وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریسں کے درمیان آج ٹیلیفونک رابطہ ہوا جس میں جنوبی ایشیا کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیراعظم نے جنوبی ایشیا کی کشیدہ صورتحال کو کم کرنے کے لیے سیکریٹری جنرل کی قیادت اور سفارتی کوششوں کو سراہا۔

انہوں نے کہاکہ سیکریٹری جنرل کی سفارت کاری اور رابطے، اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور مقاصد کے تحفظ کے ساتھ ساتھ جنوبی ایشیا میں امن کے حوالے سے ان کی دلچسپی کا مظہر ہیں۔

وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان نے خطے میں امن کے وسیع تر مفاد میں جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔ وزیراعظم نے پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا ہر قیمت پر دفاع کرتے ہوئے جنوبی ایشیا میں امن کے فروغ کے لیے اپنے مضبوط عزم کا اعادہ کیا۔

وزیراعظم نے بھارت کی جانب سے دہشتگردی کے جھوٹے الزامات اور جارحیت کی مذمت کی اور اسے ایک خطرناک مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو اس کا مناسب نوٹس لینا چاہیے۔ انہوں نے بھارتی قیادت کے مسلسل اشتعال انگیز بیانات پر بھی تشویش کا اظہار کیا جو کہ علاقائی امن کے لیے خطرہ ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق جموں و کشمیر کے تنازع کا منصفانہ حل جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کو یقینی بنانے کے لیے ناگزیر ہے، اور سیکریٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ اس کے منصفانہ حل میں اپنا کردار ادا کریں۔

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے شہریوں کی جانوں کے ضیاع پر تعزیت کا اظہار کیا۔

انہوں نے علاقائی امن واستحکام کو آگے بڑھانے کے لیے دونوں فریقوں کے ساتھ رابطے جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہاکہ بین الاقوامی امن کے فروغ کے لیے کام کرنا ان کا فرض ہے جس کی دنیا کو ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ تیسرا ٹیلیفونک رابطہ تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت جنگ بندی سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ شہباز شریف مسئلہ کشمیر وزیراعظم پاکستان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بھارت سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ شہباز شریف مسئلہ کشمیر وزیراعظم پاکستان سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ جنوبی ایشیا انہوں نے کے لیے امن کے

پڑھیں:

