بھارت دوبارہ پاکستان پر حملے کی غلطی نہیں کرے گا، چوہدری پرویزالٰہی
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ بھارت کو افواج پاکستان سے جتنی مار پڑچکی ہے اس کے بعد دوبارہ وہ پاکستان پر حملے کی غلطی نہیں کرے گا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ اگر بھارت نے دوبارہ پاکستان پر حملے کی غلطی کی تو پہلے سے زیادہ مار پڑے گی، بھارت سے کشیدگی کے دوران پوری قوم متحد تھی اور ہمیشہ رہے گی۔
یہ بھی پڑھیں: آپریشن بنیان مرصوص: پاک فوج کے بارے میں عوامی رائے کیا ہے؟
چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ پوری قوم پاک فوج کے ساتھ مل کر لڑی، افواج پاکستان کو سلام پیش کرتا ہوں، ہمارے آپس میں لاکھ اختلاف ہوں دشمن کے مقابلے میں ہم سب ایک ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جتنا بھی پاک افواج کو خراج تحسین پیش کیا جائے وہ کم ہے، بھارت کو جو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، اس میں ان کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں جن کی دعائیں پاک فوج کے ساتھ تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاک فوج نے بھارت کے خلاف شاندار آپریشن، حملوں کی تفصیلات جاری کردیں
ایک سوال کے جواب میں چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ان کا نہیں خیال کہ بھارت دوبارہ پاکستان پر حملہ آور ہوگا، اگر بھارت ایسا کرے گا تو اس کو اس سے زیادہ مارے پڑے گی جتنی اب پڑی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بھارت پاکستان پنجاب پی ٹی آئی جنگ چوہدری پرویز الٰہی سابق وزیراعلیٰ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارت پاکستان پی ٹی ا ئی چوہدری پرویز ال ہی سابق وزیراعلی پاکستان پر پاک فوج
پڑھیں:
بلوچستان میں گولیوں کے زور پر امن قائم کرنیکی سوچ سنگین غلطی ہے، علامہ مقصود ڈومکی
کوئٹہ میں منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ وطن عزیز پاکستان کا المیہ یہ ہے کہ عوام کی مقبول قیادت کو دھاندلی اور بددیانتی کے ذریعے ہروایا اور مصنوعی قیادت کو عوام پر مسلط کیا جاتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ علمائے کرام کو ہر حال میں حق بات کہنی چاہئے۔ اللہ تعالیٰ نے علماء سے یہ عہد لیا ہے کہ وہ ظالم کے ظلم اور مظلوم کی بھوک پر خاموش نہ رہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں جماعت اسلامی بلوچستان کے زیر اہتمام ’’سلگتا بلوچستان اور علمائے کرام کی ذمہ داریاں‘‘ کے عنوان پر منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس میں بلوچستان بھر سے علمائے کرام، ملی یکجہتی کونسل بلوچستان کے رہنماؤں اور مختلف مکاتب فکر کے جید علماء نے شرکت کی۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی صدر علامہ سید ظفر عباس شمسی اور صوبائی جنرل سیکرٹری علامہ سہیل اکبر شیرازی نے خصوصی طور پر شرکت کی۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ بلوچستان میں گولیوں کے زور پر امن قائم کرنے کی سوچ سنگین غلطی ہے۔ وطن عزیز پاکستان کا المیہ یہ ہے کہ عوام کی مقبول قیادت کو دھاندلی اور بددیانتی کے ذریعے ہروایا جاتا ہے۔ انہیں جیلوں میں ڈال کر مصنوعی قیادت کو عوام پر مسلط کیا جاتا ہے۔ ایسے جعلی دو نمبر حکمران جنہیں عوام رد کر چکے ہوتے ہیں۔ علامہ ڈومکی نے مزید کہا کہ بلوچستان اور پاکستان دونوں کو اس وقت آئینی انحراف کا سامنا ہے۔ مقتدر ادارے آئین اور قانون کو پامال کرکے عوامی قیادت کو جیلوں میں ڈال دیتے ہیں، جبکہ بلوچستان کے مسئلے کا حل گزشتہ 70 سال کے زخموں پر مرہم رکھنے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم محب وطن پاکستانی ہیں، افواج پاکستان کے آئینی کردار کا احترام کرتے ہیں۔ بھارتی جارحیت کے مقابلے میں پاک فوج اور فضائیہ نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ مگر سیاسی معاملات میں فوج کی مداخلت آئین کے خلاف ہے جسے ہم تسلیم نہیں کرتے ہیں۔