ٹیکس چوروں ،معاونت کرنیوالے افسران کیخلاف سخت کارروائی کی جائے،وزیراعظم شہبازشریف
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
اسلام آباد(اوصاف نیوز)وزیر اعظم شہباز شریف نے ہدایت کی ہے کہ ٹیکس چوری کرنے والے افراد و شعبوں کے خلاف بھرپور کارروائی عمل میں لائی جائے، ٹیکس چوروں کی معاونت کرنے والے افسروں و اہلکاروں کا بھی کڑا احتساب کیا جائے۔
ٹیکس چوری کی روک تھام کیلئے جدید ٹیکنالوجی استعمال کی جائے،سیمنٹ اور دیگر شعبوں میں ڈیجیٹل مانیٹرنگ کو رواں برس جون تک مکمل ،تمباکو کے شعبے میں ٹیکس آمدن کے حصول کیلئے صوبوں کے ساتھ مل کر اقدامات تیز کئے جائیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے یہ ہدایت منگل کے روز اپنی زیرِ صدارت ایف بی آر کی ٹیکس کے دائرہ کار بڑھانے اور ٹیکس آمدن میں اضافے پر جائزہ اجلاس کے دوران دی ۔
اس موقع پر وزیر اعظم نے رواں مالی سال میں ایف بی آر کے آمدن کے اہداف کے حصول کی جانب تیزی سے گامزن ہونے پر حکومتی معاشی ٹیم کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ایسے افراد اور شعبے جو ٹیکس دینے کی استعداد رکھتے ہیں اور ٹیکس نہیں دیتے، انہیں ٹیکس نیٹ میں لایاجائے۔
کے الیکٹرک صارفین کیلئے بجلی 5 روپے 2 پیسے فی یونٹ سستی ہونے کا امکان
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
حالیہ دفاعی تقاضوں کے تحت چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کا عہدہ ختم کیا جائے گا، وزیر قانون
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ : فائل فوٹووزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ تجویز ہے حالیہ دفاعی تقاضوں کے تحت چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کا عہدہ ختم کیا جائے گا، 27 نومبر تک چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا یہ عہدہ بحال رہے گا۔
پارلیمنٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ 1973 سے پہلے کمانڈر انچیف ہی دفاعی فورسز کا سربراہ ہوتا تھا، جس دن پارلیمان نے آرمی چیف اور نیول چیف کی مدت ملازمت پانچ سال کی اسی دن دو سال بڑھ گئی تھی۔
وزیر قانون نے کہا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت کے حوالے سے کسی بحث اور نوٹیفکیشن کی ضرورت نہیں، آرمی چیف کی مدت کا تعین قانون کے مطابق ہوچکا ہے اس کے نوٹیفکیشن کی ضرورت نہیں، یہ غیر ضروری بحث ہے کہ 29 یا 27 نومبر کو آرمی چیف کی مدت ملازمت ختم ہونی ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ فیلڈ مارشل اور آرمی چیف میں فرق کیا ہے، اس کی وضاحت آئین میں موجود ہے، آرمی چیف نے جنگ میں دونوں ساتھیوں کو ساتھ ملا کر لیڈ کیا، چیف آف ڈیفنس فورسز کے عہدے کی مدت کا تعین آئین کے مطابق کیا جائے گا، وزارت دفاع آرمی ایکٹ میں معمولی ترمیم پر کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کون سے مقدمات آئینی عدالت یا سپریم کورٹ سنے گی، اس کی بھی پوری وضاحت کر دی ہے، سو موٹو کو ختم کیا گیا، کورٹ پہلے مطمئن کرے گی۔