لاہور میں خطاب میں تحریک بیداری کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ثالثی کرنیوالے ممالک دراصل اسرائیل کے مفادات کے محافظ بن چکے ہیں، پاکستان میں غزہ کے قاتل ریاستوں کے وسیع مفادات موجود ہیں، اسرائیلی درندگی اب کسی حد و قید کی پابند نہیں رہی اور اس نے غزہ پر مکمل قبضے کا اعلان کرکے اپنے مکروہ اور شیطانی عزائم کو بے نقاب کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے لاہور میں خطاب میں عالم اسلام، خصوصاً پاکستان کے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ ایک بار پھر آتش و آہن کی لپیٹ میں ہے، اسرائیلی درندگی اب کسی حد و قید کی پابند نہیں رہی اور اس نے غزہ پر مکمل قبضے کا اعلان کرکے اپنے مکروہ اور شیطانی عزائم کو بے نقاب کر دیا ہے۔ اس قبضے کی عسکری تیاری مکمل ہو چکی ہے، جبکہ تمام بین الاقوامی معاہدات، جنگ بندی کی کوششیں اور اقوامِ متحدہ کی قراردادیں کھلم کھلا نظرانداز کی جا رہی ہیں، وہ قوتیں جو ثالثی کا دعویٰ کرتی رہی ہیں، درحقیقت اسرائیلی مفادات کی محافظ بن چکی ہیں اور انہوں نے فلسطینی مزاحمت کو کمزور کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
 
انہوں نے اس موقع پر واضح کیا کہ موجودہ عالمی سازش میں سب سے سنگین غداری سعودی عرب، مصر اور ترکی جیسے ممالک نے کی ہے، ان کی قیادتیں اسرائیل کی راہ ہموار کرنے میں اس کیساتھ کھڑی ہو چکی ہیں۔ ان کیساتھ قطر، متحدہ عرب امارات، اردن اور دیگر خلیجی ریاستیں بھی شریکِ جرم ہیں، جو بطور معاون، فلسطینی نسل کشی میں بالواسطہ شریک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج پوری دنیا میں مختلف خطوں میں مصنوعی بحران اور تنازعات پیدا کیے جا رہے ہیں تاکہ غزہ پر ہونیوالے مظالم سے توجہ ہٹائی جا سکے۔ فلسطینی مزاحمت، خصوصاً "طوفان الاقصیٰ" نے جو عالمی بیداری اور ضمیر کو جھنجھوڑا تھا، اسے زائل کرنے کیلئے بین الاقوامی سطح پر ایک منظم مہم جاری ہے۔ یوکرین کا تنازعہ، بھارت کی پشت پناہی اور دیگر شورشیں اسی مہم کا حصہ ہیں تاکہ اسرائیل کو موقع ملے کہ وہ آخری حل یعنی فلسطینی قوم کا مکمل خاتمہ پورا کر سکے۔
 
علامہ جواد نقوی نے کہا کہ اسرائیل کو نیتن یاہو جیسے نسل پرست اور فاشسٹ قیادتیں درندوں کی طرح استعمال کر رہی ہیں، جنہیں ٹرمپ جیسے فسطائی عناصر کی پشت پناہی حاصل ہے، فلسطینی بچے، خواتین، بزرگ ہر روز شہید کیے جا رہے ہیں۔ خیمہ بستیاں ملبے کا ڈھیر بن چکی ہیں۔ زندگیاں مفلوج ہو چکی ہیں۔ یہ ایک کھلی نسل کشی ہے، جو نام نہاد عالمی برادری، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے اداروں کی خاموشی میں جاری ہے۔ پاکستان سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان خائن اور قاتل ریاستوں کے پاکستان میں ہزاروں سیاسی، تجارتی، تعلیمی، عسکری اور ثقافتی مفادات ہیں۔ اگر پاکستان صرف ان مفادات پر ضرب لگانے کا فیصلہ کر لے تو فلسطینی مظلوموں کو فوری ریلیف پہنچایا جا سکتا ہے۔ مگر افسوس، ہماری حکومتیں ہمیشہ کمزور، مفاد پرست اور سامراجی ایجنڈے کی تابع رہی ہیں۔ موجودہ حکومت تو مکمل بے بسی اور دباؤ کا شکار ہے۔
 
علامہ جواد نقوی نے کہا کہ لہٰذا اب یہ فریضہ عوام کے کندھوں پر ہے وہ عوام جو خود کو "آزاد" اور باوقار سمجھتے ہیں، جو غلامی کو رد کرتے ہیں، جن کے سینوں میں فلسطین کا درد اور امتِ رسولؐ کی غیرت بیدار ہے، اب وقت آ گیا ہے کہ ان خائن ریاستوں کے تجارتی، ثقافتی اور سیاسی مفادات کیخلاف ایک فیصلہ کن عوامی بائیکاٹ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کی جنگ صرف فلسطین کی جنگ نہیں، یہ حق اور باطل، مظلومیت اور استکبار، اسلام اور استعمار کے درمیان آخری معرکہ ہے، اگر ہم آج بھی خاموش رہے تو تاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی، اور روزِ محشر خدا کے حضور ہمارا کوئی عذر قابلِ قبول نہ ہوگا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جواد نقوی نے کہا کہ انہوں نے رہی ہیں چکی ہیں اور اس

