عام شہریوں کو ہراساں کرنے اور بلاجواز گرفتاریوں کا مقصد علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول پیدا کرنا اور اختلاف رائے کو دبانا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے سرینگر سمیت مختلف علاقوں میں گھروں پر چھاپوں اور محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھا۔ ذرائع کے مطابق بھارتی فورسز کے اہلکار وادی کشمیر کے مختلف علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی پرتشدد کارروائیوں کے دوران زبردستی رہائشی گھروں میں گھس جاتے ہیں اور خواتین اور بچوں سمیت مکینوں کو ہراساں اور تشدد کا نشانہ بناتے ہیں اور بے گناہ نوجوانوں کو بلاجواز گرفتار کرتے ہیں جبکہ زمینوں اور بینکوں کی اہم دستاویزات، موبائل فون، لیپ ٹاپ اور دیگر ڈیجیٹل آلات ضبط کر لیتے ہیں جس سے لوگ پریشان اور عدم تحفظ کا شکار ہو جاتے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق بھارتی فورسز کے اہلکار گھروں پر چھاپوں اور تلاشی کارروائیوں کے دوران گھریلو سامان کی توڑ پھوڑ کرتے اور قیمتی اشیاء لوٹ لیتے ہیں۔ عام شہریوں کو ہراساں کرنے اور بلاجواز گرفتاریوں کا مقصد علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول پیدا کرنا اور اختلاف رائے کو دبانا ہے۔ یہ کارروائیاں عام کشمیریوں کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک کرنے اور تلاشی کارروائیوں کے بہانے ان کی زندگیوں میں خلل ڈالنے کی دانستہ کوششوں کی عکاسی کرتی ہیں۔سرینگر میں جن لوگوں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے ان میں نور محمد شیخ، وسیم طارق، انجم یونس، بلال احمد لون، فیضیاب شوکت دیوانی، بلال لون، منظور تولا، محمد ایوب ڈار، مشتاق احمد، ظہور احمد بٹ اور فردوس احمد ڈار شامل ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اور تلاشی

پڑھیں:

بھارت پاکستانی سفارت کاروں کو ہراساں کرنے لگا، برداشت نہیں کرینگے، دفتر خارجہ

اطلاعات کے مطابق ہائی کمیشن کے افسران سے زبردستی رہائشی گھر بھی خالی کروائے جارہے ہیں اور انہیں پانی اور اخبارات کی فراہمی بھی روک دی گئی ہے، پاکستان نے ان اقدامات کو ویانا کنونشن کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے معاملہ بھارتی حکومت کے ساتھ باضابطہ طور پر اٹھا لیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت ایک بار پھر سفارتی آداب بھول گیا، نئی دہلی میں پاکستانی سفارت کاروں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ جبکہ ہائی کمیشن کے افسران سے زبردستی رہائشی گھر بھی خالی کروائے جارہے ہیں، انہیں پانی اور اخبارات کی فراہمی بھی روک دی گئی ہے، نئی دہلی میں تعینات پاکستانی سفارت کاروں اور ان کے اہل خانہ کو مشکلات کا سامنا ہے۔ ذرائع کے مطابق نئی دہلی میں پاکستانی سفارت کاروں اور فیملیز کے ویزوں کے اجرا میں مسلسل تاخیر کی جارہی ہے، بعض کیسز میں 17 ویزوں پر 4 سے 5 ماہ کی تاخیر ہوئی ہے۔

اطلاعات کے مطابق ہائی کمیشن کے افسران سے زبردستی رہائشی گھر بھی خالی کروائے جارہے ہیں اور انہیں پانی اور اخبارات کی فراہمی بھی روک دی گئی ہے، پاکستان نے ان اقدامات کو ویانا کنونشن کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے معاملہ بھارتی حکومت کے ساتھ باضابطہ طور پر اٹھا لیا ہے۔ دوسری جانب دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ سفارتی آداب اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور میں اسکول کی بچیوں کو ہراساں کرنے کا انکشاف
  • امریکا کا بی ایل اے اور ٹی ٹی پی کیخلاف کارروائیوں میں پاکستان کا ساتھ دینے کا فیصلہ
  • سرکاری حج اسکیم کے تحت درخواستوں کی وصولی کا سلسلہ جاری
  • بھارتی سپانسرڈ دہشتگردوں کو ہلاک کرنے پر سکیورٹی فورسز کو سلام پیش کرتا ہوں، سپیکرقومی اسمبلی
  • بھارت پاکستانی سفارت کاروں کو ہراساں کرنے لگا، برداشت نہیں کرینگے، دفتر خارجہ
  • نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کا پانی بند، سفارتکاروں کو ہراساں کیا جانے لگا
  • نئی دہلی میں پاکستانی سفارتکاروں کو ہراساں کیا جانے لگا، گھروں کو خالی کرنے کا حکم 
  • بھارت ایک بار پھر سفارتی آداب بھول گیا، پاکستانی سفارتکاروں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری
  • نئی دہلی میں پاکستانی سفارتکاروں کو ہراساں کیا جانے لگا، گھر چھوڑنے کا حکم
  • اترکاشی سانحہ: مودی حکومت کی نااہلی اور فوجی نقصانات چھپانے کی کوششیں بے نقاب