وزیراعظم شہبازشریف کاآپریشن بنیان مرصوص کی فرنٹ لائنز کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم شہبازشریف نے آپریشن بنیان مرصوص کی فرنٹ لائنز کا دورہ کیا۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے پسرور چھاؤنی سیالکوٹ کا دورہ کیا،وزیراعظم نے آپریشن بنیان مرصوص میں شریک افسروں اور جوانوں سے ملاقات کی۔
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے وزیراعظم کے ساتھ دورہ کیا، ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابرسدھو، وفاقی وزرا احسن اقبال ، عطا اللہ تارڑ نے بھی وزیراعظم کے ساتھ دورہ کیا،کور کمانڈر سیالکوٹ، اعلیٰ سول اور عسکری قیادت بھی وزیراعظم کے ساتھ دورے میں شامل رہی۔
بغیر ادویات کے جسم سے کولیسٹرول کو کیسے ختم کیا جائے؟
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: دورہ کیا
پڑھیں:
افغانستان اور تاجکستان بارڈر پر چینی شہریوں کے خلاف سنگین دہشتگرد منصوبہ بے نقاب
نیشنل موبلائزیشن فرنٹ نے افغانستان اور تاجکستان کی سرحد کے قریب چینی شہریوں کے خلاف ایک بڑے دہشت گرد منصوبے کے حوالے سے سنگین و مصدقہ انٹیلی جنس معلومات کا انکشاف کیا ہے۔
این ایم ایف کے مطابق یہ منصوبہ تحریک طالبان پاکستان اور ترکستان اسلامک پارٹی نے طالبان کی انٹیلیجنس ڈائریکٹوریٹ 561 کی سرپرستی میں تیار کیا، جبکہ اس کارروائی میں بھارت کی طرف سے فراہم کردہ جدید ڈرونز اور عسکری سازوسامان استعمال کیا گیا۔
BREAKING ???? ????
Three #Chinese workers in Tajikistan were killed in an attack launched from #Afghanistan near the border. ????????
Tajikistan has strained relations with the Taliban in Afghanistan, and several border clashes have broken out in recent months. pic.twitter.com/OqAC8MB1Sr
— Eagle Eye (@zarrar_11PK) November 27, 2025
فرنٹ کی رپورٹ کے مطابق چینی ورکرز پر یہ منظم حملہ 26 اور 27 نومبر 2025 کو شاہین ایس ایم کمپنی کے کیمپ میں کیا گیا، جس میں پہلے ڈرون حملہ کیا گیا اور بعد ازاں زمینی مسلح کارروائی کے ذریعے فائرنگ کی گئی۔
اس 2 مرحلہ حملے میں 3 چینی شہری ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے۔
حملے میں اے کے رائفلز، ہیوی مشین گنز اور ایم 4 رائفلز سمیت بھاری اسلحہ استعمال کیا گیا، جو دہشت گردوں کی اعلیٰ سطحی منصوبہ بندی اور تربیت کی عکاسی کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان سے تاجکستان پر ڈرون حملہ اور فائرنگ، 3 چینی باشندے ہلاک
این ایم ایف کے مطابق کارروائی کے ماسٹر مائنڈز کی نشاندہی بھی کی گئی ہے، جن میں طالبان ڈائریکٹوریٹ 561 کے کمانڈر عبیدہ، ترکستان اسلامک پارٹی کے مولوی مخلص اور ٹی ٹی پی کے عناصر شامل ہیں، جو ایک منظم اور مربوط کمانڈ چین کی موجودگی کو ظاہر کرتا ہے۔
مزید برآں، انٹیلی جنس رپورٹس سے معلوم ہوا ہے کہ سال 2025 کے دوران بھارتی خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے کئی مرتبہ افغانستان کا دورہ کیا۔ ان دوروں کے دوران طالبان، ٹی ٹی پی، ٹی آئی پی، بلوچستان لبریشن آرمی اور القاعدہ سے وابستہ گروہوں کے ساتھ کوآرڈینیشن ملاقاتیں کی گئیں۔
مزید پڑھیں: افغانستان سے حملے کے بعد چینی باشندوں کو تاجکستانی سرحدی علاقہ چھوڑنے کی ہدایت
دہشت گرد گروہوں نے جدید ٹیکنالوجی، اسلحہ، فنڈنگ اور آپریشنل تعاون کی درخواست کی، جس کے بدلے بیرونی خفیہ ایجنسیوں کے مقاصد کے مطابق حملے کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
این ایم ایف کے مطابق بھارت کی جانب سے فراہم کردہ ڈرونزاورنگرانی کے آلات طالبان سے ہوتے ہوئے ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کے نیٹ ورکس تک پہنچے، خصوصاً پاکستان–ایران سرحد کے قریب سرگرم گروہوں کو یہ ٹیکنالوجی منتقل کی گئی۔
فرنٹ نے چینی حکام کو خبردار کیا ہے کہ افغانستان میں چینی شہریوں اور اُن کے سرمایہ کارانہ منصوبوں کو شدید خطرات لاحق ہیں، لہٰذا فوری حفاظتی اقدامات کیے جائیں تاکہ مزید حملوں کو روکا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان طالبان نیسنل موبلائزیشن فرنٹ نیشنل موبلائزیشن فرنٹ