یورپی ملک سلوینیا نے نیتن یاہو پر سفری پابندیاں عائد کردیں
اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
یورپی ملک سلووینیا نے اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو پر سفری پابندی عائد کرنے کا اعلان کردیا۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق سلووینیا نے گزشتہ سال باضابطہ طور پر فلسطین کو تسلیم کیا تھا اور رواں سال جولائی میں اسرائیلی کابینہ کے دو دائیں بازو کے وزرا پر بھی پابندی لگا دی تھی۔
سلووینیا کی وزارتِ خارجہ کی اسٹیٹ سیکرٹری نیوا گراشچ نے کہا ’اس اقدام کے ذریعے سلووینیا بین الاقوامی قانون، انسانی حقوق کی اقدار اور ایک اصولی و مستقل خارجہ پالیسی کے عزم کی تصدیق کرتا ہے۔
سلووینیا نے اگست میں اسرائیل کو اسلحے کی فروخت پر پابندی لگائی تھی اور اسرائیلی زیرِ قبضہ فلسطینی علاقوں میں تیار کی جانے والی اشیا کی درآمد پر بھی پابندی عائد کی تھی۔
نیوا گراشچ کے مطابق حکومت نے نیتن یاہو کے خلاف کارروائی اس لیے کی ہے کیونکہ ان پر عالمی عدالتِ انصاف میں غزہ میں جنگی جرائم کے ارتکاب کا الزام ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’اس فیصلے کے ذریعے حکومت اسرائیل کو ایک واضح پیغام دے رہی ہے کہ سلووینیا بین الاقوامی عدالتوں کے فیصلوں اور انسانی قوانین پر مکمل عملدرآمد کی توقع رکھتا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
غزہ میں مکمل نسل کشی ہو رہی ہے جس کے مرتکب نیتن یاہو ہیں : ترک صدر
غزہ میں مکمل نسل کشی ہو رہی ہے جس کے مرتکب نیتن یاہو ہیں : ترک صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 23 September, 2025 سب نیوز
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوآن نے کہا ہے کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ واضح اجتماعی نسل کشی ہے اور اس کے مرتکب اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو ہیں۔ یہ بات ترک خبر رساں ایجنسی “انادولو” نے آج منگل کے روز بتائی۔
امریکی ٹی وی فاکس نیوز کو اانٹرویو میں ترک صدر کا کہنا تھا کہ “اس کا کوئی اور مطلب نہیں، یہ مکمل نسل کشی ہے اور اس کے پیچھے نیتن یاہو کھڑے ہیں۔”
صدر نے کہا “نیتن یاہو نے ایک وحشیانہ قتلِ عام کیا ہے، جس میں ہزاروں افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ اور ہم ترکیہ میں اس نسل کشی کی ہر شکل کی مکمل مخالفت کرتے ہیں۔”
اردوآن نے بتایا کہ غزہ میں 1.25 لاکھ سے زیادہ زخمی ہیں، جن میں سے کئی کو علاج کے لیے ترکیہ منتقل کیا گیا ہے۔
جب ترک صدر سے پوچھا گیا کہ کیا حماس قیدیوں کو رہا کر سکتی ہے، تو اردوآن نے جواب دیا “یہ غلط ہے کہ سارا الزام صرف حماس پر ڈالیں۔ نیتن یاہو کے افعال کو کیسے نظر انداز کریں؟”
ایردوآن نے مزید کہا کہ اپنے خطابوں میں وہ متعدد تصاویر دکھا چکے ہیں، جو غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتائج واضح کرتی ہیں۔
صدر اردوآن نے یہ بھی کہا کہ “کیا یہ کہا جا سکتا ہے کہ حماس ہتھیاروں کے لحاظ سے اسرائیل سے مضبوط ہے؟ یہ نا ممکن ہے۔ اسرائیل اپنی طاقت کا بے دریغ استعمال کر رہا ہے، 7 سے 70 سال کی عمر کے لوگوں پر، خواہ وہ بچے ہوں، عورتیں ہوں یا بزرگ”۔
غزہ میں انسانی بحران ختم کرنے کے حوالے سے سوال پر ترک صدر کا کہنا تھا کہ “یاد رکھیں، صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ ختم کریں گے۔ کیا ختم ہوئی؟ نہیں، ابھی بھی جاری ہے۔ اسی طرح انھوں نے کہا کہ غزہ کی جنگ ختم کریں گے، کیا ختم ہوئی؟ نہیں”۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرایمان مزاری ایڈووکیٹ اور ان کے شوہر ہادی علی چھٹہ کو راہداری ضمانت مل گئی ایمان مزاری ایڈووکیٹ اور ان کے شوہر ہادی علی چھٹہ کو راہداری ضمانت مل گئی سعودی عرب کے مفتی اعظم، شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل الشیخ انتقال کر گئے اسحاق ڈار کی عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں، علاقائی صورتحال، دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال فلسطین کو ریاست تسلیم نہ کرنے پر اٹلی میں ہنگامے پھوٹ پڑے، 60 اہلکار زخمی سپیکر قومی اسمبلی کا سینئر صحافی مظہر اقبال کے انتقال پر اظہار تعزیت جی ایچ کیو حملہ کیس: عمران خان کی فوٹیج دینے، ٹرائل روکنے کی درخواستیں خارجCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم