پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، 1200 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
کاروبار کے دوران انڈیکس ایک لاکھ 20 ہزار 67 پوائنٹس کی بلندی پر بھی پہنچا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں کاروباری ہفتے کے دوسرے روز منگل کو ملے جلے رجحان کے بعد تیزی دیکھی گئی، کاروبار کا آغاز 2.3 فیصد اضافے کے ساتھ ہوا تھا۔ بازارِ حصص کا 100 انڈیکس ایک ہزار 278 پوائنٹس کے اضافے سے ایک لاکھ 18 ہزار 575 پر بند ہوا۔ کاروبار کے دوران انڈیکس ایک لاکھ 20 ہزار 67 پوائنٹس کی بلندی پر بھی پہنچا۔ اسٹاک مارکیٹ کے 100 انڈیکس 4 اپریل کو ایک لاکھ 20 ہزار 796 کی بلند ترین سطح پر تھا۔ گزشتہ روز کاروبار کے اختتام پر انڈیکس ایک لاکھ 17 ہزار 279 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انڈیکس ایک ایک لاکھ
پڑھیں:
پاک بھارت کشیدگی میں کمی اور سیز فائر کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج پھر آسمان کو چھونے لگی۔
پاک بھارت کشیدگی میں کمی اور سیز فائر کے بعد ملک کی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہونے لگے ، جس کا عملی مظاہرہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں دیکھا گیا۔ کاروباری ہفتے کے آغاز پر زبردست تیزی دیکھنے میں آئی۔ ہفتے کے پہلے ہی روز مارکیٹ کھلتے ہی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال نظر آیا اور 100 انڈیکس میں 9 ہزار 900 پوائنٹس کا بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اس غیر معمولی اضافے کے بعد 100 انڈیکس 1 لاکھ 17 ہزار 100 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا۔ تاہم انڈیکس میں 5 فیصد اضافے کے بعد کاروبارکوعارضی طورپرروک دیاگیا ۔ یاد رہے کہ جمعہ کو کاروبار کے اختتام پر 100 انڈیکس 1 لاکھ 7 ہزار 174 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔ سیز فائر کے بعد کی صورتحال کو سرمایہ کاروں نے مثبت قرار دیتے ہوئے مارکیٹ میں بھرپور سرمایہ کاری کی، جس سے نہ صرف مارکیٹ کا حجم بڑھا بلکہ ملکی معیشت کے لیے بھی حوصلہ افزا اشارے ملے۔ مارکیٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر خطے میں سیاسی کشیدگی کم ہوتی رہی تو اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا یہ رجحان آئندہ دنوں میں مزید مستحکم ہو سکتا ہے۔ دوسری جانب انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت میں 30 پیسے کمی ریکارڈ کی گئی ہے جس کے بعد ڈالر 281.40 روپے کی سطح پر آ گیا۔ کرنسی ڈیلرز کے مطابق روپے کی قدر میں معمولی بہتری دیکھنے میں آئی ہے، جب کہ فاریکس مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں کمی مرکزی بینک کی پالیسی، درآمدات میں کمی اور ترسیلات زر میں بہتری کے اثرات کا نتیجہ ہو سکتی ہے۔