پاک بحریہ کی مینگروو شجرکاری مہم 2025 کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 28th, September 2025 GMT
پاک بحریہ نے بن قاسم، گھارو میں مینگروو شجرکاری مہم 2025 کا باضابطہ آغاز کر دیا۔ اس موقع پر کمانڈر کوسٹ، ریئر ایڈمرل فیصل امین نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی اور پودا لگا کر مہم کا افتتاح کیا۔
ترجمان پاک بحریہ کے مطابق یہ مہم محکمۂ جنگلات سندھ و بلوچستان اور انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر (آئی یو سی این) کے تعاون سے شروع کی گئی ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمانِ خصوصی نے موسمیاتی تبدیلی کا مقابلہ کرنے، حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور ساحلی آبادیوں کو زمینی کٹاؤ اور قدرتی آفات سے محفوظ رکھنے میں مینگرووز کے کلیدی کردار کو اُجاگر کیا۔
انہوں نے محکمۂ جنگلات سندھ و بلوچستان اور آئی یو سی این کے پاک بحریہ کے ساتھ تعاون کو سراہتے ہوئے اس مہم کو ماحولیاتی آگاہی کے فروغ کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا۔
مینگروو شجرکاری مہم پاک بحریہ کے ماحولیاتی تحفظ پروگرام کا اہم حصہ ہے، جس کے تحت اب تک شاہ بندر سے جیوانی تک 87 لاکھ مینگروو کے پودے لگائے جا چکے ہیں، ان شجرکاری مہمات کے ذریعے مقامی آبادی کے لیے روزگار کے مواقع میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔
سمندری حیاتیاتی تحفظ اور پائیدار ترقی پاک بحریہ کے ماحولیاتی اقدامات کا بنیادی حصہ ہیں، اور مینگروو شجرکاری مہم اسی سلسلے میں پاک بحریہ کے غیر متزلزل عزم کی مظہر ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مینگروو شجرکاری مہم پاک بحریہ کے
پڑھیں:
اسرائیلی فوج نے گلوبل صمود فلوٹیلا کی 42 کشتیوں کے 450 رضاکاروں کو گرفتار کرلیا، ڈی پورٹ کرنے کی تیاریاں
فلوٹیلا کے منتظمین کا کہنا ہے کہ ایک کشتی "میرینیٹ" ابھی بھی اپنی منزل کی طرف بڑھ رہی ہے جبکہ عرب صحافی حسن مسعود نے سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا کہ کشتی "میکینو" غزہ کی سمندری حدود میں داخل ہوگئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی بحریہ نے غزہ کے لیے امداد لے جانے والے "گلوبل صمود فلوٹیلا" پر ایک بڑا فوجی آپریشن کرتے ہوئے 42 کشتیوں کو تحویل میں لے لیا اور ان میں سوار 450 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا۔ فلوٹیلا کے منتظمین کے مطابق، گرفتار ہونے والوں میں سابق سینیٹر مشتاق احمد، سویڈش ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور نیلسن مینڈیلا کے پوتے نکوسی زویلیولیلی بھی شامل ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی بحریہ نے کشتیوں کا مواصلاتی نظام اور براہِ راست نشریات جام کرکے قافلے کو روک دیا۔ رپورٹس کے مطابق تحویل میں لی گئی کشتیوں کو اشدود بندرگاہ منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں سے سماجی کارکنوں کو یورپ ڈی پورٹ کیا جائے گا۔ فلوٹیلا کے منتظمین کا کہنا ہے کہ ایک کشتی "میرینیٹ" ابھی بھی اپنی منزل کی طرف بڑھ رہی ہے جبکہ عرب صحافی حسن مسعود نے سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا کہ کشتی "میکینو" غزہ کی سمندری حدود میں داخل ہوگئی ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اس کارروائی کو درست قرار دیتے ہوئے اپنی بحریہ کو شاباش دی۔ دوسری جانب یورپ، جنوبی امریکا اور مشرق وسطیٰ سمیت دنیا بھر میں اس واقعے کے خلاف شدید احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ برطانیہ، اٹلی، اسپین، فرانس، یونان، کولمبیا اور یمن میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے، جبکہ کئی شہروں میں ٹریفک بند اور بعض مقامات پر توڑ پھوڑ بھی کی گئی۔ یہ قافلہ 31 اگست کو اسپین سے روانہ ہوا تھا اور اس دوران مختلف ملکوں کی کشتیاں اس میں شامل ہوتی گئیں۔ اسرائیلی بحریہ نے فلسطینی حدود سے تقریباً 70 ناٹیکل میل کی دوری پر قافلے کو نشانہ بنایا۔