وقاص عظیم: ٹیکس فائلرز کے لیے بڑی خبر ،ایف بی آر نے ٹیکس ریٹرن فارم سے اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو کا کالم ختم کردیا ۔

 تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے اضافی کالم شامل کرنے کا نوٹس لیا تھا ، جس کےبعد  ایف بی آر نے ٹیکس ریٹرن فارم سے اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو کا کالم ختم کردیا ہے۔ اس معاملے پر وزیر اعظم محمد  شہباز شریف نے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی تھی۔

مجسٹریٹ کافوڈاتھارٹی کی قبضےمیں لی گئی اشیاملزم کوسپرداری پردینےکاآرڈرکالعدم قرار

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

انکم ٹیکس گوشواروں میں نیا کالم شامل، شہری تشویش کا شکار

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے انکم ٹیکس گوشواروں میں نیا کالم شامل کرتے ہوئے ٹیکس دہندگان کے لیے اپنے اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو ظاہر کرنا لازمی قراردے دیا جس کے باعث شہریوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: انکم ٹیکس ریٹرن فارم 2025 میں کوئی نئی ترمیم نہیں کی گئی، ایف بی آر

مذکورہ کالم کے اضافے کی وجہ سے خصوصاً وہ سفید پوش افراد زیادہ پریشانی میں مبتلا ہوچکے ہیں جن کے پاس قیمتی وراثتی اثاثے تو موجود ہیں لیکن ان کی اپنی آمدنی محدود ہے۔

اسلام آباد کے پوش سیکٹر ایف-6 میں رہائش پذیر محمد زبیر نے وی نیوز کو بتایا کہ ان کا گھر 2 کنال کا ہے جس کی مارکیٹ ویلیو اس وقت تقریباً ڈیڑھ ارب روپے ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں ہر سال پابندی سے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرواتا ہوں تاہم میرے وکیل نے بتایا کہ اس مرتبہ سے ایف بی آر نے  اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو ظاہر کرنے کی شرط بھی عائد کردی ہے۔

محمد زبیر نے کہا کہ یہ گھر میرے والد مرحوم ایک ریٹائرڈ سیکریٹری تھے اور انہوں نے سنہ 1982 میں یہ گھر تعمیر کروایا تھا جبکہ میں ایک نجی کمپنی میں ملازمت کرتا ہوں اور میری آمدنی اتنی نہیں کہ اس مالیت کے حساب سے ٹیکس ادا کر سکوں۔

مزید پڑھیے: نئے ٹیکس قوانین: کیا پراپرٹی کی خریداری پر ٹیکس چھوٹ حاصل ہوگی؟

ان کا کہنا تھا کہ یہ گھر ہمیں وراثت میں ملا اور ہمیں پیارا بھی ہے لیکن اس کی بڑھتی قیمت میرے لیے وبال بن گئی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس صورت حال سے نہ صرف وہ خود بلکہ ان جیسے کئی شہری شدید پریشانی کا شکار ہیں جو قیمتی وراثتی گھروں کے تو مالک ہیں لیکن ان کی آمدنی محدود ہے۔

محمد زبیر کہتے ہیں کہ مجبوری یہ ہے کہ یہ گھر ہمیں وراثت میں ملا ہے اور اس سے ایسی انسیت ہے کہ اسے فروخت بھی نہیں کرسکتے۔

مزید پڑھیں: بجٹ 26-2025: آن لائن کاروبار اور امپورٹڈ اشیا پر نئے ٹیکسز سے چھوٹے تاجر پریشان

ایف بی آر نے انکم ٹیکس گوشوارے میں نئے کالم سے متعلق وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ نئے کالم کا مقصد صرف مستند ڈیٹا اکٹھا کرنا ہے جبکہ نیا کالم 18 اگست کو شامل کیا گیا ہے اور اس میں اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو کے سالانہ اضافے کی تفصیلات دینی ہوں گی۔

اس کالم کے لیے کوئی نیا ایس آر او جاری نہیں کیا گیا جبکہ اس کالم کا انکم ٹیکس کے تعین سے کوئی تعلق نہیں اثاثوں کی مالیت ظاہر کرنے سے کسی ٹیکس دہندہ کے خلاف اس بنیاد پر کارروائی نہیں ہو گی جبکہ جو افراد اس سال کے گوشوارے پہلے ہی جمع کر چکے ہیں انہیں دوبارہ جمع کروانے ہوں گے۔

ایف بی آر نے شہریوں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو ظاہر کرنے کا عمل صرف ڈیٹا کے تجزیے اور شفافیت کے لیے ہے اور اس سے براہ راست ٹیکس بوجھ میں اضافہ نہیں کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے: اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو ظاہر کرنا لازمی، ایف بی آر نے گوشواروں کا نیا فارم جاری کیا

ٹیکس ماہرین کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر یہ اقدام لوگوں کے لیے الجھن پیدا کر رہا ہے لیکن اگر ایف بی آر اپنی وضاحت پر قائم رہا تو ٹیکس دہندگان کے لیے یہ اقدام محض ایک ریگولیٹری تقاضا ہوگا نہ کہ ٹیکس بڑھنے کا سبب۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اثاثوں کی مالیت انکم ٹیکس انکم ٹیکس گوشوارے ٹیکس گوشواروں کا نیا کالم

متعلقہ مضامین

  • انکم ٹیکس گوشواروں میں نیا کالم شامل، شہری تشویش کا شکار
  •   وزیرِاعظم کی ہدایت پر انکم ٹیکس ریٹرن فارم سے ’مارکیٹ ویلیو‘ کا کالم ختم 
  • وزیر اعظم کی ہدایت پر ایف بی آرکا ٹیکس دہندگان کی سہولت کیلئے اہم اقدام
  • ٹیکس گوشواروں میں جائیداد کی مالیت کم ظاہر کرنے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ
  • ٹیکس گوشواروں میں جائیداد کی مالیت کم ظاہرکرنے والوں کیخلاف کارروائی کی تیاریاں
  • ایف بی آر نے ریٹرن فارم 2025 میں تبدیلی کی وضاحت جاری کردی
  • انکم ٹیکس ریٹرن فارم 2025 میں کوئی نئی ترمیم نہیں کی گئی، ایف بی آر
  • گوشواروں میں اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو ظاہر کرنا لازمی قرار
  • اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو ظاہر کرنا لازمی، ایف بی آر نے گوشواروں کا نیا فارم جاری کیا