لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 مئی 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ملک کے اندر بھی سیاسی جنگ بندی کی اپیل کردی۔ کوٹ لکھپت جیل سے عوام کے نام ایک خط میں انہوں نے لکھا کہ پیارے پاکستانیوں! جب میں یہ خط کوٹ لکھپت جیل کی قید سے لکھ رہا ہوں جہاں میں قید ہوں لیکن میری روح پاکستان سے وفاداری میں غیر متزلزل اور اٹل ہے، گزشتہ چند دنوں کے واقعات نے ایک بار پھر دشمنی کو بے نقاب کر دیا ہے، بھارت بغیر ثبوت اور جواز کے غیر مصدقہ دعوؤں کی آڑ میں اپنی غیر قانونی اور اشتعال انگیز کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے، پاکستان نے اس دشمنی کے مقابلے میں پختگی، تحمل اور اخلاقی برتری کا مظاہرہ کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ جمعہ 9 مئی کو پاک فوج، پاک فضائیہ اور پاک بحریہ کے نمائندوں کی مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب قومی فخر کا لمحہ تھا، جس پرسکون، باوقار اور حقیقت پر مبنی انداز میں ہماری مسلح افواج نے بات چیت کی، اس سے قوم اور دنیا کی حقیقت کو عالمی سطح پر عزت ملی، پیشہ ورانہ مہارت اور فضل کے ساتھ مقصد کی وضاحت نے امن کے لیے پاکستان کے عزم کو اجاگر کیا۔

(جاری ہے)

سابق وزیر خارجہ کہتے ہیں کہ بھارتی اشتعال انگیز کارروائیوں کے بعد ان کے فوجی اثاثوں کو نشانہ بنانے اور شہریوں کو نقصان نہ پہنچانے کے جواب میں دنیا کو یہ دیکھنا چاہیئے کہ پاکستانی جنگ نہیں چاہتا لیکن اپنے لوگوں، اپنی سرزمین اور اپنی عزت کے دفاع سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے گا، ان فیصلہ کن لمحات میں تمام پاکستانیوں، تحریک انصاف، اس کے حامیوں اور شہریوں نے ثابت کیا کہ پاکستان ایک آہنی دیوار کی طرح مضبوطی سے کھڑا ہے اور سب ہمارے محافظوں کے پیچھے متحد ہیں کیوں کہ پہلے پاکستان ہمیشہ سب سے پہلے ہے۔

انہوں نے لکھا کہ میں نے وزیر خارجہ کی حیثیت سے خدمات انجام دیں، جب پلوامہ واقعہ ہوا اس وقت بھی پاکستان کو اسی طرح کی آزمائشوں کا سامنا کرنا پڑا، میں عالمی برادری کے سامنے کھڑا ہوا اور پاکستان کی سچائی، وقار اور حقوق کا دفاع کیا، آج میں سلاخوں کے پیچھے سے بھی وہی کرتا ہوں، اسی عزم کے ساتھ میں ان بہادر مردوں اور خواتین کو سلام کرتا ہوں جو ہم سب کے لیے اپنی جانیں داؤ پر لگاتے رہتے ہیں، میں پاکستانی عوام کو سلام پیش کرتا ہوں جو معاشی مشکلات، سیاسی بحران اور عالمی چیلنجوں کے باوجود پرعزم، حوصلہ مند اور قابل فخر ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے لکھا کہ مصیبت کے وقت سچی قوموں کی آزمائش ہوتی ہے اور سچی قومیں اٹھتی ہیں، پاکستان نے دنیا کو ایک بار پھر دکھایا کہ ہم کمزور نہیں، منقسم نہیں اور ڈرنے والے نہیں، پاکستان اور بھارت نے جنگ بندی اور آگے بڑھنے کے راستے پر بات کرنے کے لیے ملاقات پر اتفاق کیا ہے، میں داخلی سیاسی جنگ بندی پر زور دیتا ہوں تاکہ پاکستان کو درپیش چیلنجوں پر قومی مکالمہ شروع کیا جائے اور ہمارے گھر کو ترتیب دیا جائے، ہماری عوام زندہ باد، ہماری مادر وطن زندہ باد، پاکستان زندہ باد۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

