ریاض:

سعودی عرب اور امریکا نے 142 ارب ڈالر کے دفاعی معاہدوں پر دستخط کردیے ہیں، جس کے تحت سعودی عرب کو جدید جنگی آلات اور امریکی دفاعی کمپنیوں کی خدمات حاصل ہوں گی۔

وائٹ ہاؤس سے جاری اعلامیے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ سعودی عرب کے دوران میزبان ملک نے امریکا میں 600 ارب ڈالر سرمایہ کاری کا یقین دلایا ہے، جس میں توانائی، دفاعی صنعت، ٹیکنالوجی، گلوبل انفرا اسٹرکچر اور معدنیات شامل ہیں۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ امریکا اور سعودی عرب نے 142 ارب ڈالر کے دفاعی معاہدوں پر دستخط کیے ہیں، جس کے تحت سعودی عرب کو جدید جنگی آلات اور درجنوں امریکی دفاعی کمپنیوں کی خدمات حاصل ہوں گی۔

وائٹ ہاؤس نے مزید بتایا کہ معاہدے کے تحت 5 مختلف شعبوں میں سعودی عرب کو دفاعی برآمدات ہوں گی، جس میں فضائیہ کی صلاحیت میں جدت اور خلائی صلاحیت، میزائل ڈیفنس، میری ٹائم اور کوسٹل سیکیورٹی، بارڈر سیکیورٹی اور بری افواج کی جدت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سسٹم میں جدت لانا شامل ہے۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ معاہدے میں سعودی مسلح افواج کی صلاحیت میں اضافہ کرنے کے لیے تربیت اور تعاون کے ساتھ ساتھ سعودی سروسز اکیڈیمیز اور ملٹری میڈیکل سروسز بھی شامل ہیں۔

وائٹ ہاؤس نے بتایا کہ معاہدہ اس بات کا مظہر ہے کہ سعودی عرب دفاع اور علاقائی سیکیورٹی میں نمایاں سرمایہ کاری کر رہا ہے جو امریکی نظام اور تربیت پر مبنی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ امریکا اور سعودی عرب کے درمیان دیگر شعبوں میں معاہدے ہوئے ہیں اور اس کا مجموعی حجم 600 ارب ڈالر سے زائد ہوگا اور یہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی معاہدوں کی تاریخ کا سب سے بڑا پیکج ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ارب ڈالر

پڑھیں:

امریکا اور چین کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پا گیا

امریکا اور چین نے ایک ایسے تجارتی معاہدہ طے پا جانے کی تصدیق کی ہے جس کا دنیا کو کافی عرصے سے انتظار تھا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکا اور چین کے درمیان ایک نیا تجارتی معاہدہ طے پا گیا ہے جو دونوں عالمی معاشی طاقتوں کے درمیان جاری تجارتی جنگ کو ختم کرنے کی ایک کوشش ہے۔
صدر ٹرمپ نے جمعرات کی شب وائٹ ہاؤس میں ایک تقریب کے دوران کہا کہ ہم نے حال ہی میں چین کے ساتھ معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
تاہم انہوں نے اس معاہدے کی مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔
وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ یہ معاہدہ گزشتہ ماہ جنیوا میں ہونے والے مذاکرات کا تسلسل ہے جہاں دونوں ممالک نے ایک عارضی تجارتی جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا۔
انھوں نے مزید بتایا کہ جنیوا کے بعد لندن میں بات چیت کے مزید دور ہوئے جس کے نتیجے میں ایک “فریم ورک معاہدہ” طے پایا جسے اب باقاعدہ شکل دیدی گئی۔
امریکی وزیر تجارت ہاورڈ لٹنک نے بلومبرگ ٹی وی کو بتایا کہ معاہدے پر دو روز قبل دستخط ہوئے تاہم انھوں نے تفصیلات نہیں بتائیں۔
ادھر چین کی وزارت تجارت نے بھی معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں فریقوں نے فریم ورک کی تفصیلات پر اتفاق کر لیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ چین برآمدی کنٹرول اشیاء کے اجازت نامے قانون کے مطابق منظور کرے گا اور امریکا بھی چین پر عائد کچھ پابندیاں واپس لے گا۔
یاد رہے کہ چین نے اپریل سے امریکا پر عائد نئی تجارتی پابندیوں کے ردعمل میں نایاب معدنیات اور میگنیٹس کی برآمدات معطل کر دی تھیں، جس سے عالمی سطح پر آٹوموبائل، دفاعی، اور سیمی کنڈکٹر صنعتوں کی سپلائی چینز متاثر ہوئی ہیں۔
امریکا نے بھی جوابی پابندی عائد کرتے ہوئے چین کو سیمی کنڈکٹر ڈیزائن سافٹ ویئر اور ہوائی جہازوں سمیت دیگر مصنوعات کی فراہمی روک دی تھی۔
دونوں ممالک کے درمیان ٹیرف جنگ نے بھی عالمی معیشت کے لیے مشکلات کھڑی کردی تھیں تاہم اب غیر یقینی صورت حال کے خاتمے کی امید پیدا ہوگئی۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور بھارت کے درمیان غیر رسمی تجارت عروج پر
  • روس نے بھارت کو S-400 کی ترسیل موخر کردی
  • روس نے بھارت کو ایس-400 میزائل سسٹمز کی ترسیل روک دی، وجہ کی بنی؟
  • ایران اور امریکہ کے درمیان پرامن جوہری پروگرام کے معاہدے کی تفصیلات سامنے آگئیں
  • سعودی عرب نے فلسطین کو 30 ملین ڈالر کی نئی امداد فراہم کردی
  • جوہری پروگرام چھوڑ دو، 30 ارب ڈالر لے لو، ٹرمپ انتظامیہ کی ایران کو پیشکش
  • جنرل ساحر شمشاد مرزا کا دورہ آسٹریلیا
  • امریکا اور چین کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پا گیا
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ٹیکنالوجی میں تعاون بڑھانے پراتفاق
  • سیز فائر کے بعد ایران کو امریکا سے اربوں ڈالر ممکنہ امداد کی امید