Daily Ausaf:
2025-08-13@20:38:17 GMT

دنیا کے غریب ترین صدر 89 برس کی عمر میں چل بسے

اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT

یوروگوئے(نیوز ڈیسک) یوروگوئے کے سابق صدر خوسے پے پے موہیکا، جو دنیا بھر میں اپنی سادگی اور عوام دوستی کی بنا پر “دنیا کے غریب ترین صدر” کے طور پر جانے جاتے تھے، 89 برس کی عمر میں وفات پا گئے۔

ان کے انتقال کی اطلاع موجودہ صدر یاماندو اورسی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر دی۔ انہوں نے اپنے پیغام میں لکھا: “ہم آپ کے احسان مند ہیں، آپ نے جو کچھ ہمیں دیا اور اپنی قوم سے جو بے لوث محبت کی، وہ ناقابلِ فراموش ہے۔”

خوسے موہیکا کافی عرصے سے غذائی نالی کے کینسر میں مبتلا تھے، تاہم ان کی موت کی فوری وجہ کا اعلان نہیں کیا گیا۔

موہیکا نے 2010 سے 2015 تک یوروگوئے کی قیادت کی۔ ان کا سادہ طرزِ زندگی، سرمایہ دارانہ نظام پر تنقید اور سماجی اصلاحات کا جذبہ عالمی سطح پر ان کی پہچان بن گیا۔ وہ اپنی تنخواہ کا بڑا حصہ عطیہ کر دیتے تھے اور ایک معمولی سے فارم ہاؤس میں مقیم رہے۔

ان کے دورِ صدارت میں یوروگوئے پہلا ملک بنا جس نے تفریحی استعمال کے لیے بھنگ کو قانونی حیثیت دی، جس پر عالمی سطح پر بحث بھی ہوئی اور پذیرائی بھی۔

اگرچہ یوروگوئے ایک چھوٹا ملک ہے، تاہم موہیکا کی شخصیت نے بین الاقوامی سطح پر گہرا اثر چھوڑا۔ ان کے کئی اقدامات کو سراہا گیا، مگر بعض پالیسیوں پر ملکی سطح پر تنقید کا سامنا بھی رہا۔

موہیکا کا تعلق مونٹی ویڈیو کے متوسط طبقے سے تھا۔ وہ سیاست، مطالعہ اور زمین سے جڑی زندگی کو اپنی والدہ کی تربیت کا نتیجہ قرار دیتے تھے۔

انہوں نے اپنے سیاسی سفر کا آغاز نیشنل پارٹی سے کیا، جو بعد ازاں ان کی حکومت کی مخالف جماعت بن گئی۔ 1960 کی دہائی میں انہوں نے بائیں بازو کی مسلح تنظیم تُوپاماروس نیشنل لبریشن موومنٹ کی بنیاد رکھی، جو حکومت کے خلاف مختلف کارروائیوں میں ملوث رہی۔

اپنی جدوجہد کے دوران موہیکا کو چار مرتبہ قید و بند کا سامنا کرنا پڑا۔ 1970 میں ایک حملے کے دوران انہیں چھ گولیاں لگیں اور وہ موت کے قریب پہنچ گئے تھے، تاہم وہ زندہ بچ نکلے۔

پاکستان کی بھارت کے خلاف فتح کی گونج دنیا بھر میں سنائی دینے لگی

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

اربعین کی حقیقت و اہمیت

اسلام ٹائمز: اربعین نے ثابت کیا کہ عام شیعہ نہ مقصر ہے نہ غالی و نصیری بلکہ معتدل حسینی ہے۔ اربعین نے غالی نصیری کا رٹہ لگا لگا کر قوم کو تقسیم کرکے اپنی دکان چمکانے والے کچھ نام نہاد مولویوں ذاکروں کو کان سے پکڑ کر تشیع کی صف سے باہر پھینک دیا ہے۔ اربعین نے کلمۃ حق ارید بھا الباطل والوں کو حسینی شعائر کے اسلحہ سے خلعِ سلاح کیا۔ اب وہ مجبور ہیں کہ اپنی الگ خدائی باقی رکھنے کیلئے مسلمات کے مقابلہ میں اپنے الگ زمان و مکان و پروگرامز بناکر اپنی تشفی کریں۔ تحریر: محمد اقبال بہشتی

وَإِذْ وَاعَدْنَا مُوسَىٰ أَرْبَعِينَ لَيْلَةً

اور جب ہم نے موسیٰ سے چالیس راتوں کا وعدہ فرمایا۔
 (سورۃ بقرہ آیۃ 51)

وَوَاعَدْنَا مُوسَىٰ ثَلَاثِينَ لَيْلَةً وَأَتْمَمْنَاهَا بِعَشْرٍ فَتَمَّ مِيقَاتُ رَبِّهِ أَرْبَعِينَ لَيْلَةً
اور ہم نے موسیٰ سے تیس راتوں کا وعدہ فرمایا اور ان میں دس (راتوں) کا اضافہ کرکے پورا کردیا تو اس کے رب کا وعدہ چالیس راتوں کا پورا ہوگیا۔
(سورۃ اعراف آیۃ 142)


