UrduPoint:
2025-09-28@04:28:24 GMT

بھارت اور پاکستان میں اب ایک نئی سفارتی جنگ

اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT

بھارت اور پاکستان میں اب ایک نئی سفارتی جنگ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 14 مئی 2025ء) منگل کو بھارتی حکومت نے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے ایک سفارت کار کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر انہیں 24 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا۔ اس کے چند گھنٹے بعد ہی پاکستان نے بھی اسی طرح کی کارروائی کرتے ہوئے اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے عملے کے ایک رکن کو ناپسندیدہ قرار دیا اور انہیں 24 گھنٹوں کے اندر وہاں سے نکل جانے کا حکم دیا۔

کشمیر: پاکستان کے خلاف بھارتی اقدامات اور اسلام آباد کی جوابی کارروائی کی دھمکی

یہ اقدام حالیہ فوجی تصادم اور امریکہ کے دباؤ میں دونوں ملکوں کے درمیان فائربندی کے بعد سامنے آیا ہے۔ جس کے بعد دونوں دیرینہ حریفوں کے درمیان ایک نیا سفارتی تعطل پیدا ہو گیا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان کا بیان

پاکستان کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق، حکومتِ پاکستان نے اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے ایک عملے کے رکن کو ناپسندیدہ شخص قرار دے دیا ہے، "مذکورہ سفارتکار ایسی سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا جو سفارتی کردار، قوانین اور بین الاقوامی سفارتی آداب کے خلاف ہیں۔

"

بیان میں کہا گیا ہےکہ بھارتی ناظم الامور کو آج وزارت خارجہ طلب کیا گیا، جہاں انہیں اس فیصلے سے متعلق باضابطہ احتجاجی مراسلہ دیا گیا۔

بھارتی خطرے کا مقابلہ ’سخت جوابی اقدامات‘ سے کیا جائے گا، پاکستان

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے بھارتی ہائی کمیشن کے اہلکار کو 24 گھنٹوں کے اندر پاکستان چھوڑنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

بھارتی حکومت کا فیصلہ

اس سے قبل، بھارتی حکومت نے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن میں تعینات ایک پاکستانی اہلکار کو شخصی طور پر ناپسندیدہ قرار دیتے ہوئے ان پر "سرکاری حیثیت کے برخلاف سرگرمیوں" میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا۔

بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق "متعلقہ پاکستانی اہلکار ایسی سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے جو اس کی سفارتی حیثیت سے مطابقت نہیں رکھتی۔

" بیان میں الزامات کی نوعیت کی وضاحت نہیں کی گئی ہے۔

پہلگام حملے کے بعد بھارتی اور پاکستانی رہنماؤں کی لفظی جنگ جاری

منگل کو بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستانی اہلکار کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا اور انہیں 24 گھنٹوں میں بھارت چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

جنگ بندی جاری

دونوں ملکوں کی جانب سے ایک دوسرے کے سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا یہ فیصلہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جنگ بندی کے اعلان کے بعد پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم اوز) کے پہلے دور کے مذاکرات کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔

بات چیت کے دوران دونوں اطراف کے ڈی جی ایم اوز نے ایک بھی گولی چلانے یا ایک دوسرے کے خلاف کوئی جارحانہ کارروائی شروع نہ کرنے پر اتفاق کیا۔

پاکستان اور بھارت کی فوجی قوت ایک نظر میں

بھارت اور پاکستان کے درمیان 10 مئی کو ایک مکمل اور فوری فائر بندی کا اعلان کئی دنوں تک جاری رہنے والے فوجی جھڑپوں کے بعد کیا گیا جس نے دونوں جوہری ہتھیاروں سے لیس پڑوسیوں کو جنگ کے دہانے پر پہنچا دیا تھا۔

خیال رہے کہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے پہلگام میں 22 اپریل کو ایک حملے کے بعد، جس میں 26 سیاح ہلاک ہوئے، دونوں ملکوں میں کشیدگی پھیل گئی۔

