجتماعی سزا کی ایک خطرناک نظیر بن سکتا ہے۔
بی این پی (بیگم خالدہ ضیا کی قیادت میں) نے فوری انتخابات کا مطالبہ کیا ہے۔ نئی قائم شدہ نیشنل سٹیزن پارٹی کا مؤقف ہے کہ پہلے اصلاحات کی جائیں، اس کے بعد انتخابات کرائے جائیں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ڈیوٹی کے دوران ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے پر 7 پولیس اہلکار معطل
ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت میں دورانِ ڈیوٹی سوشل میڈیا سرگرمی مہنگی پڑ گئی، ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے والے 7 پولیس اہلکاروں کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا۔
ضلعی پولیس سربراہ (ڈی پی او) نے ایس ایچ او سید ایاز اور ایک سب انسپکٹر (ایس آئی) سمیت تمام اہلکاروں کو لائن حاضر کرتے ہوئے معطلی کا حکم جاری کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اہلکار سرکاری وردی میں ڈیوٹی کے دوران ٹک ٹاک پر ویڈیوز بنا رہے تھے، جو بعد ازاں وائرل ہو گئیں۔
پاکستان کا پرچم اللہ تعالی نے سر بلند رکھا اور فتح سے نوازا؛ خواجہ عمران نذیر
ویڈیوز کے وائرل ہونے سے محکمہ پولیس کی ساکھ متاثر ہوئی، جس پر ڈی پی او نے سخت نوٹس لیتے ہوئے نہ صرف اہلکاروں کو معطل کیا بلکہ ان کے خلاف چارج شیٹ بھی جاری کر دی ہے۔ ساتھ ہی واقعے کی مکمل انکوائری کا بھی حکم دے دیا گیا ہے۔
پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ ڈیوٹی میں غفلت، غیر ذمہ داری اور محکمانہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائے گی۔