اربعین ایک قرآنی حقیقت ہے جس کا انبیاء علیہ السلام کے واقعات میں مسلسل ذکر ملتا ہے۔ اربعین پر اہلبیت علیہ السلام نے اتنی جو تاکید کی ہے اس میں یقینا عظیم فلسفہ ہے۔ اربعین (40) عدد تکمیل ہے۔ اربعین تکمیلِ عاشورہ و کربلا ہے۔ اربعین فتح زینبی اور تکمیل انقلاب حسینی ہے۔ اربعین انفرادی عمر عقل اور شعور کےساتھ ساتھ اجتماعی نھضت، تحریک اور بیداری کو بھی کمال تک پہنچاتا ہے۔ اربعین ظلم کی چکی میں پسی ہوئی قوم کے دوبارہ اٹھنے کا نام ہے۔ اربعین درندوں کے حملوں سے منتشر و تار و مار قوم کے دوبارہ مجتمع و منظم ہونے کا نام ہے۔ اربعین یاس ورجاء ہے یعنی دشمن کو مایوس کرنے اور دوستوں کو امید دلانے کا نام ہے۔ اربعین یزیدیوں کے منہ پر تھپڑ اور حسینیوں کے پشت پر تھپکی کا نام ہے۔ اربعین شیطانی شرارتوں پراپیگنڈوں اور وسوسوں کا گلا گھونٹ اور پیامِ حسینی کی بانگ و اذاں ہے۔ اربعین عاشورہ کے وقت تذبذب و گومگو کے شکار افراد کیلئے حق و باطل کے درمیان واضح فرقان و خط فاصل ہے۔ اربعین نے ثابت کیا کہ مسلمانوں کی واضح اکثریت حسینی ہے اور یزیدی ناقابل اعتناء اقلیت اور پانی کے اوپر جھاگ ہے۔

اربعین نے ثابت کیا کہ عام شیعہ نہ مقصر ہے نہ غالی و نصیری بلکہ معتدل حسینی ہے۔ اربعین نے غالی نصیری کا رٹہ لگا لگا کر قوم کو تقسیم کرکے اپنی دکان چمکانے والے کچھ نام نہاد مولویوں ذاکروں کو کان سے پکڑ کر تشیع کی صف سے باہر پھینک دیا ہے۔ اربعین نے کلمۃ حق ارید بھا الباطل والوں کو حسینی شعائر کے اسلحہ سے خلعِ سلاح کیا۔ اب وہ مجبور ہیں کہ اپنی الگ خدائی باقی رکھنے کیلئے مسلمات کے مقابلہ میں اپنے الگ زمان و مکان و پروگرامز بناکر اپنی تشفی کریں۔ اربعین حسینیوں کا بےمثال عالمی اجتماع اور عظیم سیاسی طاقت ہے۔ اربعین ظہور و انقلاب مہدی علیہ السلام کی ابتداء ہے۔ اربعین مشئ (واک و پیادہ رَوِی) عالمی حکومت عدل کیلئے سپاہ و جیش مہدی علیہ السلام کی عظیم تیاری و ایکسرسائز ہے۔ اربعین قومی وحدت کی معراج ہے۔ اربعینی برکات کے یہ صرف چند نمونے ہیں جو کہ "قطرہ از دریا" کا مصداق ہیں۔

آج کل پاکستان اور دنیا بھر میں مختلف مناسبتوں سے واک اور پیادہ روی کی جاتی ہے۔ مثلاً صحت واک، ہارٹ پیشنٹ کا واک، امن واک، صفائی واک، آلودگی کیخلاف واک، فلان رسم کی حمایت یا خلاف واک، حمایت فلسطین واک، نسلی تعصب کیخلاف واک، دہشتگردی کیخلاف واک، اور اب 14 اگست یا یوم آزادی واک اور یہ واک و پیادہ روی کوئی قانونی، اجتماعی، اخلاقی، سیاسی جرم نہیں بلکہ ان سب کے عین مطابق بلکہ صحت کیلئے بھی مفید و بہترین ہے، ان سب میں انسان آزاد ہے کہ پیدل جائے۔ اس ہی طرح اربعین بھی ایک واک و پیادہ روی ہے، مظلوم کی حمایت واک، ظالم کی مخالف واک، نواسہ رسولؑ کی حمایت واک، حمایت اہلبیت رسولؑ واک۔ یہ کوئی انوکھا اور نیا ایشو نہیں بلکہ 14 سو سال پرانا ہے، سنت اہلبیتؑ و صحابہ کرامؓ و بزرگان دین ہے، باقی ساری واک نئی اور عام لوگوں کی رسم ہیں، لہذا اربعین اور اربعین واک پیادہ روی کو ہمیشہ زندہ، اور منظم اور باوقار اور پرجوش رکھیں۔

متعلقہ مضامین

  • جس طرح ہماری فورسز نے بھارت کو دھول چٹائی اس کی مثال نہیں ملتی، شرجیل میمن
  • اربعین کی حقیقت و اہمیت
  • دنیا بھر کے اہل عقیدت کربلا جا رہے ہیں اور اہل پاکستان
  • مغل بادشا شاہجہاں نے تاج محل آگرہ میں کیوں تعمیر کرایا؟
  • پاکستان کو پہاڑی سیاحت کے فروغ کے لیے مضبوط منصوبے کی ضرورت ہے. ویلتھ پاک
  • رونالڈو نے 8 سال ڈیٹنگ کے بعد جارجینا سے منگنی کر لی
  • بھارت نے رات کے اندھیرے میں حملہ کر کے جنگ چھیڑی اور پھر پاکستان نے اسے مکمل کیا، بلاول بھٹو
  • کیا چینی ایپ ڈیپ سیک مصنوعی ذہانت کی دنیا میں انقلاب ہے؟
  • بیجنگ میں دنیا کا پہلا روبوٹ مال کھل گیا
  • ہمدردی کے بیانات کافی نہیں دنیا کو اب حرکت میں آنا ہو گا، فلسطینی مندوب