چین اور کولمبیا کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 45 سال مکمل ہو رہے ہیں، چینی صدر
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
چین اور کولمبیا کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 45 سال مکمل ہو رہے ہیں، چینی صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 14 May, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چین کے صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ کےعظیم عوامی ہال میں چائنا- سی ای ایل اے سی فورم کے چوتھے وزارتی اجلاس میں شرکت کے لئے آنے والے کولمبیا کے صدر گسٹووا پیٹرو سے ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں کی موجودگی میں دونوں ممالک نے “بیلٹ اینڈ روڈ کی مشترکہ تعمیر میں ترقی اور تعاون کی منصوبہ بندی” کے معاہدے پر دستخط کیے۔
بدھ کے روزشی جن پھنگ نے کہا کہ اس سال چین اور کولمبیا کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 45 سال مکمل ہو رہے ہیں ۔ چین کولمبیا کے ساتھ مل کر دونوں ممالک کے اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید ترقی دینے کی خواہش رکھتا ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ کولمبیا کے باقاعدہ “بیلٹ اینڈ روڈ” کے اعلی معیار کی مشترکہ تعمیرمیں شامل ہونے کے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دونوں ممالک کے تعاون کو بہتر بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے 45 سالہ سفارتی تعلقات کی تقریبات کو کامیابی کے ساتھ منعقد کرنا چاہیے، تعلیم، ثقافت، سیاحت وغیرہ کے شعبوں میں تعاون کو مضبوط کرنا چاہیے، ثقافتی تبادلوں کو بڑھانا چاہیے اور دونوں ممالک کی دوستانہ عوامی حمایت کی بنیاد کو مستحکم کرنا چاہیے۔
صدر شی نے کہا کہ چین کولمبیا سمیت لاطینی امریکی ممالک کے ساتھ مل کر چین-لاطینی امریکا ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو مزید مستحکم کرنے اور دونوں ممالک کے عوام کی خوشحالی کو مزید بہتر بنانے کے لئے تیار ہے۔کولمبیا کے صدر گسٹووا پیٹرو نے کہا کہ کولمبیا چین کے ساتھ تعلقات کو مزید بڑھانے کی توقع رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کولمبیا بین الاقوامی عدل و انصاف کے دفاع اور ترقی پذیر ممالک کے مشترکہ مفادات کی حفاظت کے لئے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے ۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرحکومت کی بھارتی حملوں سے ہونے والے نقصانات کی رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان چین نے لاطینی امریکہ کی ترقی کو سپورٹ کرنے کے لیے 20 اقدامات کا اعلان کیا ہے، چینی وزیر خارجہ پانچ اہم منصوبے” چین – لاطینی امریکہ ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو مزید مضبوط بنائیں گے، چینی میڈیا چینی ریاستی کونسل کے ٹیرف کمیشن کی جانب سے امریکی درآمدات پر اضافی ٹیرف میں ایڈجسٹمنٹ کا اعلان چین کی خاتون اول اور برازیل کی خاتون اول کا چائنا نیشنل گریٹ تھیٹر کا دورہ عاطف اکرام شیخ کی نئے مینوفیکچررز کے ریفنڈ کلیمز کو ای آر ایس اور فاسٹر سسٹم پر منتقل کرنے کی تجویزCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سفارتی تعلقات کولمبیا کے
پڑھیں:
