عمران خان کے حکم پر جنید اکبر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ سے مستعفی
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
بانی پی ٹی آئی نے جنید اکبر کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ سے استعفیٰ دینے کی ہدایت کی تھی، یہ تحریری حکم بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ کے ذریعے پارٹی قیادت تک پہنچایا گیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے راہنما جنید اکبر نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ سے استعفیٰ دے دیا۔ جنید اکبر نے اپنا تحریری استعفیٰ پی ٹی آئی کے چیئرمین گوہر علی خان کے حوالے کیا، انہوں نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی کے دوران متعدد اہم حکومتی محکموں اور منصوبوں کی آڈٹ رپورٹس پر کارروائی کی تھی اور کرپشن کے متعدد کیس اجاگر کئے تھے۔ اس حوالے سے جنید اکبر نے استعفیٰ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ میرے لیے عہدے کوئی اہمیت نہیں رکھتے، پارٹی قائد کا حکم ہوا تو چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان کو استعفیٰ دے دیا۔
علاوہ ازیں بیرسٹر گوہر نے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے ملاقات کی اور پی اے سی کے عہدے سے استعفیٰ پر تبادلہ خیال کیا۔ یاد رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ جنید اکبر کے حوالے سے بانی کے حکم پر عملدرآمد ہو گا۔ بانی پی ٹی آئی نے جنید اکبر کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ سے استعفیٰ دینے کی ہدایت کی تھی، یہ تحریری حکم علیمہ خان کے ذریعے پارٹی قیادت تک پہنچایا گیا تھا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ سے جنید اکبر سے استعفی پی ٹی آئی
پڑھیں:
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے بطور معاون حج پر جانیوالے سرکاری ملازمین کی تفصیلات طلب کرلیں
—فائل فوٹوپارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا جنید اکبر کی زیرِ صدارت اجلاس ہوا جس میں کمیٹی نے ریکارڈ طلب کر لیا کہ کس کس گریڈ کے کتنے افسران کو حج پر بھیجا گیا۔
پی اے سی کے چیئرمین جنید اکبر نے سوال کیا کہ حج کے دوران کتنے اسٹاف کو سعودی عرب بھیجا جاتا ہے؟
سیکریٹری مذہبی امور نے جواب دیا کہ سعودی گائیڈ لائنز کے مطابق 100 حاجیوں پر ایک بندہ معاون ہوتا ہے۔
چیئرمین پی اے سی جنید اکبر خان نے دریافت کیا کہ کیا پولیس اور فوج سے بھی لوگ جاتے ہیں؟
کمیٹی ارکان نے بتایا کہ وزرا، سیکریٹری اور دیگر افسران ہر سال اپنوں کو مفت حج پر بھیجتے ہیں۔
سیکریٹری مذہبی امور نے جواب دیا کہ پولیس کا کوٹہ 20 فیصد رکھا جاتا ہے، ان کا کام وہاں زیادہ ہوتا ہے، 80ء کی دہائی سے جو ٹی اے ڈی اے طے ہے اسٹاف کو وہی ملتا ہے۔
آڈٹ حکام نے بتایا کہ اسٹاف کے لوگ سروس ویزا پر جاتے ہیں، یہ منیٰ اور عرفات نہیں جا سکتے۔
سینیٹر افنان اللّٰہ نے سوال کیا کہ ججز، سیاستدان اور بیوروکریسی سے کتنے لوگ ساتھ جاتے ہیں؟
سیکریٹری مذہبی امور نے بتایا کہ ساتھ جانے والے اسٹاف میں سارے سرکاری ملازم شامل ہوتے ہیں،7 گریڈ سے لے کر 18 گریڈ کے ملازم اسٹاف میں شامل ہوتے ہیں، گزشتہ سال 130 لوگ آرمڈ فورسز سے ساتھ گئے تھے، پچھلے سال 64 ہزار لوگوں نے ٹیسٹ کے لیے اپلائی کیا، جن میں سے 1700 لوگ رکھے گئے، پچھلے سال 18 گریڈ کے 350 افسران کو حاجیوں کے ساتھ بھیجا گیا۔
کمیٹی نے حج پر ساتھ جانے والے تمام گریڈز کے ملازمین کی تفصیلات طلب کر لیں۔