خلاف ضابطہ تعمیرات کے انہدام کے دعوے جھوٹے نکلے
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
بلڈنگ انسپکٹر عمیر ڈایو کی سرپرستی پی آئی بی کالونی کے کوارٹر 689اور 2223پر کمرشل تعمیرات شروع
غیر قانونی تعمیرات کو تحفظ فراہم دیا جانے لگا ، ڈی جی اسحاق کھوڑو کے قول و فعل میں تضاد نمایاں ہو گیا
کراچی( اسٹاف رپورٹر) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں تعینات ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو کے قول و فعل میں تضاد دکھائی دے رہا ہے۔ ایک جانب خلاف ضابطہ تعمیرات منہدم کئے جانے کے دعوے کئے جارہے ہیں مگر زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں، بلڈنگ افسران خطیر رقوم بٹورنے کے بعد احتساب کے خوف سے لاپروا ہوکر غیر قانونی تعمیرات کو تحفظ فراہم کرنے میں مگن دکھائی دیتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ تواتر سے جاری ہے جس پر تحقیقاتی اداروں نے بھی دانستہ چشم پوشی اختیار کر رکھی ہے جس کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے ضلع شرقی میں تعینات بلڈنگ انسپکٹر عمیر ڈایو کی فرائض سے مجرمانہ غفلت اور غیر قانونی تعمیرات کو ذاتی فوائد کے حصول کا ذریعہ بنانے کا تسلسل برقرار ہے۔ پی آئی بی کالونی پلاٹ نمبر 689اور 2223پر خلاف ضابطہ کمرشل پورشن یونٹ کی تعمیرات بلا کسی روک ٹوک کے تکمیل کی جانب گامزن ہیں۔عوامی وسماجی حلقوں کا مطالبہ ہے کہ بلڈنگ انسپکٹر عمیر ڈایو کی کرپشن کا نوٹس لیکر غیر قانونی تعمیرات کا انہدام یقینی بنائیںزمینی حقائق کے باوجود مضحکہ خیز بات یہ ہے ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی محمد اسحاق کھوڑو کا غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے حکومت سندھ کی زیرو ٹالرنس پالیسی پر عملدرآمد کرانے کے دعوے کئے جارہے ہیں ۔پی آئی بی میں جاری غیر قانونی دھندوں پر موقف لینے کے لئے ڈی جی اسحاق کھوڑو سے رابط کرنے کی کوشش کی گئی مگر رابط ممکن نہ ہو سکا۔
ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: غیر قانونی تعمیرات اسحاق کھوڑو
پڑھیں:
سعودی عرب میں 15 ہزار غیر قانونی مقیم غیرملکی گرفتار
سعودی عرب(نیوز ڈیسک)سعودی عرب میں غیر قانونی تارکین کے خلاف کام کرنے والی مشترکہ کمیٹی نے ایک ہفتے میں کارروائی کرتے ہوئے 15ہزار غیر قانونی تارکین گرفتار کر لیا۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق غیر قانونی تارکین کے خلاف کام کرنے والی مشترکہ کمیٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ گرفتاریاں یکم مئی سے 7 مئی 2025 کے درمیان ہوئی ہیں جن میں سے 10179 اقامہ قوانین کی خلاف ورزی،3912 گرفتار شدگان سرحدی قوانین کی خلاف ورزی جبکہ 1837 تارکین لیبر قوانین کی خلاف ورزی میں ملوث تھے۔
ترجمان نے کہا کہ مذکورہ عرصے کے دوران 1248 افراد گرفتار ہوئے ہیں جو سرحد عبور کرکے ملک میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے جن میں سے 35 فیصد یمنی، 63 فیصد ایتھوپی جبکہ دوفیصد دیگر ممالک کے تارکین تھے۔
کمیٹی نے کہا ہے کہ غیر قانونی تارکین کو سہولت فراہم کرنے پر 26 افراد گرفتار کئے گئے ہیں۔ دوسری جانب وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ غیر قانونی تارکین کو کسی بھی قسم کی سہولت فراہم کرنا سنگین جرم ہے پر 15 سال قید اور 10 لاکھ ریال جرمانہ ہوسکتا ہے۔
ٹرمپ کا پاکستان اور بھارت کے ساتھ ملکر مسئلہ کشمیر حل کرنے کی خواہش کا اظہار