data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251005-01-12

سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

مافیاز کے ظالمانہ نظام کوبرداشت نہیں کریں گے، حافظ نعیم

78سال سے ظلم و جبر کے نظام نے عوام کے ارمانوں کا خون کیا،امیر جماعت اسلامی
6ویںاور 27ویں ترمیم نے تو بیڑا غرق کردیا ،مینار پاکستان پر پریس کانفرنس سے خطاب

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ 78سال سے ظلم و جبر کے نظام نے عوام کو ریلیف دینے کی بجائے لوگوں کے ارمانوں کا خون کیا۔ عدالتیں انصاف دے سکیں نہ ادارے کسی کام آسکے۔ عوام بنیادی حقوق اور سہولیات سے محروم ہیں کوئی ان کا پرسان حال نہیں۔ 26ویںاور 27ویں ترمیم نے تو بیڑا غرق کردیا ہے۔جماعت اسلامی عوام کو وڈیروں،جاگیرداروں اور مافیاز کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتی۔جماعت اسلامی کے اجتماع عام میں شرکت کے لئے ملک بھر سے قافلے مینار پاکستان لاہور پہنچنا شروع ہوگئے،لاکھوں لوگوں کے قیام و طعام کے لئے انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔ بیرون ممالک سے بھی اسلامی تحریکوں کے قائدین بھی بڑی تعداد میں اجتماع میں شریک ہوں گے۔جماعت اسلامی کا یہ اجتماع عا م ملک و قوم کے لئے امید کے نئے چراغ روشن کرے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مینار پاکستان اجتماع گاہ میں سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم اور نائب امیر و ناظم اجتماع لیا قت بلوچ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی میں بنو قابل آئی ٹی کورسزکی تقریب
  • لاہور: اے پی این ایس کے وفد کا گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان کے ساتھ گروپ فوٹو۔ چھوٹی تصاویر میں جسارت کے سی اواو سید طاہر اکبر گورنرپنجاب سردار سلیم حیدر خان اور اے پی این ایس کے صدرسینیٹرسرمد علی کو جسارت کا خصوصی مجلہ پیش کررہے ہیں ۔ اس موقع پر ممتاز
  • مافیاز کے ظالمانہ نظام کوبرداشت نہیں کریں گے، حافظ نعیم
  • 27ویں ترمیم 73ء کے آئین کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگی، جماعت اسلامی
  • ضلع سائٹ غربی کا قافلہ آج کینٹ اسٹیشن سے روانہ ہوگا
  • سکھر ،جماعت اسلامی یوتھ کا اجتماع عام کا آغاز
  • جماعت اسلامی ضلع پشاور کی 26 رکنی ضلعی مجلس شوریٰ نے حلف اٙٹھا لیا
  • چہرے نہیں ‘نظام بدلنے سے قوم کی تقدیر بدلے گی‘ منعم ظفر خان
  • اجتماع عام آئین سے منحرف ظالمانہ نظام بدلنے کی تحریک کا آغاز ہے‘لیاقت بلوچ
  • شیخ حسینہ کی سزا پر حافظ نعیم الرحمان کا ردعمل