انکم ٹیکس گوشواروں میں نیا کالم شامل، شہری تشویش کا شکار
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے انکم ٹیکس گوشواروں میں نیا کالم شامل کرتے ہوئے ٹیکس دہندگان کے لیے اپنے اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو ظاہر کرنا لازمی قراردے دیا جس کے باعث شہریوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انکم ٹیکس ریٹرن فارم 2025 میں کوئی نئی ترمیم نہیں کی گئی، ایف بی آر
مذکورہ کالم کے اضافے کی وجہ سے خصوصاً وہ سفید پوش افراد زیادہ پریشانی میں مبتلا ہوچکے ہیں جن کے پاس قیمتی وراثتی اثاثے تو موجود ہیں لیکن ان کی اپنی آمدنی محدود ہے۔
اسلام آباد کے پوش سیکٹر ایف-6 میں رہائش پذیر محمد زبیر نے وی نیوز کو بتایا کہ ان کا گھر 2 کنال کا ہے جس کی مارکیٹ ویلیو اس وقت تقریباً ڈیڑھ ارب روپے ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں ہر سال پابندی سے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرواتا ہوں تاہم میرے وکیل نے بتایا کہ اس مرتبہ سے ایف بی آر نے اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو ظاہر کرنے کی شرط بھی عائد کردی ہے۔
محمد زبیر نے کہا کہ یہ گھر میرے والد مرحوم ایک ریٹائرڈ سیکریٹری تھے اور انہوں نے سنہ 1982 میں یہ گھر تعمیر کروایا تھا جبکہ میں ایک نجی کمپنی میں ملازمت کرتا ہوں اور میری آمدنی اتنی نہیں کہ اس مالیت کے حساب سے ٹیکس ادا کر سکوں۔
مزید پڑھیے: نئے ٹیکس قوانین: کیا پراپرٹی کی خریداری پر ٹیکس چھوٹ حاصل ہوگی؟
ان کا کہنا تھا کہ یہ گھر ہمیں وراثت میں ملا اور ہمیں پیارا بھی ہے لیکن اس کی بڑھتی قیمت میرے لیے وبال بن گئی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس صورت حال سے نہ صرف وہ خود بلکہ ان جیسے کئی شہری شدید پریشانی کا شکار ہیں جو قیمتی وراثتی گھروں کے تو مالک ہیں لیکن ان کی آمدنی محدود ہے۔
محمد زبیر کہتے ہیں کہ مجبوری یہ ہے کہ یہ گھر ہمیں وراثت میں ملا ہے اور اس سے ایسی انسیت ہے کہ اسے فروخت بھی نہیں کرسکتے۔
مزید پڑھیں: بجٹ 26-2025: آن لائن کاروبار اور امپورٹڈ اشیا پر نئے ٹیکسز سے چھوٹے تاجر پریشان
ایف بی آر نے انکم ٹیکس گوشوارے میں نئے کالم سے متعلق وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ نئے کالم کا مقصد صرف مستند ڈیٹا اکٹھا کرنا ہے جبکہ نیا کالم 18 اگست کو شامل کیا گیا ہے اور اس میں اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو کے سالانہ اضافے کی تفصیلات دینی ہوں گی۔
اس کالم کے لیے کوئی نیا ایس آر او جاری نہیں کیا گیا جبکہ اس کالم کا انکم ٹیکس کے تعین سے کوئی تعلق نہیں اثاثوں کی مالیت ظاہر کرنے سے کسی ٹیکس دہندہ کے خلاف اس بنیاد پر کارروائی نہیں ہو گی جبکہ جو افراد اس سال کے گوشوارے پہلے ہی جمع کر چکے ہیں انہیں دوبارہ جمع کروانے ہوں گے۔
ایف بی آر نے شہریوں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو ظاہر کرنے کا عمل صرف ڈیٹا کے تجزیے اور شفافیت کے لیے ہے اور اس سے براہ راست ٹیکس بوجھ میں اضافہ نہیں کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیے: اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو ظاہر کرنا لازمی، ایف بی آر نے گوشواروں کا نیا فارم جاری کیا
ٹیکس ماہرین کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر یہ اقدام لوگوں کے لیے الجھن پیدا کر رہا ہے لیکن اگر ایف بی آر اپنی وضاحت پر قائم رہا تو ٹیکس دہندگان کے لیے یہ اقدام محض ایک ریگولیٹری تقاضا ہوگا نہ کہ ٹیکس بڑھنے کا سبب۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اثاثوں کی مالیت انکم ٹیکس انکم ٹیکس گوشوارے ٹیکس گوشواروں کا نیا کالم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اثاثوں کی مالیت انکم ٹیکس انکم ٹیکس گوشوارے اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو ظاہر انکم ٹیکس ایف بی آر نیا کالم یہ گھر کے لیے
پڑھیں:
لگژری لائف اسٹائل اور گوشواروں کے فرق کی لسٹیں تیار کرلی گئی ہیں: فیصل واوڈا
فائل فوٹوسینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا میں لگژری لائف اسٹائل اور گوشواروں کے فرق کی لسٹیں تیار کرلی گئی ہیں، ٹیکس دینے کی تیاری کریں۔
اپنے ایک بیان میں فیصل واوڈا نے کہا کہ ٹیکس چوری کرنے والے افراد اور کمپنیوں کی نشاندہی کرنے والوں کیلئے بڑے انعام کا فیصلہ ہوچکا، وسل بلورز کی تفصیلات صیغہ راز میں رکھنے کا بھی فیصلہ ہوچکا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ان سب کیلئے ایف بی آر اپنے قوانین کے تحت کارروائی کا مجاز ہوگا، دوستو پھر نہ کہنا میں نے اطلاع نہیں دی۔
فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ انکم ٹیکس گوشواروں کی آخری تاریخ تک اگر پچھلے سال کے مقابلے میں ٹیکس کی شرح کم از کم 15 فیصد اضافی ہوئی، اس صورت میں پچھلے سالوں کے گوشواروں کو نظرانداز کیا جاسکتا ہے۔
فیصل واوڈا کا مزید کہنا ہے کہ دوسری صورت میں اگلے پچھلے سارے گوشوارے کھول دیے جائیں گے، سخت کریک ڈاؤن کی تیاری ہے، 30 فیصد میں بھی جان نہیں چھوٹے گی۔