غزہ(نیوز ڈیسک)جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس پر اسرائیل کے بد ترین حملے میں 20 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے خان یونس کے یورپی اسپتال کے احاطہ میں 9 بنکر بسٹر بم پھینکے گئے، بم پھٹنے سے کئی مقامات پر زمین پھٹ گئی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیلی حملے میں اب تک 28 فلسطینی شہید جبکہ 70 افراد زخمی بھی ہوئے۔

اسرائیل کی جانب سے زخمیوں کو نکالنے والوں پر بھی بمباری کی گئی، بم حملوں کے باعث اسپتال کے قریب کھڑی بس زمین میں دھنس گئی۔

ترجمان اسرائیلی فوج کے مطابق خان یونس میں حملے میں حماس کے رہنماؤں کو نشانہ بنایا گیا ، حماس رہنما اسپتال کے نیچے زیر زمین کمانڈ اینڈ کنٹرول کمپلیکس میں تھے۔

دوسری جانب فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے یحیٰی سنوار کے بھائی محمد سنوار کو قتل کرنے کی کوشش کی ہے۔

ڈیرہ اسمٰعیل خان میں سیکیورٹی اداروں پر حملے کی منصوبہ بندی ناکام

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

حماس کا مثبت ردعمل: ٹرمپ کا اسرائیل سے غزہ پر بمباری روکنے کا مطالبہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: حماس کے امن منصوبے پر مثبت ردعمل کے بعد ٹرمپ نے اسرائیل سے غزہ پر بمباری روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

خبر رساں اداروں کے مطابق غزہ جنگ پر پیش رفت سامنے آئی ہے جہاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطینی مزاحمتی  تنظیم حماس کے تازہ ردعمل کے بعد اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر غزہ پر بمباری روکے۔

ٹرمپ نے کہا کہ حماس کے مؤقف سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ایک پائیدار امن کے لیے تیار ہے اور ایسے میں مزید حملے صرف صورتحال کو مزید بگاڑنے کا باعث بنیں گے۔ امریکی صدر کے مطابق یرغمالیوں کی فوری اور محفوظ رہائی کے لیے پرامن ماحول ضروری ہے، موجودہ حالات میں ایسا کرنا انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ امن مذاکرات کی باریک تفصیلات پر کام جاری ہے اور یہ معاملہ صرف غزہ تک محدود نہیں بلکہ پورے مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن قائم کرنے کا موقع ہے۔

انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پیغام میں قطر، ترکی، سعودی عرب، مصر، اردن اور دیگر ممالک کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس عمل میں سہولت کاری فراہم کی۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ  یہ ایک بڑا دن ہے اور دنیا امن کے قریب پہنچ رہی ہے۔

اُدھر فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے امریکی صدر کا 20 نکاتی امن منصوبہ بڑی حد تک تسلیم کرلیا ہے۔ تنظیم نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا کے بدلے تمام اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرنے پر راضی ہے۔

مزید برآں حماس نے اشارہ دیا ہے کہ وہ غزہ کی انتظامیہ کو ایک ایسے غیر جانبدار اور آزاد ادارے کے سپرد کرنے پر آمادہ ہے جو فلسطینی ٹیکنوکریٹس پر مشتمل ہو۔

حماس کے مطابق اس ادارے کی تشکیل قومی اتفاق رائے اور عرب و اسلامی دنیا کی حمایت سے ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل نے ٹرمپ کا غزہ پر حملے روکنے کا مطالبہ بمباری میں اُڑا دیا، مزید 66 فلسطینی شہید کر دیئے
  • اسرائیلی فوج نے غزہ میں بمباری مزید تیز کردی، جبری انخلاء کا نیا حکم
  • اسرائیل کے غزہ پر حملے نہ رکے، 24 گھنٹوں میں مزید 66 فلسطینی شہید
  • اسرائیل غزہ پر حملے روک دے، امریکی صدر ٹرمپ
  • حماس کا مثبت ردعمل: ٹرمپ کا اسرائیل سے غزہ پر بمباری روکنے کا مطالبہ
  • غزہ پر اسرائیلی حملے، ایک دن میں 57 فلسطینی جاں بحق
  • غزہ میں مزید 53 فلسطینی شہید، اسرائیلی وزیر دفاع کا آخری الٹی میٹم
  • غزہ پر اسرائیلی حملوں میں شدت آگئی، مزید 77 فلسطینی شہید
  • صمود فلوٹیلا پر حملہ عالمی انسانی اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے، شیری رحمان
  • صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ، وزیراعظم شہباز شریف سمیت عالمی رہنماوں کی مذمت