Jang News:
2025-09-27@16:09:29 GMT

عظمیٰ بخاری کا ندیم افضل چن کے بیان پر ردِعمل

اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT

عظمیٰ بخاری کا ندیم افضل چن کے بیان پر ردِعمل

وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری—فائل فوٹو

وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے پیپلز پارٹی رہنما ندیم افضل چن کے بیان پر اپنے ردِعمل کا اظہار کیا ہے۔

جاری کیے گئے بیان میں ان کا کہنا ہے کہ ندیم افضل کچھ دنوں سے پتہ نہیں کسی ذہنی تناؤ میں ہیں یا جان بوجھ کر پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔

وزیرِ اطلاعات پنجاب نے کہا ہے کہ قرضے سے متعلق بے بنیاد خبر پر حقائق 26 اگست کو میڈیا کے ساتھ شیئر کیے جا چکے ہیں، جھوٹے پروپیگنڈے کو دوبارہ پھیلانا پیکا ایکٹ کے زمرے میں آتا ہے۔

متاثرینِ سیلاب کو کسی وزیر یا سیکریٹری کے دورے کی ضرورت نہیں: ندیم افضل چن

رہنما پیپلز پارٹی ندیم افضل چن نے پنجاب حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسان کی سارے سال کی محنت سیلاب بہا لے گیا، متاثرینِ سیلاب کو وزیر یا کسی سیکریٹری کے دورے کی ضرورت نہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہتکِ عزت بل کے مطابق امید ہے کہ آپ عدالت میں یہ جھوٹی خبر ثابت کر پائیں گے۔

واضح رہے کہ رہنما پیپلز پارٹی ندیم افضل چن نے پنجاب حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسان کی سارے سال کی محنت سیلاب بہا لے گیا، متاثرینِ سیلاب کو وزیر یا کسی سیکریٹری کے دورے کی ضرورت نہیں۔

انہوں نے کہا کہ چینی کی قلت پر تحقیقات کرا لیں کہ ٹرک کیسے غائب ہوتے ہیں؟ پیکا ایکٹ کے تحت چینی کے بحران کا بھی حساب لیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ندیم افضل چن کہا ہے کہ

پڑھیں:

سندھ پہلے اپنی گندم کی ضرورت پوری کرے، پھر پنجاب کے کسانوں سے اظہار دکھ: عظمیٰ بخاری

لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب میں جاری ترقیاتی و فلاحی اقدامات پر تنقید کرنے کے بجائے سندھ حکومت کو اپنی کارکردگی پر توجہ دینی چاہیے۔ صوبائی وزیر اطلاعات سندھ کو لاہور کے دورے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ آپ لاہور آئیں، ہم آپ کو دکھاتے ہیں پنجاب میں کس سطح کا کام ہورہا ہے تاکہ آپ بھی سیکھ سکیں۔ پنجاب کی پنک سکوٹیز کے منصوبے کو کاپی کر کے سندھ حکومت نے اچھا کیا، ہمیں آپ کی اپیلوں سے اعتراض نہیں لیکن وفاق کو دیے جانے والے مشوروں میں حکمت بھی ہونی چاہیے۔ کسانوں کے لئے پنجاب حکومت نے تاریخی اقدامات کیے ہیں۔ 2024ء میں کسانوں کو 55 ارب روپے کا ریلیف دیا گیا، جبکہ 2025 میں 98 ارب روپے کا ریلیف دیا گیا ہے۔ رواں مالی سال کے لیے زراعت کا بجٹ 129.8 ارب روپے مختص کیا گیا ہے۔ پنجاب ملک کا سب سے بڑا گندم پیدا کرنے والا صوبہ ہے اور باقی صوبوں کی ضرورت بھی پوری کرتا ہے۔ پنجاب میں گندم کی پیداوار 22.05 ملین میٹرک ٹن ہے جبکہ سندھ میں صرف 3.54 ملین میٹرک ٹن ہے۔ پنجاب کے پاس گندم کا 6.63 ملین میٹرک ٹن سرپلس موجود ہے جبکہ سندھ کو 3.19 ملین ٹن خسارے کا سامنا ہے۔پنجاب میں گندم کی کھپت سندھ سے ڈھائی گنا زیادہ ہے۔ سندھ اپنی آبادی کے مطابق گندم پیدا نہیں کرسکتا۔ پنجاب کے کسانوں اور گندم پر دکھ جتانے سے پہلے سندھ کو چاہیے کہ وہ اپنی گندم کی طلب پوری کرے۔کل تک آپ سمیت آپ کی پوری جماعت سیلاب پر سیاست کررہی تھی، یہ خوش آئند ہے کہ آج آپ نے سیاست سے ہاتھ کھینچ لیا۔ لیکن سندھ میں بھی سیلاب آیا، وہاں متاثرین کو کیا ریلیف دیا جا رہا ہے یہ قوم کو بتایا جائے۔ مریم نواز پنجاب میں سیلاب متاثرین کو ریلیف فراہم کر رہی ہیں، اس پر سندھ حکومت کو تکلیف کیوں ہو رہی ہے؟ علاوہ ازیں مریم نواز نے کل پوری قوم کے سامنے پنجاب کا مقدمہ بھرپور انداز میں لڑا ہے۔ پنجاب اور سیلاب متاثرین پر کسی کو سیاست کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ جو لوگ سیلاب متاثرین کے لیے عملی طور پر کچھ نہیں کر سکتے، انہیں غیر ضروری بیان بازی سے بھی گریز کرنا چاہیے۔ پنجاب کے عوام نے مریم نواز کو مینڈیٹ دیا ہے اور مریم نواز نہ صرف عوامی مینڈیٹ کا احترام کرتی ہیں بلکہ پنجاب کا تحفظ کرنا بھی جانتی ہیں۔ سیاست کرنے کے لیے اور بھی بہت سے موضوعات موجود ہیں، لہٰذا سیلاب کے نام پر سیاسی دکانیں بند کی جائیں۔ 

متعلقہ مضامین

  • عظمیٰ بخاری کی ندیم افضل چن پر تنقید
  • ذہنی دباؤ میں ہیں یا جان بوجھ کر پروپیگنڈا کر رہے ہیں، عظمیٰ بخاری کا ندیم افضل چن کے بیان پر ردعمل
  • متاثرینِ سیلاب کو کسی وزیر یا سیکریٹری کے دورے کی ضرورت نہیں: ندیم افضل چن
  • سندھ پہلے اپنی گندم کی ضرورت پوری کرے، پھر پنجاب کے کسانوں سے اظہار دکھ: عظمیٰ بخاری
  • مریم نواز نے پنجاب کا مقدمہ پوری طاقت سے لڑا ہے‘ عظمیٰ بخاری
  • لاہور آئیں آپ کو دکھاتے ہیں پنجاب میں کیا ہو رہا ہے، عظمیٰ بخاری کی شرجیل میمن کو دعوت
  • سیلاب کے نام پر سیاسی دکانیں بند کردی جائیں، عظمیٰ بخاری
  • مریم نواز نے پنجاب کا مقدمہ پوری طاقت سے لڑا: عظمیٰ بخاری
  • عظمیٰ بخاری کا پیپلز پارٹی کے راہنماؤں کی پریس کانفرنس پر ردِ عمل آگیا