عرب میڈیا کے مطابق خان یونس کے یورپی اسپتال کے احاطے میں اسرائیلی فورسز نے 9 بنکر بسٹر بم پھینک دیئے، جنکے پھٹنے سے کئی مقامات پر زمین پھٹ گئی۔ فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق حملے میں اب تک 16 افراد شہید جبکہ 70 زخمی ہوئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس پر اسرائیل نے بدترین حملہ کیا ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق خان یونس کے یورپی اسپتال کے احاطے میں اسرائیلی فورسز نے 9 بنکر بسٹر بم پھینک دیئے، جن کے پھٹنے سے کئی مقامات پر زمین پھٹ گئی۔ فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق حملے میں اب تک 16 افراد شہید جبکہ 70 زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان کے مطابق خان یونس میں حملے میں حماس کے رہنماؤں کو نشانہ بنایا گیا، حماس رہنماء اسپتال کے نیچے زیرِ زمین کمانڈ اینڈ کنٹرول کمپلیکس میں تھے۔ فلسطینی ذرائع کے مطابق اس حملے میں اسرائیل نے یحییٰ سنوار کے بھائی محمد سنوار کو قتل کرنے کی کوشش کی ہے۔ بم حملوں کے باعث اسپتال کے قریب کھڑی بس زمین میں دھنس گئی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اسپتال کے حملے میں کے مطابق خان یونس

پڑھیں:

اسرائیل کا مغربی کنارے میں بڑے پیمانے پر فلسطینیوں کی بے دخلی کا منصوبہ

قوام متحدہ کے کے مطابق 13 سے 23 جون کے دوران اسرائیلی فوج نے 240 فلسطینی گھروں پر عارضی قبضہ کر کے انہیں فوجی اڈوں اور تفتیشی مراکز میں تبدیل کر دیا، ان گھروں کے مکینوں کو زبردستی بے دخل یا گرفتار کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے مسافر یطا میں 13 فلسطینی بستیوں میں تمام عمارتیں مسمار کرنے کا اعلان کر دیا۔ اقوام متحدہ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ اگر یہ منصوبہ عملی طور پر نافذ کیا گیا تو 500 بچوں سمیت کم از کم 1,200 افراد کو ان کے گھروں سے جبری بے دخل کر دیا جائے گا۔ ادارے کے مطابق 13 سے 23 جون کے دوران اسرائیلی فوج نے 240 فلسطینی گھروں پر عارضی قبضہ کر کے انہیں فوجی اڈوں اور تفتیشی مراکز میں تبدیل کر دیا، ان گھروں کے مکینوں کو زبردستی بے دخل یا گرفتار کیا گیا۔ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے نے بتایا کہ طولکرم اور نور شمس مہاجر کیمپ میں اس ماہ کے دوران تقریباً 100 عمارتیں جن میں زیادہ تر گھر شامل تھے، مسمار کر دی گئیں۔

مقبوضہ بیت المقدس میں 320 فلسطینی باشندے 3 مختلف کمیونٹیوں سے نکالے جانے اور گھروں کی مسماری کے خطرے کا سامنا کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے کہ اسرائیلی اقدامات بین الاقوامی انسانی قوانین، خصوصاً چوتھے جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی کرتے ہیں، جس کے تحت مقبوضہ علاقوں میں جبری منتقلی ممنوع ہے۔ اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اس قسم کی پالیسیاں خطے میں انسانی بحران کو مزید سنگین بنا سکتی ہیں۔ دوسری طرف فلسطینی وزارت صحت نے کہا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی آبادکاروں نے اسرائیلی فوج کی مدد سے ایک گاؤں پر اس وقت حملہ کیا جب لوگ ایک جنازے میں شریک تھے۔

مغربی کنارے کے گاؤں کُفُر مالک کے فلسطینی نوجوانوں نے حملہ آور آبادکاروں اور اسرائیلی فوج کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور انہیں وہاں سے نکلنے پر مجبور کر دیا۔فلسطینی وزارت صحت نے کہا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں 2 الگ الگ واقعات میں 4 افراد جان سے گئے، جن میں ایک 15 سالہ لڑکا بھی شامل تھا جسے اسرائیلی فوجیوں نے گولی ماری۔ قطری نشریاتی ادارے نے رپورٹ کی ہے کہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیل نے دہشت گردی جاری رکھتے ہوئے محصور غزہ میں مزید 70 فلسطینی شہریوں کو شہید کر دیا ہے جن میں بڑی تعداد ان لوگوں کی ہے جو خوراک کی تلاش میں امدادی مرکز کے باہر جمع تھے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی فورسز نے خود پر حملے کے الزام میں اپنے ہی 6 شہری گرفتار کرلیے
  • غزہ میں اسرائیلی حملے تھم نہ سکے، مزید 81 فلسطینی شہید
  • شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی قافلے پر خودکش حملے میں 13 جوان شہید
  • غزہ پر اسرائیل کے وحشیانہ حملے جاری، مزید 72 فلسطینی شہید
  • اسرائیل کا مغربی کنارے میں بڑے پیمانے پر فلسطینیوں کی بے دخلی کا منصوبہ
  • غزہ: 24 گھنٹوں میں 72 شہید، یورپی یونین کے رہنماؤں کا اسرائیلی جنگ فی الفور ختم کرنے کا مطالبہ
  • غزہ میں تازہ اسرائیلی حملوں میں کم از کم 21 فلسطینی ہلاک
  • اسرائیل کی غزہ میں دہشت گردی بڑھ گئی، امداد کے متلاشی 80 فلسطینی شہید
  • غزہ میں اسرائیلی حملے جاری، مزید 78 فلسطینی شہید، امدادی مراکز بھی نشانہ
  • غزہ میں اسرائیلی بربریت کا سلسلہ جاری، مزید 78 فلسطینی شہید ہوگئے