غزہ(نیوز ڈیسک)جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس پر اسرائیل کے بد ترین حملے میں 20 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے خان یونس کے یورپی اسپتال کے احاطہ میں 9 بنکر بسٹر بم پھینکے گئے، بم پھٹنے سے کئی مقامات پر زمین پھٹ گئی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیلی حملے میں اب تک 28 فلسطینی شہید جبکہ 70 افراد زخمی بھی ہوئے۔

اسرائیل کی جانب سے زخمیوں کو نکالنے والوں پر بھی بمباری کی گئی، بم حملوں کے باعث اسپتال کے قریب کھڑی بس زمین میں دھنس گئی۔

ترجمان اسرائیلی فوج کے مطابق خان یونس میں حملے میں حماس کے رہنماؤں کو نشانہ بنایا گیا ، حماس رہنما اسپتال کے نیچے زیر زمین کمانڈ اینڈ کنٹرول کمپلیکس میں تھے۔

دوسری جانب فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے یحیٰی سنوار کے بھائی محمد سنوار کو قتل کرنے کی کوشش کی ہے۔

ڈیرہ اسمٰعیل خان میں سیکیورٹی اداروں پر حملے کی منصوبہ بندی ناکام

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

اسرائیلی حملے میں شہید صحافی کا عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے والا آخری بیان منظرِ عام پر

غزہ می اسرائیل کی وحشیانہ بمباری میں شہید ہونے والے الجزیرہ کے معروف صحافی کا دل دہلا دینے والا آخری پیغام منظرِ عام پر آ گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ آخری پیغام شہید صحافی انس الشریف کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پوسٹ کیا گیا جو انھوں نے 6 اپریل کو تحریر کیا تھا اور اپنے اہل خانی سے کہا تھا کہ جس دن میری شہادت ہو اسے پوسٹ کردینا۔

انس الشریف نے اپنی وصیت میں کہا کہ اگر میرا یہ پیغام دنیا تک پہنچا تو سمجھ لیا جائے کہ اسرائیل نے مجھے قتل کر کے میری آواز کو خاموش کر دیا۔

انھوں نے مزید لکھا کہ میں جبالیہ کی گلیوں میں آنکھ کھولنے کے بعد سے جوان ہونے تک اپنی قوم کے لیے آواز اور ڈھال بنا رہا۔

انھوں نے غزہ کے بچوں اور بالخصوص اپنی بیٹی "شام" اور بیٹے "صلاح"، والدہ، اور اہلیہ "ام صلاح" کو امت کے سپرد کرتے ہوئے فلسطین کو "امتِ مسلمہ کا تاج" قرار دیتے ہوئے امت کو فلسطین کی حفاظت کی وصیت کی۔

یہ پیغام شہید صحافی کی قربانی، سچائی اور حق گوئی کی گواہی ہے جو دنیا کو یہ یاد دلاتی ہے کہ غزہ صرف ایک زمین کا ٹکڑا نہیں، بلکہ ایک امانت ہے۔

This is my will and my final message. If these words reach you, know that Israel has succeeded in killing me and silencing my voice. First, peace be upon you and Allah’s mercy and blessings.

Allah knows I gave every effort and all my strength to be a support and a voice for my…

— أنس الشريف Anas Al-Sharif (@AnasAlSharif0) August 10, 2025

واضح رہے کہ الشفا اسپتال کے دروازے پر رپورٹںگ کرنے والے الجزیرہ کے صحافی انس شریف اسرائیلی حملے میں اپنے ساتھیوں شمیت شہید ہوگئے تھے۔ یہ اسرائیل کا ایک ٹارگٹڈ حملہ تھا۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں اسرائیلی بمباری جاری، حماس لیڈر کا مصر میں جنگ بندی مذاکرات کے لیے آمد
  • صیہونی افواج کے وحشیانہ حملے میں امداد کے متلاشی مزید 31 افراد سمیت 89 فلسطینی شہید
  • اسرائیل کی غزہ پر بمباری جاری، مزید 11 شہید، جنگ بندی کی کوششوں میں نیا موڑ
  • غزہ: اسرائیلی حملے میں فلسطینی صحافیوں کی ہلاکت کی مذمت
  • اسرائیلی حملے میں شہید صحافی کا عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے والا آخری بیان منظرِ عام پر
  • اسرائیل کا غزہ پر تازہ حملہ، 65 فلسطینی شہید، پاکستان کی شدید مذمت
  • غزہ کے معروف صحافی انس الشریف سمیت الجزیرہ کے 5 ارکان اسرائیلی حملے میں شہید
  • الجزیرہ کے معروف صحافی انس الشریف سمیت 5 ساتھی اسرائیلی حملے میں شہید
  • غزہ میں اسرائیلی بمباری سے مشہور فٹبالر سلیمان عبید سمیت 662 کھلاڑی شہید
  • الجزیرہ کے معروف صحافی اپنے ساتھیوں کے ہمراہ اسرائیل کے ٹارگٹڈ حملے میں شہید