مغربی ایشیاء کو درپیش صیہونی خطرات پر حزب‌ الله کا انتباہ

اپنی ایک تقریر میں محمود قماطی کا کہنا تھا کہ پریشانی اس بات کی ہے کہ کچھ لوگ اس بات کو سمجھنے یا درک رکنے سے قاصر ہیں کہ اسرائیل، عراق کی سرحدوں تک پہنچ چکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لبنان کی مقاومتی تحریک "حزب‌ الله" كی سیاسی شوریٰ كے ركن "محمود قماطی" نے کہا کہ کسی بھی سیاسی گروہ کو گریٹر اسرائیل نامی حقیقی و وجودی خطرے کے سامنے، صیہونی دشمن کے ساتھ ہم آہنگی نہیں کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ لبنان کی تباہی کا انتباہ کوئی سیاسی نعرہ یا مبالغہ آرائی نہیں بلکہ نتین یاہو نے گریٹر اسرائیل کے بارے میں بات کرتے ہوئے لبنان کو لپیٹنے کی بات کی۔ لہٰذا یہ ہماری قومی ذمے داری ہے کہ ہم امریکہ کو اس بات کی قطعاََ اجازت نہ دیں کہ وہ لبنانی حکومت کو اسرائیلی مفادات میں کام کرنے کے لئے ڈکٹیٹ کرے۔ شام کی مثال ہمارے سامنے ہے۔ جو بھی امریکہ چاہتا ہے یہ ملک بلا چون و چرا انجام دے رہا ہے مگر اس کے باوجود کیا دمشق کے خلاف اسرائیلی حملے بند ہوئے؟۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملے اس لئے جاری ہیں کیونکہ وہاں مقاومت نہیں ہے۔

محمود قماطی نے کہا کہ پریشانی اس بات کی ہے کہ کچھ لوگ اس بات کو سمجھنے یا درک رکنے سے قاصر ہیں کہ اسرائیل، عراق کی سرحدوں تک پہنچ چکا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ خطے میں بڑی تبدیلیاں ہم پر مسلط کی جا رہی ہیں، ایسے میں کم از کم ہم یہ کر سکتے ہیں کہ اپنی طاقت اور صلاحیت کے مطابق ان سازشوں کا مقابلہ کریں تاکہ ان بڑے چیلنجز سے نمٹ سکیں جو نہ صرف لبنان بلکہ تمام عرب اقوام کے لئے خطرہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو امریکی و اسرائیلی تسلط میں لانے کا اعلان شدہ منصوبہ موجود ہے۔ واشنگٹن چاہتا ہے کہ لبنان، ہر قسم کی دفاعی و معاشی صلاحیت یا بنیادی ضروریات زندگی سے محروم ہو جائے، کیونکہ وہ لبنان کے ٹکڑے ٹکڑے کرنے کے درپے ہے۔ محمود قماطی نے کہا کہ جب ہم ہتھیار نہ ڈالنے کی بات کرتے ہیں تو اس سے مراد قومی مفاد میں لبنان کی خودمختاری و سالمیت کا دفاع ہے۔

متعلقہ مضامین

  • عافیہ کی واپسی پر حکومت کی رضا مندی خوش آئند ہے
  • مغربی ایشیاء کو درپیش صیہونی خطرات پر حزب‌ الله کا انتباہ
  • اپوزیشن کے ووٹ پر کی گئی ترمیم پائیدار نہیں ہوگی، بیرسٹر علی ظفر
  • ہم پہلے بھی اس ترمیم کو نہیں مانتے تھے اور آج بھی نہیں مانتے،جنید اکبر
  • لاہور؛ لڑکی کیساتھ دکان کے اندر زیادتی، ریپ کے ملزم کو بڑی سزا
  • پاک افغان جنگ بندی کے لیے ترکیہ اور ایران سرگرم، کیا اس بار کوششیں کامیاب ہوسکیں گی؟
  • پاک افغان بے نتیجہ مذاکرات اور طالبان وزرا کے اشتعال انگیز بیانات، جنگ بندی کب تک قائم رہے گی؟
  • ترک صدر کی شہباز شریف سے ملاقات، پاک افغان جنگ بندی اور غزہ میں استحکام پر زور
  • جنگ بندی پر ٹرمپ کے مشکور، دشمن کے 7 بہترین جنگی طیارے گرائے: وزیراعظم
  • صائمہ قریشی نے طلاق کے تلخ تجربے پر خاموشی توڑ دی