پیپلز پارٹی کی ارکان اسمبلی کے اثاثے سامنے لانے کی مخالفت ، الیکشن ایکٹ میں ترمیم پیش
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
پیپلز پارٹی کی ارکان اسمبلی کے اثاثے سامنے لانے کی مخالفت ، الیکشن ایکٹ میں ترمیم پیش WhatsAppFacebookTwitter 0 13 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)پیپلز پارٹی نے ارکان اسمبلی کے اثاثوں کی اشاعت کی مخالفت کرتے ہوئے الیکشن ایکٹ میں ترمیم پیش کردی جس میں کہا گیا ہے کہ اثاثوں کی اشاعت کا تعین الیکشن کمیشن کے بجائے متعلقہ اسمبلی کا اسپیکر کرے گا۔
تفصیلات کے مطابق اراکین پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں کے مالیاتی گوشواروں سے متعلق بڑی ترمیم سامنے آگئی، سیاست دانوں کے اثاثوں سے متعلق گوشواروں کی اشاعت کو مشروط کرنے پر غور جاری ہے۔پیپلزپارٹی الیکشن ایکٹ کی سیکشن 138میں اراکین پارلیمنٹ سے متعلق بڑی ترمیم لے آئی، پیپلز پارٹی نے سیکشن 138میں نیا پیراگراف شامل کرنے کی تجویز دیدی جوکہ شازیہ مری اور نوید قمر نے پیش کی ہے۔
مجوزہ ترمیم میں کہا گیا ہے کہ مالیاتی گوشواروں کی حد سے زیادہ اشاعت سے اراکین پارلیمان اور خاندانوں کی ذاتی سیکیورٹی اور رازداری کو نقصان پہنچ سکتا ہے، بہتر طرز حکمرانی اور افراد کی رازداری و سیکیورٹی کے لیے توازن برقرار رکھا جائے۔پیپلز پارٹی کی مجوزہ ترمیم میں کہا گیا ہے کہ اراکین پارلیمان و صوبائی اسمبلی کے اثاثوں کی اشاعت کا تعین متعلقہ اسمبلی کا اسپیکر اور چیئرمین سینیٹ کرے گا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارت کے ساتھ سیز فائر ہوگیا اب آپس میں بھی سیز فائر ہونا چاہیے، بیرسٹر گوہر بھارت کے ساتھ سیز فائر ہوگیا اب آپس میں بھی سیز فائر ہونا چاہیے، بیرسٹر گوہر آپریشن سندور تندور بن چکا، بھارت کیخلاف آپریشن نواز شریف کی زیر نگرانی ڈیزائن ہوا، عظمی بخاری پاکستان سپر لیگ کے بقیہ میچز کا حتمی شیڈول جاری،بقیہ میچز کا 17 مئی سے آغاز اوگرا نے ایل این جی کی قیمتوں میں بڑی کمی کردی، نوٹیفکیشن جاری وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کا ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی شکایت پر کارروائی کا حکم سی ڈی اے ہسپتال میں بھرتیاں مکمل میرٹ پر کیں، جسکی وجہ سے مریضوں کے علاج و معالجہ اور دیکھ بھال کے معیار میں...
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی الیکشن ایکٹ اسمبلی کے
پڑھیں:
مائنز اینڈ منرلز بل دوبارہ اسمبلی میں پیش کرکے خدشات دور کرینگے، سرفراز بگٹی کا اعلان
بلوچستان اسمبلی کے باہر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے سرفراز بگٹی نے کہا کہ مائنز اینڈ منرلز کا ایکٹ ترمیم کے لیے دوبارہ اسمبلی میں لا رہے ہیں تاکہ خدشات کو دور کیا جاسکے۔ حکومت چاہتی ہے کہ بلوچستان کے حقوق کے جتنے بھی کام ہوں ان پر اتفاق رائے پیدا ہو۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے بلوچستان مائنز اینڈ منرلز بل دوبارہ اسمبلی میں لا کر سیاسی جماعتوں کے خدشات دور کرنے کا اعلان کیا ہے۔ آج صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے بعد اپوزیشن لیڈر یونس عزیز زہری کے ہمراہ میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ چند ماہ قبل اسمبلی نے مائنز اینڈ منرلز ایکٹ منظور کیا تھا جس کے بعد اپوزیشن جماعتوں، مائن اونرز، سول سوسائٹی نے اعتراضات کئے تھے۔ میں نے ایوان میں کہا تھا کہ ہم اس پر بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔ گزشتہ روز سیاسی جماعتوں نے نشست کی ہے جس کے بعد سیاسی جماعتوں کی کمیٹی کے ارکان میرے پاس آئے تھے۔ ہم نے مشاورت کی ہے۔ مائنز اینڈ منرلز کا ایکٹ ترمیم کے لیے دوبارہ اسمبلی میں لا رہے ہیں تاکہ خدشات کو دور کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ بلوچستان کے حقوق کے جتنے بھی کام ہوں ان پر اتفاق رائے پیدا ہو۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے قانون پر عملدآمد کو روک دیا ہے۔ اپوزیشن قانون کے حوالے سے قرارداد لائے گی، جس کے بعد کابینہ ترمیم کرکے اسے اسمبلی میں لائے گی۔ جس کے بعد اسے متعلقہ کمیٹی کے سپرد کرکے قانون کی تمام شقوں پر بحث کی جائے گی۔ ہم دیگر سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کو بھی دعوت دیتے ہیں کہ وہ مل بیٹھ کر جتنا ممکن ہوسکے اتفاق رائے پیدا کریں۔ انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد بلوچستان میں مائنز اینڈ منرلز ایکٹ بنا ہی نہیں تھا۔ اب ہم نے ایکٹ بنا لیا ہے، اس میں مزید ترامیم کی جائیں گی۔ اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر یونس عزیز زہری نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے محسوس کیا کہ مائنز اینڈ منرلز قانون پر سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کو خدشات تھے۔ یہ حرف آخر نہیں کہ جسے تبدیل نہ کیا جاسکے۔ وزیراعلیٰ نے بطور اپوزیشن لیڈر ذمہ داری دی تھی کہ سیاسی جماعتوں، مائن اونرز سے مشاورت کریں۔ ہم نے کانفرنس بلا کر یہ طے کیا تھا کہ جو خدشات ہیں انہیں دور کرنے کے لیے ایکٹ میں ترمیم لائیں گے۔