بھارت سے آنے والے یاتریوں سے 10 لاکھ سے زاید کرایہ وصولی کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 18th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے ریلویز میں یاترا ٹرین کراچی تا ننکانہ صاحب میں مسافروں سے 10 لاکھ روپے زاید کرایہ وصولی کا انکشاف ہوا ہے۔ کنوینئر رمیش لال کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے ریلویز کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔کمیٹی نے یاترا ٹرین کے مسافروں سے اضافی رقم لینے پر تشویش کا اظہار کیا، کنوینئر کمیٹی نے ریلوے حکام پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یاترا ٹرین کے کرایوں میں ساڑھے 10 لاکھ روپے سے زاید فرق کیوں آیا ہے؟ کمیٹی کے رکن صادق میمن نے کہا کہ ریلوے نے کلومیٹر غلط لکھ کر کرایہ کیسے بڑھا دیا؟ بتایا جائے کلو میٹرز غلط کیسے لکھے گئے اور کرایہ زیادہ کیسے بن گیا؟ کنوینئر کمیٹی نے کہا کہ محکمہ ریلوے کا یہ رویہ قابل قبول نہیں ہے، اضافی رقم بہر صورت مسافروں کو واپس کی جائے۔ ریلوے حکام یاتریوں سے تحریری طور پر معذرت کریں، معاملے کی انکوائری لازمی کی جائے اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کریں، محکمہ ریلوے کے مارکیٹنگ منیجر کیا کر رہے ہیں؟ یہ معاملہ دبایا نہیں جا سکتا اور نہ اسے کارپٹ کے نیچے جانے دیں گے۔ ریلوے حکام نے کمیٹی کو یقین دہانی کرائی کہ ذمہ دارن افسران کے خلاف کارروائی ضرور کی جائے گی، انکوائری رولز کے مطابق ہوگی، کمیٹی کو مکمل رپورٹ دی جائے گی، یہ معاملہ چھپایا نہیں جائے گا، اندرونی طور پر بھی سزا دی جائے گی۔ مزید برآں، کنوینر کمیٹی رمیش لال نے محکمہ ریلوے کی ناقص کارکردگی اور ٹرینوں کی خستہ حالت کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ کچھ عرصہ پہلے ایک موجودہ رکن قومی اسمبلی کو ریلوے سفر کے لیے آمادہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سفر کے دوران واش رومز کی حالت غیر تھی، واش روم استعمال کیلیے گئے تو پانی تک اندر موجود نہیں تھا، رکن قومی اسمبلی کو منرل واٹر کی بوتل دے کر واش روم بھیجا، محکمہ ریلوے ٹرینوں کو نیلے رنگ سے سرخ رنگ اور سرخ سے نیلا کر رہا ہے، ریلوے محکمہ میں ایک مافیا موجود ہے۔ کنوینر کمیٹی نے ان تمام تر غفلتوں اور نااہلی کا ذمہ دار سی ای او ریلوے عامر علی بلوچ کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ سی ای او ریلوے سے کہیں کہ اپنا قبلہ درست کرے نہیں تو پوری کمیٹی ان کے خلاف تحریک استحقاق لائے گی، ریلوے مافیا نے یاتریوں سے زاید کرایہ وصول کرکے ملک کی بدنامی کی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی محکمہ ریلوے کمیٹی نے
پڑھیں:
غیر قانونی امیگریشن برداشت نہیں، کسی کو متعلقہ ملازمت کی دستاویز کے بغیر نہ جانے دیں: وزیر داخلہ
لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ غیر قانونی امیگریشن برداشت نہیں کی جائے گی، ضروری دستاویزات کے بغیر کسی مسافر کو سفر کی اجازت نہ دی جائے۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر برائے اوورسیز پاکستانیز چوہدری سالک حسین نے لاہور ائیرپورٹ کا اچانک دورہ کیا، دونوں وزراء 2 گھنٹے تک لاہور ائیرپورٹ پر موجود رہے اور امیگریشن پراسیس کا مشاہدہ کیا۔ وزیر داخلہ نے امیگریشن کائونٹرز پر رش دیکھ کر اظہار ناراضگی کیا اور پراسیس جلد نمٹانے کے احکامات جاری کیے۔ وفاقی وزراء نے بیرون ممالک جانے والے مسافروں سے بات چیت کی، امیگریشن پراسیس سے متعلق پوچھا۔ وفاقی وزیر سالک حسین نے سفری دستاویزات پر پروٹیٹکٹر سٹیکرز چیک کیے۔ اس دوران ڈرائیورکی ملازمت کے لیے بیرون ملک جانے والے نوجوان کو ڈرائیونگ لائسنس نہ ہونے پر روک دیا گیا۔ جبکہ وفاقی وزیر سالک حسین نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انکوائری کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ پروٹیٹکر کے تحت مسافروں کی متعلقہ ملازمت کی دستاویزات کی تصدیق کی جائے۔ ایف آئی اے اہلکار کی مبینہ ملی بھگت سے بیرون ملک جانے والے مسافر کو امیگریشن عملے نے کائونٹر پر روک لیا۔ آف لوڈ مسافر کو نجی کمپنی کو ادا رقم واپس دلانے کی یقین دہانی کرائی گئی۔ وزیرداخلہ محسن نقوی نے دونوں نوجوانوں کو روکنے والے امیگریشن اہلکاروں کو بلا کر شاباش دی اور اپنی جیب سے انعام دیا۔ تعریفی سرٹیفکیٹس بھی دینے کا اعلان کیا۔ سالک حسین نے کہا کہ پروٹیکٹر کے تحت مسافروں کی متعلقہ ملازمت کی مستند دستاویزات کی تصدیق ہر صورت کی جائے۔