صوبوں سے  مل  کر  ریلو ے  نیٹ ورک  کو وسطی ایشیا تک  توسیع  دینگے : وزیراعظم 

اسلام آباد+کراچی (اپنے سٹاف رپورٹر سے+سٹاف رپورٹر) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان ریلوے کی ڈیجیٹائزیشن، جدت اور جدید سہولیات کی فراہمی ملکی معیشت کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ وفاقی حکومت سندھ حکومت کے ساتھ مل کر کراچی سرکلر ریلوے  (کے سی آر) کو جدید خطوط پر استوار کرے گی۔ صوبے اور ملک بھر کے تمام ریلوے سٹیشنوں کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز یہاں نیو شالیمار ایکسپریس اور کراچی کینٹ ریلوے سٹیشن کے اپ گریڈ شدہ ویٹنگ رومز اور سی آئی پی لائونج کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ، وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، غیر ملکی سفارتکار، ارکان پارلیمنٹ اور وفاقی و صوبائی حکام بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے کہا سندھ اور پنجاب کی طرح خیبر پی کے اور بلوچستان کی حکومتوں کے ساتھ بھی اسی طرح کی ہم آہنگی پیدا کی جائے گی تاکہ پاکستان ریلوے کو خطے کا بہترین سفری نظام بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کے فریٹ سسٹم کو بھی منظم کیا جا رہا ہے اور تھر کول کی ترسیل کے لیے وفاقی اور سندھ حکومتیں 50 فیصد شراکت کے ساتھ مشترکہ منصوبہ چلا رہی ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ منصوبوں کے مقررہ اہداف کے حصول کے لیے تمام ضروری فنڈز جاری کیے جائیں گے۔ کراچی اور لاہور کے درمیان چلنے والی شالیمار ایکسپریس کو مکمل طور پر نئی اور جدید ٹرین میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کراچی کو معاشی مرکز اور "پاکستان کا دل"  قرار دیا۔ انہوں نے  اعادہ کیا کہ پنجاب، سندھ، خیبر پی کے اور بلوچستان کی صوبائی حکومتوں کے ساتھ مکمل تعاون جاری رکھا جائے گا تاکہ ریلوے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے ذریعے ملکی معیشت کو استحکام دیا جا سکے۔ وزیراعظم نے حنیف عباسی کی قیادت کی تعریف کی اور انہیں آج کی تقریب کا ہیرو قرار دیتے ہوئے فرسودہ ریلوے نظام میں تبدیلی لانے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت تمام صوبوں کے ساتھ مل کر ریلوے نیٹ ورک کو وسطی ایشیا تک توسیع دے گی، خصوصاً ازبکستان- افغانستان- پاکستان ریلوے لائن منصوبے کا ذکر کیا۔ انہوں نے اسلام آباد- تہران- استنبول ریلوے روٹ کی بحالی پر بھی زور دیا جس سے معیشت نئی بلندیوں کو چھوئے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ کہ حنیف عباسی ایشیائی ترقیاتی بنک کے ساتھ 2 ارب ڈالر کے قرض کے لیے بات چیت کر رہے ہیں تاکہ کراچی سے روہڑی تک ریلوے لائن کو مزید اپ گریڈ کیا جا سکے اور اسے ریکوڈک منصوبے سے منسلک کیا جا سکے۔ وزیراعظم نے وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی خواہش پر کے سی آر کو سی پیک میں شامل کرنے کے لئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کراچی کے عوام کے لیے ناگزیر منصوبہ ہے اور اسے ہر عالمی فورم پر اجاگر کیا گیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ منصوبہ جلد عملی شکل اختیار کرے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ 54 ریلوے سٹیشنز پہلے ہی جدید بنائے جائے جا چکے ہیں اور جب تمام چھوٹے بڑے سٹیشنز اپ گریڈ ہو جائیں گے تو وہ وزیر ریلوے کے لیے صدارتی ایوارڈ کی سفارش کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومتی پالیسی کے تحت 14 ٹرینوں کو آئوٹ سورس کیا جا رہا ہے جبکہ ریلوے کے ہسپتال اور سکول بھی نجی انتظامیہ کے حوالے کیے جا رہے ہیں تاہم ریلوے ملازمین کے حقوق کا مکمل تحفظ یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کہ ایم ایل-1  منصوبے پر بھی پیش رفت جاری ہے۔ وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا کہ وزیراعظم کی رہنمائی میں صرف آٹھ ماہ کے اندر شاندار بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔ روہڑی سٹیشن کی اپ گریڈیشن پر 1 ارب روپے خرچ کیے جا رہے ہیں جبکہ کراچی سٹی سٹیشن پر بھی کام جاری ہے۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی آمد پر وزیراعظم کا خیرمقدم کیا اور صوبائی حکومت کی جانب سے ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ قبل ازیں وزیراعظم نے کراچی کینٹ سٹیشن پر نیو شالیمار ایکسپریس کا افتتاح کیا اور سہولیات کو جدید بنانے اور ڈیجیٹائزیشن کے کاموں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے  اپ گریڈ شدہ ویٹنگ ایریا، سی آئی پی لائونج، جدید ڈائننگ ہال اور کمپیوٹرائزڈ ٹکٹنگ سسٹم کا بھی معائنہ کیا۔ وزیر اعظم کراچی میں آفتاب شعبان میرانی کے گھر گئے جہاں انہوں نے آفتاب شعبان میرانی کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔ عطاء اللہ تارڑ، حنیف عباسی، سید مراد علی شاہ بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔ وزیراعظم کراچی میں رکن قومی اسمبلی اور پیپلز پارٹی کے رہنما عبدالقادر پٹیل کے گھر گئے جہاں انہوں نے عبدالقادر پٹیل کو ان کے صاحبزادے کی شادی کی مبارکباد دی۔ مراد علی شاہ نے شہباز شریف اور وفاقی وزیر برائے ریلوے حنیف عباسی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت کراچی کی ترقی کے لیے سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے۔ وزیرِ اعلیٰ نے نشاندہی کی کہ جب تک کراچی حیدرآباد موٹروے مکمل نہیں ہوتی، ٹرین سفر عوام کے لیے سب سے قابلِ اعتماد ذریعہ نقل و حمل ہے۔ مراد علی شاہ نے ایک مرتبہ پھر کے سی آر کے لیے وفاقی تعاون کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی وسائل اس بڑے منصوبے کے لیے ناکافی ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ سندھ حکومت وفاقی حکام اور ریلوے کے ساتھ مکمل تعاون کرے گی تاکہ منصوبے کی کامیاب تکمیل ممکن ہو سکے۔ وزیراعظم محمد شہبازشریف کراچی میں نوابزادہ جام کرم علی اور پرنس جام قائم علی کی رہائش گاہ گئے۔

متعلقہ مضامین

  • طوفان ملیسا سے 4 لاکھ 77 ہزار بچے متاثر ہوئے‘ اقوام متحدہ
  • شہباز شریف کا آزاد کشمیر کے نو منتحب وزیراعظم سے ٹیلیفونک رابطہ، ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی
  • وزیراعظم شہباز شریف کا آزاد کشمیر کے نو منتحب وزیراعظم سے ٹیلیفونک رابطہ, مبارکباد دی
  • شہباز شریف کا نومنتخب وزیراعظم آزادکشمیر سے رابطہ، دلی مبارکباد پیش
  • وزیراعظم شہباز شریف کا آزاد کشمیر کے نو منتحب وزیراعظم سے ٹیلیفونک رابطہ
  • غزہ کی تباہ کن جنگ کے بعد بالآخر آگے بڑھنے کا ایک راستہ نظر آ رہا ہے، یو این
  • تنازعہ کشمیر کو حل کرنے کے لیے بین الاقوامی مداخلت کی ضرورت ہے، ڈاکٹر فائی
  • صوبوں سے  مل  کر  ریلو ے  نیٹ ورک  کو وسطی ایشیا تک  توسیع  دینگے : وزیراعظم 
  • یہودیوں کا مغربی کنارے میں مسجد پر حملہ‘ توڑ پھوڑ‘ آگ لگادی،اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطینی نوجوان شہید
  • لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فورس پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