تجارتی محاذ پر برف پگھل گئی:امریکا اور چین کے درمیان تاریخی معاہدہ طے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن / بیجنگ: دنیا کی دو بڑی معاشی طاقتوں امریکا اور چین نے کئی مہینوں پر محیط تجارتی کشیدگی کے بعد بالآخر ایک نئے تجارتی معاہدے پر دستخط کر لیے ہیں، جس کی تصدیق دونوں ممالک کی اعلیٰ قیادت نے علیحدہ علیحدہ بیانات میں کی ہے، جسے عالمی منڈیوں میں استحکام کی امید کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کی شب وائٹ ہاؤس میں ایک خصوصی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے حال ہی میں چین کے ساتھ ایک نئے تجارتی معاہدے پر دستخط کیے ہیں جو دونوں ملکوں کے درمیان جاری کشیدگی کو کم کرنے کی بڑی پیش رفت ہے،تاہم انہوں نے معاہدے کی تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔
خبر رساں اداروں کے مطابق اس حوالے سے وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ یہ معاہدہ دراصل گزشتہ ماہ جنیوا میں ہونے والے مذاکرات کا تسلسل ہے، جہاں امریکا اور چین کے نمائندوں نے عارضی تجارتی جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا۔ جنیوا کے بعد لندن میں بات چیت کا دوسرا دور ہوا، جس کے نتیجے میں فریم ورک معاہدے کی بنیاد رکھی گئی، جسے اب باضابطہ شکل دے دی گئی ہے۔
امریکی وزیر تجارت ہاورڈ لٹنک نے بلومبرگ ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں تصدیق کی کہ معاہدے پر 2روز قبل دستخط ہو چکے ہیں، تاہم انہوں نے بھی تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کیا اور کہا کہ مزید وضاحت آئندہ دنوں میں سامنے لائی جائے گی۔
اُدھر چین کی وزارتِ تجارت نے بھی اس معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دونوں فریقین فریم ورک معاہدے کے تمام نکات پر متفق ہو چکے ہیں۔ ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ چین برآمدی کنٹرول کے تحت آنے والی اشیا کے اجازت نامے قانون کے مطابق جاری کرے گا اور اس کے بدلے میں امریکا چین پر عائد چند اہم تجارتی پابندیاں واپس لے گا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ معاہدہ صرف تجارتی توازن ہی نہیں بلکہ دوطرفہ بھروسے کی فضا کو بحال کرنے کی بھی ایک بڑی کوشش ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب دونوں ممالک کے درمیان ٹیرف جنگ، پابندیوں اور سپلائی چین کے بحران نے عالمی معیشت کو غیر یقینی صورتحال سے دوچار کر رکھا تھا۔
واضح رہے کہ چین نے اپریل میں امریکی پابندیوں کے ردعمل میں نایاب معدنیات، میگنیٹس اور دیگر صنعتی خام مال کی برآمدات معطل کر دی تھیں، جس سے دنیا بھر کی آٹو، ڈیفنس اور سیمی کنڈکٹر انڈسٹری بری طرح متاثر ہوئی۔
اس کے جواب میں امریکا نے بھی چین کو سیمی کنڈکٹر ڈیزائن سافٹ ویئر، طیاروں اور دیگر حساس ٹیکنالوجیز کی برآمد پر پابندی لگا دی، جس سے نہ صرف بیجنگ کے صنعتی منصوبے متاثر ہوئے بلکہ دونوں ممالک کی باہمی تجارت بھی تاریخی سطح پر کم ہو گئی۔
اگرچہ دونوں طاقتوں کے مابین حالیہ معاہدے کی مکمل تفصیلات فی الحال منظر عام پر نہیں آئیں، تاہم سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ معاہدے کے اہم نکات میں چین کا نایاب معدنیات پر سے برآمدی پابندیاں نرم کرنا، امریکا کی جانب سے حساس ٹیکنالوجیز پر عائد جزوی پابندیاں ہٹانا، ٹیرف کی سطح کو 2019 کی پوزیشن پر لانا، سیمی کنڈکٹر اور ہوا بازی کی صنعت میں مشترکہ تعاون کی شروعات اور ایک سالہ جائزہ مکینزم کے ذریعے معاہدے پر عمل درآمد کی نگرانی شامل ہو سکتا ہے۔
بین الاقوامی سطح پر اس معاہدے کو ایک مثبت پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے تجارتی مشیر نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ عالمی تجارتی نظام میں استحکام پیدا کرے گا اور ترقی پذیر ممالک کی برآمدات پر بھی مثبت اثرات ڈالے گا۔