بھارت کیخلاف آپریشن کا پلان نوازشریف کی زیر نگرانی بنا: عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ بھارت کیخلاف آپریشن نوازشریف کی زیر نگرانی بنا۔
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن”سندور‘‘ تندور بن چکا ہے، مودی سرکار کے پاس اب کوئی جواب باقی نہیں رہا، 10 مئی کو بھی نواز شریف نے وزیراعظم کے ساتھ مل کر ملک کو بچانے میں تاریخی کردار ادا کیا۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ اس آپریشن کے کامیاب اختتام پر وزیراعظم کی ہدایت پر یوم تشکر منایا گیا جبکہ وزیر اعلیٰ مریم نواز کی جانب سے تمام سکولوں میں اسمبلی کے دوران اس دن کو خراج تحسین کے طور پر منانے کی ہدایت جاری کی گئی، وزیراعلیٰ پنجاب خود زخمیوں کی عیادت کیلئے سی ایم ایچ تشریف لے گئیں اور شہدا کے اہلِ خانہ سے اظہارِ یکجہتی کیا۔
انہوں نے کہا کہ قوم اپنے شہدا کو سلام پیش کرتی ہے جنہوں نے بھارتی جارحیت میں جامِ شہادت نوش کیا، بھارتی وزیراعظم کی حالیہ تقریر کو شکست خوردہ اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ مودی صاحب فلموں کی طرح سمجھ رہے تھے کہ پاکستان کو ہرا لیں گے لیکن یہ جنگ حقیقت تھی کوئی فلمی سین نہیں۔
صوبائی وزیراطلاعات نے بھارتی میڈیا کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ وہ پراپیگنڈا پھیلانے کے بجائے حقائق کا سامنا کریں، انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب جلد شہدا کے لواحقین کیلئے امدادی پیکیج کا اعلان کریں گی، ہم اپنی سر زمین اور شہدا پر سب کچھ قربان کرنے کو تیار ہیں۔
انہوں نے مسلم لیگ (ن) کی قیادت کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف صرف ایک لیڈر نہیں بلکہ ایک وژنری ہیں، دس مئی کو بھی انہوں نے وزیراعظم محمد شہباز شریف کے ساتھ مل کر ملک کو بچانے میں تاریخی کردار ادا کیا۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
آج کے ماحول میں نواز شریف کی ضرورت تھی مگر وہ سامنے نہیں آئے، مولانا فضل الرحمان
جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آج کے ماحول میں نواز شریف کی ضرورت تھی مگر وہ سامنے نہیں آئے، اسٹیبلشمنٹ کو سوچنا ہوگا کہ قومی قیادت کو پس منظر میں پھینک دیا گیا ہے، نواز شریف نے کمپرومائزڈ کیا یا نہیں مگر وہ خاموش ہوگئے ہیں۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عمران خان کی رہائی عدالتوں کا معاملہ ہے، لیڈر جیل جاتے ہیں مگر پارٹیاں فیصلے کرتی ہیں، پی ٹی آئی بطور جماعت اختیار رکھتی ہے نہ یکسوئی، ان سے اتحاد کیسے ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں پاک بھارت جنگ کے روز مسلم لیگ ن کے صدر میاں نواز شریف کہاں تھے؟
سربراہ جے یو آئی نے کہاکہ بھارت کے ساتھ مذاکرات میں کشمیر کو نظرانداز نہیں کیا جا سکے گا، حالیہ کشیدگی میں بھارت جو کئی گنا زیادہ اسلحہ اور فوج رکھنے والا ملک ہے صرف اس کو شکست نہیں ہوئی بلکہ مغربی ٹیکنالوجی جو انڈیا میں استعمال ہوئی وہ بھی پاکستان کے ایئر ڈیفنس سسٹم کے سامنے ناکام ہوگئی۔
انہوں نے کہاکہ چین کا پاکستان کا دوست ہونے کے ناطے شانہ بشانہ رہنا یہ ایک اچھی مثال ہے اور امریکا کو پیغام ہے کہ آپ کا ایشیائی ممالک کے ساتھ رویہ درست نہیں ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اس وقت ملک میں قومی اتفاق رائے کی ضرورت ہے، دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی، اسی طرح مائنز اینڈ منرلز بل کو بھی کوئی نہیں مانے گا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ بلوچستان میں لاپتا افراد کا مسئلہ حل کرنا ہوگا، جو لوگ زندہ ہیں انہیں عدالتوں میں پیش کریں، اس کے علاوہ مدارس کی رجسٹریشن کا مسئلہ بھی حل کیا جائے۔
انہوں نے کہاکہ بھارت نے اپنی حماقتوں سے پاکستان اور چین کو ایک کرکے اسٹریٹجک پارٹنر بنا دیا ہے
انہوں نے کہاکہ مودی نے پہلگام کے ذریعے ہندوتوا کارڈ کھیلنے کی کوشش کی، اس کا خیال تھا کہ پہلگام واقعے سے ہندوؤں کو اپنی پشت پر کھڑا کرےگا۔
یہ بھی پڑھیں پاک بھارت جنگ بندی کے بعد نواز شریف نے اپنے پیغام میں کیا کہا؟
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہاکہ حالیہ پاک بھارت کشیدگی میں دنیا نے سمجھ لیا کہ پاکستان اتنا کمزور نہیں جتنا ہم سمجھ رہے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسٹیبلشمنٹ پاک بھارت کشیدگی پی ٹی آئی اتحاد سربراہ جے یو آئی عمران خان قومی اتفاق رائے مولانا فضل الرحمان نواز شریف وی نیوز