پاک فضائیہ اور پاک فوج کو جتنا بھی خراج تحسین پیش کیا جائے کم ہے، چودھری پرویز الٰہی
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی صدر و سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ پاک فضائیہ اور پاک فوج کو جتنا بھی خراج تحسین پیش کیا جائے کم ہے۔وہ عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے بات کر رہے تھے، انہوں نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے ساری قوم متحد اور اکٹھی ہے، انہوں نے کہا کہ قوم کو متحد رکھنے کیلئے عمران خان کو باہر لانا ناگزیر ہے۔چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ ملک دشمنی کی بات جہاں ہو گی وہاں ہم سب اکٹھے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمارے اختلافات ہیں اور رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کو جتنی مار پڑ گئی ہے اب وہ دوبارہ حملے کی جرأت نہیں کرے گا، اگر بھارت نے دوبارہ حملہ کیا تو پھر مار پڑے گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
ایران کی دلیری و جراتمندی قابل تحسین ہے، میرواعظ عمر فاروق
میرواعظ کشمیر نے کہا کہ مشرق وسطیٰ اور دنیا میں امن کو اس وقت تک خطرہ لاحق رہے گا جب تک فلسطینی عوام کے دیرینہ مسئلے کو حل نہیں کیا جاتا اور انہیں انصاف نہیں ملتا۔ اسلام ٹائمز۔ میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق نے مشرق وسطیٰ میں ایران اسرائیل جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے جس حوصلے اور دلیری سے مسلط کی گئی جارحیت اور جنگ کا سامنا کیا وہ قابل ستائش ہے۔ انہون نے کہا کہ ایرانی قیادت نے جس بردباری سے اس بحران کو سنبھالا، وہ ایک ذمے دار ریاست کی نشانی ہے جو اپنے اور خطے کے امن کو ترجیح دیتی ہے۔ مرکزی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ سے خطاب کرتے ہوئے میرواعظ کشمیر نے کہا کہ مشرق وسطیٰ اور دنیا میں امن کو اس وقت تک خطرہ لاحق رہے گا جب تک فلسطینی عوام کے دیرینہ مسئلے کو حل نہیں کیا جاتا اور انہیں انصاف نہیں ملتا۔ میرواعظ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں جاری نسل کشی جہاں روزانہ 70 سے زیادہ بے گناہ شہری، جن میں بچے، خواتین، معذور افراد وغیرہ شامل ہیں، اسرائیلی بمباری کا نشانہ بن کر شہید ہو رہے ہیں۔
انہوں نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس بربریت کی وجہ سے برداشت کی تمام حدیں پار ہو چکی ہیں۔ بھوک اور پیاس سے مجبور امداد کے متلاشیوں پر بمباری کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اتنا تکلیف دہ اور شرمناک ہے کہ بیان نہیں کیا جا سکتا اور دنیا خاموش تماشائی بن کر دیکھ رہی ہے جیسے انہیں اس کی کوئی پرواہ ہی نہیں۔ میرواعظ نے سوالیہ انداز میں کہا "کیا ان حالات میں واقعی کوئی حقیقی امن ممکن ہے جب ایک قوم کو ایسی سفاکیت اور محرومی کا سامنا ہو"۔ محرم الحرام کے حوالہ سے میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ آج جب کہ نیا اسلامی سال شروع ہو رہا ہے، میں مسلم ممالک سے اپیل کرتا ہوں کہ امت مسلمہ کو درپیش اس سب سے بڑے چیلنج کے خلاف متحد ہوں، فلسطین میں جاری نسل کشی کو روکنے کے لئے کھڑے ہوں اور فلسطینی عوام کے حقوق کی بحالی اور خطے میں پائیدار امن کے لئے عملی اقدامات کریں کیونکہ اسلامی تعلیمات کے مطابق یہ ان کا اخلاقی فرض ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ اس شدید آزمائش میں اپنے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کے صبر و حوصلے کو سلام پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم پورے اخلاص سے اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ انہیں اس ظلم و بربریت سے نجات دے اور ان کو ان کا وطن واپس عطا فرمائے۔ انہوں نے کہا کہ درپیش چیلنجوں کا حل حقیقی اتحاد، اسلامی اقدار کی تجدید اور ایک امت بن کر کھڑے ہونے میں ہے۔ اس موقع پر میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق نے نئے اسلامی سال کے آغاز پر امت مسلمہ کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر کے عوام کو دلی مبارکباد پیش کی اور اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ نیا سال مسلمانوں کے لئے امن، اتحاد اور قوت کا سال ثابت ہو اور اللہ تبارک و تعالیٰ مظلوموں کی حفاظت فرمائے، ہمارے رہنماوں کو راست بازی کی ہدایت دے اور ہمیں درپیش چیلنجوں کا مل کر مقابلہ کرنے کی ہمت اور حوصلہ عطا فرمائے۔