بیروزگاروں کی سنی گئی :ملک بھر میں ہزاروں سرکاری نوکریاں
اشاعت کی تاریخ: 16th, November 2025 GMT
ویب ڈیسک: وزارت منصوبہ بندی نے اعلان کیا ہے کہ اگلے پانچ سے سات سال کے دوران پاکستان بھر میں 95ہزار سے زائد روزگار کے مواقع پیدا کیے جائیں گے۔
یہ ملازمتیں ملک بھر میں مختلف شعبوں میں جاری بڑے ترقیاتی منصوبوں کے نفاذ سے پیدا ہوں گی۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق سینٹرل ڈیویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے صرف اکتوبر 2025میں 12ترقیاتی منصوبے منظور کیے۔
منصوبے توانائی، پانی، زراعت، حکومت، صحت، تعلیم اور دیگر اہم شعبوں سے متعلق ہیں اور قومی ترقی کی وسیع ترجیحات کی عکاسی کرتے ہیں۔
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں عالمی مارکیٹ میں قیمتوں کے تناسب سے رد و بدل ہو گیا
وزارت منصوبہ بندی نے مزید تصدیق کی کہ چھ بڑے ترقیاتی منصوبے حتمی منظوری کے لیے ایکنک کو بھیج دیے گئے ہیں۔
ان منصوبوں سے تخمینہ لگایا گیا ہے کہ فوری طور پر 2501نئی ملازمتیں پیدا ہوں گی۔
حکومت نے پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام کے 1000ارب روپے کے بجٹ میں سے پہلے چار ماہ کے دوران 330ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دی ہے۔
اکتوبر تک وزارت منصوبہ بندی نے 33فیصد فنڈز جاری کر دیے تھے اور اس عرصے میں 134ارب روپے سے زائد مختلف شعبوں میں استعمال کیے گئے۔
گرین شرٹس آج روایتی حریف کو کرکٹ سکھانے کے لئے میدان میں آئیں گے
یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ ملک میں ترقیاتی منصوبوں کے نفاذ سے ملازمت کے مواقع پیدا کرنے کی تیز رفتار کوششیں جاری ہیں۔
مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری سے قومی معیشت کو تقویت مل رہی ہے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
آئندہ 5 سے 7 سال میں 95 ہزار سے زائد روزگار کے مواقع پیدا ہونے کا امکان
ویب ڈیسک : وزارت منصوبہ بندی نے آئندہ 5 سے 7 سال میں 95 ہزار سے زائد روزگار کے مواقع پیدا ہونے کا امکان ظاہر کردیا۔
وزارت منصوبہ بندی کی جانب سےجاری دستاریز کےمطابق روزگار کے موقع ترقیاتی منصوبوں پر عملدر آمد سےپیدا ہونگے،اکتوبر 2025 میں سی ڈی ڈبلیو پی نے 12 ترقیاتی منصوبےمنظورکئے، منصوبوں کا تعلق توانائی،پانی،زراعت، گورننس،صحت،تعلیم سمیت دیگر شعبوں سےہیں، 6 بڑے ترقیاتی منصوبے ایکنک کو بھجوا دیئے گئے۔
ویلڈن گرین شرٹس۔تھینک یو سری لنکا;چئیرمین پی سی بی محسن نقوی
دستاویز کےمطابق بڑے منصوبوں سے 2 ہزار 501 فوری نئی نوکریاں پیدا ہونے کا امکان ہے،4 ماہ میں پی ایس ڈی پی کے 1000 ارب میں سے 330 ارب کے اجراء کی منظوری دی گئی،وزارت منصوبہ بندی نے اکتوبر تک 33 فیصد فنڈز جاری بھی کردیئے،اس دوران 134 ارب روپے سے زائد کے فنڈز استعمال کئے گئے،انفراسٹرکچر کے 626 ارب کےبجٹ میں سے اکتوبر تک 46 ارب خرچ ہوئے،ٹرانسپورٹ اور مواصلات کیلئے مختص333 ارب میں سے 25 ارب 93 کروڑ خرچ ہوئے،4 ماہ کے دوران انرجی سیکٹر کا ترقیاتی خرچ 2.54 ارب روپے رہا۔
پاکستان نے سری لنکا کو ہرا دیا
دستاویز کےمطابق انرجی سیکٹر کیلئے رواں مالی سال 122.65 ارب روپے مختص ہیں،فزیکل پلاننگ اور ہاؤسنگ کیلئےمختص 72.73 ارب میں سے 4.69 ارب خرچ ہوئے،پانی کیلئے مختص 97.9 ارب میں سے 12.95 ارب روپے استعمال ہوچکے،رواں مالی سال سوشل سیکٹر کیلئے 169 ارب روپےمختص کئے گئے ہیں،ایچ ای سی سمیت تعلیم کیلئے 60.75 ارب میں سے 8.97 ارب خرچ ہوئے۔
صحت و غذائیت کیلئے 16.84 ارب روپے کی گرانٹ میں سے صرف 14 کروڑ خرچ ہوئے،گورننس سیکٹر کیلئے 11.17 ارب مختص، 4ماہ میں 65 کروڑ کے اخراجات ہیں،سائنس و ٹیکنالوجی کیلئے مختص 37.59 ارب میں سے 1.69 ارب استعمال ہوئے،فارن فنڈڈ منصوبوں کیلئے مختص 25 ارب میں سے 4ماہ میں 6.3 ارب خرچ ہوئے۔
بھارتی کرکٹر کا خاتون کے خلاف ہراسمنٹ کا مقدمہ