کراچی: لیاقت آباد میں ڈاکو شہری سے مویشیوں سے بھرا ٹرک چھین کر فرار
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
عید الاضحیٰ قریب آتے ہی قربانی کے جانور چھیننے کی وارداتیں بھی ہونے لگیں۔
کراچی کے علاقے لیاقت آباد سے ملزمان ٹرک چھین کر فرار ہو گئے، ٹرک میں شہری 6 لاکھ روپے مالیت کے 3 جانور لے کر جا رہا تھا۔
پولیس حکام کے مطابق اورنگی ٹاؤن کے رہائشی نعیم قریشی نامی شہری نے بھینس کالونی سے 3 جانور خریدے اور ٹرک میں بھیج دیے۔
کراچی میں قربانی کے جانوروں کی لوٹ مار جاریکراچی میں قربانی کے جانوروں کی لوٹ مار کا سلسلہ جاری ہے، مختلف علاقوں سے کہیں اسلحے کے زور پر اور کہیں چوری کر کے 12 بیل / گائے ہتھیا لیے گئے۔
لیاقت آباد فرنیچر مارکیٹ کے قریب مسلح ملزمان نے ٹرک روکا اور ڈرائیور کو اپنے ہمراہ بٹھا کر ٹرک بھی لے گئے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کچھ ہی دیر بعد ٹرک نیپا فلائی اوور کے قریب سے مل گیا جبکہ جانور غائب تھے۔
واقعے کا مقدمہ نعیم قریشی کی مدعیت میں درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
’جیو نیوز‘ کو سی سی ٹی وی فوٹیجز بھی موصول ہو گئیں جن میں ٹرک کو جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ لیاقت آباد کے قریب ایک شخص ٹرک پر سوار ہوتا ہوا بھی نظر آ رہا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: لیاقت ا باد
پڑھیں:
بھارتی آرمی چیف کا باہمی تضادات اور ذہنی انتشار سے بھرا بیان، عسکری قیادت شدید ذہنی بوکلاہٹ کا شکار
بھارتی آرمی چیف کا باہمی تضادات اور ذہنی انتشار سے بھرا بیان، عسکری قیادت شدید ذہنی بوکلاہٹ کا شکار ہے۔
معرکۂ حق میں بدترین ناکامی اور عالمی سطح پر رسوائی نے بھارتی عسکری و سیاسی قیادت کو شدید دباؤ میں دھکیل دیا ہے، عسکری کمزوریوں، بدترین آپریشنل کارکردگی اور اتمانبھر بھارت کی ناکامیاں دفاعی ڈھانچے کو لاغر ثابت کر چکی ہیں۔
مودی سرکار کی ہندوتوا زدہ سیاسی ذہنیت نے عسکری قیادت پر غیرمعمولی سیاسی دباؤ مسلط کر رکھا ہے، جہاں وہ فلمی طرز کے بیانیے پیش کر کے اپنے آپ کو مہاتما ثابت کرنا چاہتے ہیں۔
ایسی کشمکش میں کبھی تین مہینے بعد سات طیارے مار گرانے کا دعویٰ کر دیا جاتا ہے اور کبھی دہشتگردوں کے ٹھکانے کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا جاتا ہے۔
اسی سلسلے میں بھارتی آرمی چیف نے ایک اور متضاد اور کنفیوژن بھرا بیان دے کر صورتحال کو مزید مضحکہ خیز بنا دیا۔
ایک طرف دعویٰ ہے کہ “ہندوستان نے کچھ اسلحہ استعمال کر کے پاکستان کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا”، دوسری طرف اعتراف یہ ہے کہ “ایسی جنگ جیتنے کے لیے مزید اسلحہ خریدنا پڑے گا”
یہ تضاد بھارتی عسکری قیادت کی بوکلاہٹ، غیرسمجھی اور عدم تیاری کا ثبوت ہے *آپریشن سندور* میں جھوٹی فتح کے ڈھول پیٹنے والے بھارتی آرمی چیف دراصل اپنی خفت مٹانے اور اندرونی انتشار سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
چانکیا ڈیفنس ڈائیلاگ میں جنرل اوپیندر دویدی کا دھمکی آمیز مگر کمزور بیانیہ بھی اسی پریشانی کا اظہار ہے، جس میں وہ اعتراف کرتے ہیں کہ؛ "آپریشن سندور میں تو صرف ٹریلر دکھایا گیا، فلم تو ابھی شروع بھی نہیں ہوئی"
اور پھر بھارتی آرمی چیف اسی سانس میں اپنے دفاعی کمزوریاں کھول کر رکھ دیتے ہیں؛ "کیا ہمارے پاس طویل جنگ کے لیے کافی ساز و سامان اور ہتھیار ہیں ؟ اگر نہیں تو فوری تیاری کی ضرورت ہے"
یہ اعترافات بھارتی فوج کی *کمزور پیشہ وارانہ صلاحیت، نااہل سیاسی قیادت، اور ناکام دفاعی منصوبہ بندی* کے زندہ ثبوت ہیں اور ساتھ ہی اس حقیقت کا اظہار کہ بھارتی عسکری قیادت اس وقت پالیسی، حکمتِ عملی اور تیاری، تینوں محاذوں پر شدید ذہنی انتشار سے گزر رہی ہے۔