پڑھیں:

ذکر امام حسین (ع) سنت رسول (ص) اور عظیم عبادت ہے، علامہ مقصود ڈومکی

سکھر میں مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ ذکر امام حسین (ع) اور مجالس عزاء کو جرم قرار دیکر عزاداروں کیخلاف وسیع پیمانے پر ایف آئی آرز درج کرنا نہ صرف شرمناک عمل ہے، بلکہ آئین پاکستان اور انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ ذکر امام حسین علیہ السلام سنت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور عظیم عبادت ہے۔ ذکر حسین علیہ السلام کو جرم قرار دے کر ایف آئی آرز درج کرنا شرمناک عمل اور آئین پاکستان سے بغاوت ہے۔ پنجاب حکومت عزاداروں کے خلاف جعلی مقدمات کا اندراج بند کرے۔ یہ بات انہوں نے سکھر میں سالانہ مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ اہل بیت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میدان کربلا میں دین اسلام کی بقا کے لئے جو عظیم قربانی پیش کی، وہ تاریخ انسانی میں بے مثال ہے۔ کربلا ہر دور کے انسان کے لئے مشعل راہ اور نظام حیات ہے۔ عصر حاضر میں کربلا کے پیروکار یزید وقت کے سامنے سینہ سپر ہیں۔ ان کی شجاعت اور استقامت نے دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے پنجاب حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے امام حسین علیہ السلام کی عزاداری اور مجالس عزاء کے خلاف ظالمانہ ایس او پیز اور بے جا رکاؤٹیں ناقابل قبول ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں عزاداروں کے خلاف وسیع پیمانے پر مقدمات کے اندراج کا آغاز انتہائی تشویشناک ہے۔

علامہ ڈومکی نے کہا کہ پنجاب حکومت ابن زیاد اور عمر سعد کے نقش قدم پر چلنے سے گریز کرے۔ ذکر امام حسین علیہ السلام اور مجالس عزاء کو جرم قرار دے کر عزاداروں کے خلاف وسیع پیمانے پر ایف آئی آرز درج کرنا نہ صرف شرمناک عمل ہے، بلکہ آئین پاکستان اور انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجالس، جلوس اور عزاداری امام حسین علیہ السلام عظیم عبادت ہے، اور ہم کسی صورت بھی اس ظلم اور جبر کو قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ علماء، خطباء اور ذاکرین کو چاہئے کہ پنجاب میں جاری اس مجرمانہ اور ظالمانہ رویے کے خلاف آواز بلند کریں۔ انہوں نے کہا کہ مجالس عزاء کے خلاف مقدمات کا اندراج آئین پاکستان سے بغاوت اور بنیادی انسانی و شہری حقوق پر حملہ ہے۔ وفاقی حکومت کے ایک وزیر کی جانب سے جاری کردہ خط، جس میں وزیراعظم پاکستان کو متوجہ کیا گیا ہے کہ عزاداری کے خلاف مقدمات حقوق انسانی کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے کروڑوں شیعہ سنی مسلمان عاشقان اہل بیت اور عزادار اپنے آئینی، قانونی اور مذہبی حق کا ہر فورم پر دفاع کریں گے، اور عزاداری سیدالشہداء علیہ السلام کے راستے میں کھڑی کی گئی ہر رکاؤٹ کو مسترد کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ذکر امام حسین (ع) سنت رسول (ص) اور عظیم عبادت ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  • اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت
  • ابراہم اکارڈ، امن کی دستک یا مفادات کا نیا جال؟
  • سائنسدانوں کی مصنوعی انسانی ’ڈی این اے‘ بنانے کی کوشش، بڑا تنازعہ کھڑا ہوگیا
  • غزہ میں 3,77,000 فلسطینیوں کی گمشدگی: ایک ایسا بحران جسے دنیا نظرانداز کررہی ہے، رپورٹ
  • محرم امن و محبت اخوت اور صبر و تحمل کا مہینہ ہے، علامہ حسن ظفر نقوی
  • باطنی نفس کے ساتھ جہاد بیرونی دشمن سے جہاد سے بھی برتر اور دشوار تر ہے، علامہ شہنشاہ نقوی
  • مالی بحران: پاکستان ٹیم کی پرو ہاکی لیگ میں شرکت غیر یقینی کا شکار
  • ۔2030ء تک 60 فیصد بجلی قابل تجدید ذرائع سے پیدا کی جائیگی، وزیر توانائی
  • بھارتی لنگور سرحد پار کرکے پاکستان پہنچ گیا، بہاولنگر چڑیا گھر منتقل