سیلاب کے نام پر سیاسی دکانیں بند کردی جائیں، عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ سابق وزیر صوبہ پنجاب مریم نواز نے کل قوم کے سامنے پنجاب کا مقدمہ پوری طاقت کے ساتھ لڑا۔
انہوں نے واضح کیا کہ پنجاب اور سیلاب متاثرین کے معاملے پر کسی کو سیاست کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
یہ بھی پڑھیں:
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ جو لوگ سیلاب متاثرین کے لیے عملی طور پر کچھ نہیں کرسکتے، وہ غیر ضروری زبان درازی بھی نہ کریں اور جو لوگ کام کر رہے ہیں، انہیں اپنے کام میں رکاوٹ ڈالنے سے روکا جائے۔
ان کے مطابق مریم نواز اور ان کی ٹیم ہمیشہ اپنی کارکردگی عوام کے سامنے پیش کرتے ہیں، جبکہ مخالفین ان کے فلاحی اقدامات پر پوائنٹ اسکورنگ کرکے خبروں میں جگہ بناتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب کے عوام نے مریم نواز کو مینڈیٹ دیا ہے اور وہ پنجاب کا تحفظ کرنا جانتی ہیں۔
مزید پڑھیں:
وزیر اطلاعات نے کہا کہ سیاست کرنے کے لیے بہت سے دیگر معاملات موجود ہیں، اس لیے سیلاب کے نام پر سیاسی دکانیں بند کر دی جائیں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ مریم نواز نے پنجاب میں میرٹ، گڈ گورننس اور شفافیت کی مثال قائم کی ہے۔
’جن کی اپنی کارکردگی بتانے کے قابل نہیں، وہ دوسروں کے اچھے کام میں کیڑے تلاش کرتے ہیں۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب پوائنٹ اسکورنگ سیاست سیلاب شفافیت عظمیٰ بخاری گڈ گورننس مریم نواز وزیر اطلاعات وزیر اعلی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پوائنٹ اسکورنگ سیاست سیلاب شفافیت گڈ گورننس مریم نواز وزیر اطلاعات وزیر اعلی مریم نواز نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
سیلاب متاثرین کیلئے ریلیف کارڈ کا اجراء کیا جا رہا ہے: عظمیٰ بخاری
لاہور (نوائے وقت رپورٹ، نیوز رپورٹر) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ تحریک انصاف سیاست نہیں بلکہ فساد کی جماعت ہے۔ ان کے پاس عوام کے لیے کوئی پروگرام نہیں، صرف سیلابی سیاست ہے۔ دوسری جانب وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز اور ان کی ٹیم سیلاب کے ہر محاذ پر عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔ پنجاب کا کوئی ایسا علاقہ نہیں جہاں سیلاب آیا ہو اور وزیر اعلیٰ خود نہ پہنچی ہوں۔ وزیر اعلیٰ نے مزدوروں کی طرح متاثرین کے درمیان بیٹھ کر ان کے دکھ درد سنے، یہ ایک نئے طرز حکمرانی کی جھلک ہے۔ سیلاب سے 47 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں، جن میں 26 لاکھ براہِ راست اور 21 لاکھ مویشی شامل ہیں۔ تین دریاؤں کے کنارے کے علاقوں سمیت 27 اضلاع اور 4 ہزار 794 دیہات متاثر ہوئے۔ متاثرہ کاشتکاروں کو 20 ہزار روپے فی ایکڑ معاوضہ دیا جا رہا ہے، جبکہ گھروں کے متاثرین کو 10 لاکھ روپے مکمل نقصان اور 5 لاکھ جزوی نقصان پر دیا جائے گا۔ گائے اور بھینس کے ضیاع پر بھی 5 لاکھ روپے معاوضہ فراہم کیا جا رہا ہے۔ یہ تمام رقوم پنجاب حکومت کے اپنے وسائل سے دی جا رہی ہیں، کسی سے مدد نہیں مانگی گئی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی پی آر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ "اپنی چھت اپنا گھر" پروگرام کے تحت 80 ہزار گھر زیر تعمیر ہیں اور دسمبر تک ان کی تعداد ایک لاکھ تک پہنچ جائے گی۔ مزید برآں، متاثرین کے لیے "ریلیف کارڈ" متعارف کروایا جا رہا ہے تاکہ کسی کو لائنوں میں کھڑا نہ ہونا پڑے۔ وفاقی حکومت اور این ڈی ایم اے کے تعاون کو سراہتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو اور چیئرمین سینٹ یوسف رضا گیلانی نے بھی وزیر اعلیٰ پنجاب کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا سعودی عرب کے ساتھ سکیورٹی معاہدہ قومی وقار کی علامت ہے، مگر اس پر بے بنیاد تنقید افسوسناک ہے۔