بھارت نے اس حملے کا الزم پاکستان سے سرگرم دہشت گرد عناصر پر لگایا لیکن اسلام آباد نے ان الزامات کو مسترد کردیا۔ت

ادارت: صلاح الدین زین

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ہائی کمیشن کے اسلام آباد میں بھارت کے ایک گیا ہے کے بعد

پڑھیں:

آئی سی سی کا فیصلہ: سوریاکمار یادو اور حارث رؤف پر 30 فیصد جرمانہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

دبئی: انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ایک اہم فیصلے میں پاکستانی فاسٹ باؤلر حارث رؤف اور بھارتی کپتان سوریاکمار یادو پر میچ فیس کا 30 فیصد جرمانہ عائد کردیا ہے۔

اس فیصلے نے ایک بار پھر پاک بھارت کرکٹ تعلقات میں جاری کشیدگی کو شہ سرخیوں میں اجاگر کردیا ہے۔ میڈیا اطلاعات کے مطابق آئی سی سی نے پاکستان کے بیٹر صاحبزادہ فرحان کو سخت وارننگ بھی جاری کی ہے، تاہم ان پر جرمانہ عائد نہیں کیا گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق یہ کارروائی اس وقت عمل میں آئی جب سوریاکمار یادو کے متنازع بیان پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے باضابطہ شکایت درج کرائی تھی۔ آئی سی سی نے اس شکایت پر بھارتی کپتان کو طلب کیا اور تحقیقات کے بعد ان پر جرمانہ عائد کیا گیا۔

دوسری جانب بھارتی بورڈ نے بھی جمعے کے روز حارث رؤف اور صاحبزادہ فرحان کے خلاف شکایت درج کرائی تھی، جس پر دونوں کھلاڑیوں کو آئی سی سی میں پیش ہونا پڑا۔

ذرائع کے مطابق آئی سی سی کے فیصلے سے واضح ہوتا ہے کہ تنظیم دونوں بورڈز کی شکایات کو برابر وزن دے رہی ہے اور کھلاڑیوں کے رویے پر سختی برتنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

یہ اقدام نہ صرف کھلاڑیوں کے لیے ایک انتباہ ہے بلکہ دونوں ممالک کے بورڈز کو بھی یہ پیغام دیتا ہے کہ کرکٹ میدان کے اندر اور باہر کسی بھی قسم کی غیر سنجیدہ حرکت برداشت نہیں کی جائے گی۔

یہ فیصلہ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ تعلقات انتہائی حساس مرحلے میں ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ جرمانہ نسبتاً ہلکی سزا ہے لیکن اس سے کھلاڑیوں کو مستقبل میں محتاط رہنے کا ضرور پیغام جائے گا۔

تنویر انجم

متعلقہ مضامین

  • ایشیا کپ فائنل: ایونٹ کا سب سے بڑا ٹاکرا، پاکستان اور بھارت آج دبئی میں مدمقابل ہوں گے
  • ٹرمپ کا ویزہ وار مودی کی سفارتی شکست
  • پاکستان اور بھارت کتنی بار فائنلز میں ٹکرائے اورکس کا پلڑا بھاری ہے؟
  • پاکستان اور بھارت کتنی بار فائنل میں ٹکرائے؟ اور کون زیادہ بہتر رہا؟
  • ایشیا کپ فائنل: پاکستان کے خلاف میچ میں ابھیشیک شرما اور ہاردک پانڈیا کی شرکت غیر یقینی
  • پاکستان سفارتی محاذ پر اچھا کھیل رہا ہے، معیشت مضبوط کرنا ہوگی؛ ایکسپریس فورم
  • آئی سی سی کا فیصلہ: سوریاکمار یادو اور حارث رؤف پر 30 فیصد جرمانہ
  • ایشیاء کپ 2025 کے فائنل سے پہلے پاکستانی کپتان سلمان علی آغا کا بڑا بیان
  • ہم جانتے ہیں کہ فائنل میں کیا کرنا ہے، ہم تیار ہیں: سلمان آغا
  • بھارت پر سفارتی دباؤ بڑھ چکا ہے، اعزاز چوہدری